اللہ تعالی کا ذکر
حضرت ابوموسی سے روایت ہے ۔
جناب رسالت مآب (صلی اللہ علیہ والہ وسلم)نے فرمایا۔۔۔:
"جوشخص اللہ تعالی کاذکرکرتاہے وہ زندہ کے اورجوذکرنہیں کرتاوہ مردہ کے مانندہے۔
(بخاری ومسلم)
ایک حدیث قدسی کے مطابق اللہ تبارک وتعالی فرماتاہے۔
"جب میرابندہ ذکرکرتاہے تومیں اس کے پاس موجودہوتاہوں۔اگروہ مجھے دل میں یادکرتاہے تومیں بھی اسے دل میں یادکرتاہوں۔اورجب وہ کسی گروہ میں میراذکرکرتاہے تومیں بھی اس کاذکرایسی جماعت میں کرتاہوں جواس گروہ سے بہترہے۔"
(بخاری ومسلم)
حضرت ابوذر(رضی اللہ عنہ)سے روایت ہے۔
جناب رسالت مآب(صلی اللہ علیہ والہ وسلم)نے فرمایا۔۔۔:
"کیامیں تمہیں ایسے اعمال سے آگاہ نہ کروں جوان اعمال سے بہترہیں جوتمہارے خیال میں بہترین اورپاکیزہ ہیں اوربلنددرجات والے ہیں نیزوہ اللہ تعالی کی راہ میں سونااورچاندی خرچ کرنے اورجہادکرنے سے بہترہیں۔۔۔۔وہ اللہ تعالی کاذکرہے۔"
حضرت عبداللہ بن عمر(رضی اللہ عنہ)سے روایت ہے۔
ایک بدوی نے حضور(صلی اللہ علیہ والہ وسلم)کی خدمت میں حاضرہوکرعرض کیا۔
"کون ساآدمی بہترہے؟"
حضور(صلی اللہ علیہ والہ وسلم)نے فرمایا:
:خوشخـبری ہے اس آدمی کے لئے جس نے طویل عمرپائی اوراس کے اعمال بہترین ہوئے۔"
پھراس نے عرض کیا۔
"یارسول اللہ(صلی اللہ علیہ والہ وسلم)کون ساعمل سب سے بہترہے؟"
آنجناب(صلی اللہ علیہ والہ وسلم)نے فرمایا:
"کہ جب تودنیاسے جداہوتوتیری زبان پرذکرالہی ہو۔(یعنی مرتے دم تک زبان پرذکرالہی جاری ہو)۔"
حضرت ابوہریرہ(رضی اللہ عنہ)سے روایت ہے۔
حضور(صلی اللہ علیہ والہ وسلم)نے فرمایا:"جوشخص کسی مجلس میں بیٹھااوروہاں اس نے اللہ تعالی کاذکرنہ کیاتواس کاوہاں بیٹھنااللہ تعالی کے ہاں اس کے لیے افسوس اورخسارہ کاباعث ہوگا"۔حضرت عبداللہ بن عمر(رضی اللہ عنہ)سے روایت ہے۔"جناب رسول پاک (صلی اللہ علیہ والہ وسلم)نے فرمایا:"اللہ تعالی کے ذکرسوابہت باتیں نہ بنایاکرو'کیونکہ ایسی باتیں دل کوسخت کردیتی ہیں۔
جناب رسالت مآب (صلی اللہ علیہ والہ وسلم)نے فرمایا۔۔۔:
"جوشخص اللہ تعالی کاذکرکرتاہے وہ زندہ کے اورجوذکرنہیں کرتاوہ مردہ کے مانندہے۔
(بخاری ومسلم)
ایک حدیث قدسی کے مطابق اللہ تبارک وتعالی فرماتاہے۔
"جب میرابندہ ذکرکرتاہے تومیں اس کے پاس موجودہوتاہوں۔اگروہ مجھے دل میں یادکرتاہے تومیں بھی اسے دل میں یادکرتاہوں۔اورجب وہ کسی گروہ میں میراذکرکرتاہے تومیں بھی اس کاذکرایسی جماعت میں کرتاہوں جواس گروہ سے بہترہے۔"
(بخاری ومسلم)
حضرت ابوذر(رضی اللہ عنہ)سے روایت ہے۔
جناب رسالت مآب(صلی اللہ علیہ والہ وسلم)نے فرمایا۔۔۔:
"کیامیں تمہیں ایسے اعمال سے آگاہ نہ کروں جوان اعمال سے بہترہیں جوتمہارے خیال میں بہترین اورپاکیزہ ہیں اوربلنددرجات والے ہیں نیزوہ اللہ تعالی کی راہ میں سونااورچاندی خرچ کرنے اورجہادکرنے سے بہترہیں۔۔۔۔وہ اللہ تعالی کاذکرہے۔"
حضرت عبداللہ بن عمر(رضی اللہ عنہ)سے روایت ہے۔
ایک بدوی نے حضور(صلی اللہ علیہ والہ وسلم)کی خدمت میں حاضرہوکرعرض کیا۔
"کون ساآدمی بہترہے؟"
حضور(صلی اللہ علیہ والہ وسلم)نے فرمایا:
:خوشخـبری ہے اس آدمی کے لئے جس نے طویل عمرپائی اوراس کے اعمال بہترین ہوئے۔"
پھراس نے عرض کیا۔
"یارسول اللہ(صلی اللہ علیہ والہ وسلم)کون ساعمل سب سے بہترہے؟"
آنجناب(صلی اللہ علیہ والہ وسلم)نے فرمایا:
"کہ جب تودنیاسے جداہوتوتیری زبان پرذکرالہی ہو۔(یعنی مرتے دم تک زبان پرذکرالہی جاری ہو)۔"
حضرت ابوہریرہ(رضی اللہ عنہ)سے روایت ہے۔
حضور(صلی اللہ علیہ والہ وسلم)نے فرمایا:"جوشخص کسی مجلس میں بیٹھااوروہاں اس نے اللہ تعالی کاذکرنہ کیاتواس کاوہاں بیٹھنااللہ تعالی کے ہاں اس کے لیے افسوس اورخسارہ کاباعث ہوگا"۔حضرت عبداللہ بن عمر(رضی اللہ عنہ)سے روایت ہے۔"جناب رسول پاک (صلی اللہ علیہ والہ وسلم)نے فرمایا:"اللہ تعالی کے ذکرسوابہت باتیں نہ بنایاکرو'کیونکہ ایسی باتیں دل کوسخت کردیتی ہیں۔
Comment