حضرت عمر (رضی اللہ عنہ) سے روایت ہے کہ وہ فرماتے ہیں ، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب دعا میں اپنے ہاتھ اٹھاتے تو انہیں واپس نہیں لاتے تھے یہاں تک کہ انہیں اپنے چہرے پر پھیرتے۔
محمد بن مثنی نے اپنی روایت میں کہا کہ نہ لوٹاتے ان کو
(ہاتھوں کو) جب تک اپنے منہ پر پھیر نہ لیتے
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :
قیامت والے دن مومن بندے کی میزان میں حسن اخلاق سے زیادہ بھاری چیز کوئی نہیں ہوگی
اور یقیناََ اللہ تعالیٰ بدزبان اور بےہودہ گوئی کرنے والے کو ناپسند کرتا ہے ۔
ترمذی
حضرت ابو ھریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سوال کیا گیا کہ :
کون سے عمل ، انسانوں کے زیادہ جنت میں جانے کا سبب بنیں گے ؟
آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : اللہ کا ڈر اور حسنِ اخلاق ۔
اور پوچھا گیا کہ کون سی چیزیں انسانوں کے زیادہ جہنم میں جانے کا سبب ہوں گی ؟
آپ نے فرمایا : منہ اور شرم گاہ ۔
ترمذی
حضرت عمر (رضی اللہ عنہ) سے روایت ہے کہ وہ فرماتے ہیں ، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب دعا میں اپنے ہاتھ اٹھاتے تو انہیں واپس نہیں لاتے تھے یہاں تک کہ انہیں اپنے چہرے پر پھیرتے۔
محمد بن مثنی نے اپنی روایت میں کہا کہ نہ لوٹاتے ان کو
(ہاتھوں کو) جب تک اپنے منہ پر پھیر نہ لیتے
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :
قیامت والے دن مومن بندے کی میزان میں حسن اخلاق سے زیادہ بھاری چیز کوئی نہیں ہوگی
اور یقیناََ اللہ تعالیٰ بدزبان اور بےہودہ گوئی کرنے والے کو ناپسند کرتا ہے ۔
ترمذی
حضرت ابو ھریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سوال کیا گیا کہ :
کون سے عمل ، انسانوں کے زیادہ جنت میں جانے کا سبب بنیں گے ؟
آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : اللہ کا ڈر اور حسنِ اخلاق ۔
اور پوچھا گیا کہ کون سی چیزیں انسانوں کے زیادہ جہنم میں جانے کا سبب ہوں گی ؟
آپ نے فرمایا : منہ اور شرم گاہ ۔
ترمذی
حضرت عمر (رضی اللہ عنہ) سے روایت ہے کہ وہ فرماتے ہیں ، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب دعا میں اپنے ہاتھ اٹھاتے تو انہیں واپس نہیں لاتے تھے یہاں تک کہ انہیں اپنے چہرے پر پھیرتے۔
محمد بن مثنی نے اپنی روایت میں کہا کہ نہ لوٹاتے ان کو
(ہاتھوں کو) جب تک اپنے منہ پر پھیر نہ لیتے
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :
قیامت والے دن مومن بندے کی میزان میں حسن اخلاق سے زیادہ بھاری چیز کوئی نہیں ہوگی
اور یقیناََ اللہ تعالیٰ بدزبان اور بےہودہ گوئی کرنے والے کو ناپسند کرتا ہے ۔
ترمذی
حضرت ابو ھریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سوال کیا گیا کہ :
کون سے عمل ، انسانوں کے زیادہ جنت میں جانے کا سبب بنیں گے ؟
آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : اللہ کا ڈر اور حسنِ اخلاق ۔
اور پوچھا گیا کہ کون سی چیزیں انسانوں کے زیادہ جہنم میں جانے کا سبب ہوں گی ؟
آپ نے فرمایا : منہ اور شرم گاہ ۔
ترمذی
حضرت عمر (رضی اللہ عنہ) سے روایت ہے کہ وہ فرماتے ہیں ، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب دعا میں اپنے ہاتھ اٹھاتے تو انہیں واپس نہیں لاتے تھے یہاں تک کہ انہیں اپنے چہرے پر پھیرتے۔
محمد بن مثنی نے اپنی روایت میں کہا کہ نہ لوٹاتے ان کو
(ہاتھوں کو) جب تک اپنے منہ پر پھیر نہ لیتے
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :
قیامت والے دن مومن بندے کی میزان میں حسن اخلاق سے زیادہ بھاری چیز کوئی نہیں ہوگی
اور یقیناََ اللہ تعالیٰ بدزبان اور بےہودہ گوئی کرنے والے کو ناپسند کرتا ہے ۔
ترمذی
حضرت ابو ھریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سوال کیا گیا کہ :
کون سے عمل ، انسانوں کے زیادہ جنت میں جانے کا سبب بنیں گے ؟
آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : اللہ کا ڈر اور حسنِ اخلاق ۔
اور پوچھا گیا کہ کون سی چیزیں انسانوں کے زیادہ جہنم میں جانے کا سبب ہوں گی ؟
آپ نے فرمایا : منہ اور شرم گاہ ۔
ترمذی
محمد بن مثنی نے اپنی روایت میں کہا کہ نہ لوٹاتے ان کو
(ہاتھوں کو) جب تک اپنے منہ پر پھیر نہ لیتے
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :
قیامت والے دن مومن بندے کی میزان میں حسن اخلاق سے زیادہ بھاری چیز کوئی نہیں ہوگی
اور یقیناََ اللہ تعالیٰ بدزبان اور بےہودہ گوئی کرنے والے کو ناپسند کرتا ہے ۔
ترمذی
حضرت ابو ھریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سوال کیا گیا کہ :
کون سے عمل ، انسانوں کے زیادہ جنت میں جانے کا سبب بنیں گے ؟
آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : اللہ کا ڈر اور حسنِ اخلاق ۔
اور پوچھا گیا کہ کون سی چیزیں انسانوں کے زیادہ جہنم میں جانے کا سبب ہوں گی ؟
آپ نے فرمایا : منہ اور شرم گاہ ۔
ترمذی
حضرت عمر (رضی اللہ عنہ) سے روایت ہے کہ وہ فرماتے ہیں ، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب دعا میں اپنے ہاتھ اٹھاتے تو انہیں واپس نہیں لاتے تھے یہاں تک کہ انہیں اپنے چہرے پر پھیرتے۔
محمد بن مثنی نے اپنی روایت میں کہا کہ نہ لوٹاتے ان کو
(ہاتھوں کو) جب تک اپنے منہ پر پھیر نہ لیتے
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :
قیامت والے دن مومن بندے کی میزان میں حسن اخلاق سے زیادہ بھاری چیز کوئی نہیں ہوگی
اور یقیناََ اللہ تعالیٰ بدزبان اور بےہودہ گوئی کرنے والے کو ناپسند کرتا ہے ۔
ترمذی
حضرت ابو ھریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سوال کیا گیا کہ :
کون سے عمل ، انسانوں کے زیادہ جنت میں جانے کا سبب بنیں گے ؟
آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : اللہ کا ڈر اور حسنِ اخلاق ۔
اور پوچھا گیا کہ کون سی چیزیں انسانوں کے زیادہ جہنم میں جانے کا سبب ہوں گی ؟
آپ نے فرمایا : منہ اور شرم گاہ ۔
ترمذی
حضرت عمر (رضی اللہ عنہ) سے روایت ہے کہ وہ فرماتے ہیں ، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب دعا میں اپنے ہاتھ اٹھاتے تو انہیں واپس نہیں لاتے تھے یہاں تک کہ انہیں اپنے چہرے پر پھیرتے۔
محمد بن مثنی نے اپنی روایت میں کہا کہ نہ لوٹاتے ان کو
(ہاتھوں کو) جب تک اپنے منہ پر پھیر نہ لیتے
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :
قیامت والے دن مومن بندے کی میزان میں حسن اخلاق سے زیادہ بھاری چیز کوئی نہیں ہوگی
اور یقیناََ اللہ تعالیٰ بدزبان اور بےہودہ گوئی کرنے والے کو ناپسند کرتا ہے ۔
ترمذی
حضرت ابو ھریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سوال کیا گیا کہ :
کون سے عمل ، انسانوں کے زیادہ جنت میں جانے کا سبب بنیں گے ؟
آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : اللہ کا ڈر اور حسنِ اخلاق ۔
اور پوچھا گیا کہ کون سی چیزیں انسانوں کے زیادہ جہنم میں جانے کا سبب ہوں گی ؟
آپ نے فرمایا : منہ اور شرم گاہ ۔
ترمذی
حضرت عمر (رضی اللہ عنہ) سے روایت ہے کہ وہ فرماتے ہیں ، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب دعا میں اپنے ہاتھ اٹھاتے تو انہیں واپس نہیں لاتے تھے یہاں تک کہ انہیں اپنے چہرے پر پھیرتے۔
محمد بن مثنی نے اپنی روایت میں کہا کہ نہ لوٹاتے ان کو
(ہاتھوں کو) جب تک اپنے منہ پر پھیر نہ لیتے
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :
قیامت والے دن مومن بندے کی میزان میں حسن اخلاق سے زیادہ بھاری چیز کوئی نہیں ہوگی
اور یقیناََ اللہ تعالیٰ بدزبان اور بےہودہ گوئی کرنے والے کو ناپسند کرتا ہے ۔
ترمذی
حضرت ابو ھریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سوال کیا گیا کہ :
کون سے عمل ، انسانوں کے زیادہ جنت میں جانے کا سبب بنیں گے ؟
آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : اللہ کا ڈر اور حسنِ اخلاق ۔
اور پوچھا گیا کہ کون سی چیزیں انسانوں کے زیادہ جہنم میں جانے کا سبب ہوں گی ؟
آپ نے فرمایا : منہ اور شرم گاہ ۔
ترمذی
Comment