Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

Azaan

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • Azaan

    " Obstacles are what you see when you take your eyes off your goals "

  • #2
    Re: Azaan

    اسلام علیکم آپ کہ سوال کا جواب درج زیل ہے
    عبداللہ بن عمرو بن عاص بیان کرتے ہیں کہ میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سناجب تم موذن کو اذان دیتے ہوئے سنو تو تم بھی اسی طرح کہو پھر مجھ پر درود بھیجو کیونکہ جو مجھ پر ایک دفعہ درود پڑھتا ہے اللہ تعالی اس پر دس رحمتیں بھیجتا ہے پھر اس کے بعد میرے لے وسیلہ مانگو کیونکہ یہ جنت میں ایک ایسا مرتبہ ہے جو کہ صرف ایک بندے کے لائق ہے اور میں امید رکھتا ہوں کہ وہ بندہ میں ہی ہوں تو جس نے میرے لیے وسیلہ مانگا قیامت کے دن اس کے لیے میری شفاعت حلال ہو گئ۔
    صحیح مسلم
    اذان کا جواب دینے کا بیان
    جو شخص اذان سنے خواہ وہ عورت ہو یا مرد، پاک ہو یا جنبی اور وہ اذان نماز کی ہو یا کوئی اور اذان مثلاً نومولود بچے کے کان میں اذان دی ہو تو اس سننے والے پر اذان کا جواب دینا مستحب ہے اور بعض نے واجب بھی کہا ہے مگر معتمد اور ظاہر مذہب یہ ہے کہ نماز کی اذان کا زبان سے جواب دینا مستحب ہی ہے اور عملی جواب واجب ہے پس جو شخص مسجد سے باہر ہے اس کو عملی جواب یعنی مسجد میں آنا واجب ہے اور زبانی جواب مستحب ہے، پس اگر کسی شخص نے زبان سے اذان کا جواب دیا اور عملی جواب نہ دیا یعنی جماعت میں شامل ہونے کے لئے کوئی عذر نہ ہونے کے باوجود مسجد میں نہ آیا تو وہ شخص جواب دینے والا نہیں کہلائے گا، اور جو شخص مسجد میں موجود ہےاس کو عملی جواب دینا جو واجب تھا حاصل ہے صرف زبان سے جواب دینا مستحب ہے
    ٢. جو شخص اذان کی آواز نہ سنے مثلاً دور ہو یا بہرہ ہو تو اس پر زبان سے جواب دینا نہیں ہے اگرچہ اس کو علم ہو کہ اذان ہو رہی ہے
    ٣. اگر اذان غلط کہی گئی تو اس کا جواب نہ دے بلکہ ایسی اذان کو سنے بھی نہیں
    ٤. اگر ایک ہی مسجد کی کئی اذانیں سنے جیسا کہ بڑی مسجد میں یا کئی مسجدوں کی اذانیں ایک دوسرے کے بعد ساتھ ساتھ سنے تو اس پر پہلی ہی اذان کا جواب ہے خواہ وہ اپنی مسجد کی ہو یا کسی دوسری مسجد کی اور بہتر یہ ہے کہ سب کا جواب دے
    ٥. چلنے کی حالت میں اذان سنے تو افضل یہ ہے کہ اذان کے جواب کے لئے کھڑا ہو جائے
    ٦. اذان و اقامت سننے کی حالت میں کوئی بات نہ کرے اور سوائے ان کا جواب دینے کے کوئی کام نہ کرے یہاں تک کہ نہ سلام کرے اور نہ سلام کا جواب دے یعنی مناسب نہیں ہے اور خلاف اولٰی ہے
    ٧. اذان و اقامت کے وقت قرآن مجید بھی نہ پڑھے اگر پہلے سے پڑھتا ہو تو چھوڑ کر اذان یا اقامت کے سننے اور جواب دینے میں مشغول ہونا افضل ہے اور اگر پڑھتا رہے تب بھی جائز ہے اگر اقامت کا جواب نہ دے اور اس وقت دعا میں مشغول ہو تو مضائقہ نہیں
    ٨. اگر کوئی اذان کا جواب دینا بھول جائے یا قصداً نہ دے اور اذان ختم ہونے کے بعد خیال آئے یا اب جواب دینے کا ارادہ کرے تو اگر زیادہ دیر نہ گزری ہو جواب دیدے ورنہ نہیں
    ٩. اگر اذان ہونے کے بعد دوبارہ کوئی اذان دے تو احترام پہلی اذان کے لئے ہے
    ١٠. جمعہ کی پہلی اذان سن کر خرید و فروخت وغیرہ تمام کاموں کو چھوڑ کر جمعہ کی نماز کے لئے اُس مسجد میں جانا جس میں نماز جمعہ ہوتی ہو واجب ہے خواہ وہ پہلی اذان کسی مسجد کی ہو البتہ جن پر جمعہ واجب نہیں وہ مستثنیٰ ہیں اور ان کو خریدوفروخت وغیرہ کوئی کام کرنا جائز ہے جمعہ کی دوسری اذان جو خطیب کے سامنے ہوتی ہے زبان سے اس کا جواب دینا مکروہ ہے البتہ دل میں اس کا جواب دے لے زبان یا حلق کو حرکت نہ دے

    اذان اور اقامت کے جواب کا طریقہ

    اذان اور اقامت کے جواب کا طریقہ
    اذان کا جواب مستحب ہے، اس کا جواب اس طرح دے کہ جو لفظ موذن سے سنے وہی کہے مگر حَیَّ عَلَی الصَّلٰوةِ اور حَیَّ عَلَی الفَلَاح کے جواب میں لَا حَولَ وَلَا قُوةَ اِلَّا بِاللّٰہِ کہے اور لاحول الخ بھی کہے تاکہ دونوں حدیثوں پر عمل ہو جائے، فجر کی اذان میں الصَّلٰوةُ خَیرُ مِّنَ النَّومِ کے جواب میں صَدَقتَ وَ بَرَرتَ کہے، اقامت کا جواب بھی بالاجماع مستحب ہے اور وہ بھی اذان کی طرح ہے اور قد قامت الصلوة کے جواب میں اَقَامَھَااللّٰہ وَاَدَمَھَا کہے ابو دائود کی روایت میں اس کے بعد یہ الفاظ زیادہ ہیں مَا دامَتِ السَّمٰواتُ الاَرضُ وَ اجعَلنِی مِن صَالِحِی اَھلِھَا ط اذان کے ختم پر مستحب ہےکہ مئوذن اور اذان کا جواب دینے والا دونوں درود شریف پڑھ کر یہ دعا پڑھیں
    اَللّٰھَّم رَبَّ ھٰذِہِ الدَّعوةِ التَّامَّتِ وَالصَّلٰوةِ القَآئِمَتِ اٰتِ سَیَّدَ نَا مُحَمَّدَ نِ الوَسِیلَتَوَالفَضِیلَتَ وَابعَثہُ مُقَامًا مَّحمُودَ نِ الَّذِی وَعَدتَّہُ اِنَّکَ لَا تُخلِفُ المِیعَادَ ط
    اذان کے بعد کی دعا کے وقت ہاتھ اٹھانا کسی حدیث سے ثابت نہیں اس لئے نہ اٹھانا افضل ہے، البتہ اٹھانا بھی بلا کراہت جائز ہے کیونکہ مطلقاً دعا میں ہاتھ اٹھانا قولی و فعلی بہت سی مشہور حدیثوں سے ثابت ہے
    والسلام باقی واللہ والرسولہ اعلم
    بشکریہ مجذوب ڈاٹ کام

    ساقیا ہور پلا ہور پلا ہور پلا

    Comment


    • #3
      Re: Azaan

      Jazak allah

      me b poochnay wali thi......
      شاہ حسین جیہناں سچ پچھاتا' کامل عِشق تیہناں دا جاتا

      Comment


      • #4
        Re: Azaan

        :jazak: khair
        " Obstacles are what you see when you take your eyes off your goals "

        Comment


        • #5
          Re: Azaan

          Originally posted by aabi2cool View Post
          اسلام علیکم آپ کہ سوال کا جواب درج زیل ہے
          عبداللہ بن عمرو بن عاص بیان کرتے ہیں کہ میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سناجب تم موذن کو اذان دیتے ہوئے سنو تو تم بھی اسی طرح کہو پھر مجھ پر درود بھیجو کیونکہ جو مجھ پر ایک دفعہ درود پڑھتا ہے اللہ تعالی اس پر دس رحمتیں بھیجتا ہے پھر اس کے بعد میرے لے وسیلہ مانگو کیونکہ یہ جنت میں ایک ایسا مرتبہ ہے جو کہ صرف ایک بندے کے لائق ہے اور میں امید رکھتا ہوں کہ وہ بندہ میں ہی ہوں تو جس نے میرے لیے وسیلہ مانگا قیامت کے دن اس کے لیے میری شفاعت حلال ہو گئ۔
          صحیح مسلم
          اذان کا جواب دینے کا بیان
          جو شخص اذان سنے خواہ وہ عورت ہو یا مرد، پاک ہو یا جنبی اور وہ اذان نماز کی ہو یا کوئی اور اذان مثلاً نومولود بچے کے کان میں اذان دی ہو تو اس سننے والے پر اذان کا جواب دینا مستحب ہے اور بعض نے واجب بھی کہا ہے مگر معتمد اور ظاہر مذہب یہ ہے کہ نماز کی اذان کا زبان سے جواب دینا مستحب ہی ہے اور عملی جواب واجب ہے پس جو شخص مسجد سے باہر ہے اس کو عملی جواب یعنی مسجد میں آنا واجب ہے اور زبانی جواب مستحب ہے، پس اگر کسی شخص نے زبان سے اذان کا جواب دیا اور عملی جواب نہ دیا یعنی جماعت میں شامل ہونے کے لئے کوئی عذر نہ ہونے کے باوجود مسجد میں نہ آیا تو وہ شخص جواب دینے والا نہیں کہلائے گا، اور جو شخص مسجد میں موجود ہےاس کو عملی جواب دینا جو واجب تھا حاصل ہے صرف زبان سے جواب دینا مستحب ہے
          ٢. جو شخص اذان کی آواز نہ سنے مثلاً دور ہو یا بہرہ ہو تو اس پر زبان سے جواب دینا نہیں ہے اگرچہ اس کو علم ہو کہ اذان ہو رہی ہے
          ٣. اگر اذان غلط کہی گئی تو اس کا جواب نہ دے بلکہ ایسی اذان کو سنے بھی نہیں
          ٤. اگر ایک ہی مسجد کی کئی اذانیں سنے جیسا کہ بڑی مسجد میں یا کئی مسجدوں کی اذانیں ایک دوسرے کے بعد ساتھ ساتھ سنے تو اس پر پہلی ہی اذان کا جواب ہے خواہ وہ اپنی مسجد کی ہو یا کسی دوسری مسجد کی اور بہتر یہ ہے کہ سب کا جواب دے
          ٥. چلنے کی حالت میں اذان سنے تو افضل یہ ہے کہ اذان کے جواب کے لئے کھڑا ہو جائے
          ٦. اذان و اقامت سننے کی حالت میں کوئی بات نہ کرے اور سوائے ان کا جواب دینے کے کوئی کام نہ کرے یہاں تک کہ نہ سلام کرے اور نہ سلام کا جواب دے یعنی مناسب نہیں ہے اور خلاف اولٰی ہے
          ٧. اذان و اقامت کے وقت قرآن مجید بھی نہ پڑھے اگر پہلے سے پڑھتا ہو تو چھوڑ کر اذان یا اقامت کے سننے اور جواب دینے میں مشغول ہونا افضل ہے اور اگر پڑھتا رہے تب بھی جائز ہے اگر اقامت کا جواب نہ دے اور اس وقت دعا میں مشغول ہو تو مضائقہ نہیں
          ٨. اگر کوئی اذان کا جواب دینا بھول جائے یا قصداً نہ دے اور اذان ختم ہونے کے بعد خیال آئے یا اب جواب دینے کا ارادہ کرے تو اگر زیادہ دیر نہ گزری ہو جواب دیدے ورنہ نہیں
          ٩. اگر اذان ہونے کے بعد دوبارہ کوئی اذان دے تو احترام پہلی اذان کے لئے ہے
          ١٠. جمعہ کی پہلی اذان سن کر خرید و فروخت وغیرہ تمام کاموں کو چھوڑ کر جمعہ کی نماز کے لئے اُس مسجد میں جانا جس میں نماز جمعہ ہوتی ہو واجب ہے خواہ وہ پہلی اذان کسی مسجد کی ہو البتہ جن پر جمعہ واجب نہیں وہ مستثنیٰ ہیں اور ان کو خریدوفروخت وغیرہ کوئی کام کرنا جائز ہے جمعہ کی دوسری اذان جو خطیب کے سامنے ہوتی ہے زبان سے اس کا جواب دینا مکروہ ہے البتہ دل میں اس کا جواب دے لے زبان یا حلق کو حرکت نہ دے

          اذان اور اقامت کے جواب کا طریقہ

          اذان اور اقامت کے جواب کا طریقہ
          اذان کا جواب مستحب ہے، اس کا جواب اس طرح دے کہ جو لفظ موذن سے سنے وہی کہے مگر حَیَّ عَلَی الصَّلٰوةِ اور حَیَّ عَلَی الفَلَاح کے جواب میں لَا حَولَ وَلَا قُوةَ اِلَّا بِاللّٰہِ کہے اور لاحول الخ بھی کہے تاکہ دونوں حدیثوں پر عمل ہو جائے، فجر کی اذان میں الصَّلٰوةُ خَیرُ مِّنَ النَّومِ کے جواب میں صَدَقتَ وَ بَرَرتَ کہے، اقامت کا جواب بھی بالاجماع مستحب ہے اور وہ بھی اذان کی طرح ہے اور قد قامت الصلوة کے جواب میں اَقَامَھَااللّٰہ وَاَدَمَھَا کہے ابو دائود کی روایت میں اس کے بعد یہ الفاظ زیادہ ہیں مَا دامَتِ السَّمٰواتُ الاَرضُ وَ اجعَلنِی مِن صَالِحِی اَھلِھَا ط اذان کے ختم پر مستحب ہےکہ مئوذن اور اذان کا جواب دینے والا دونوں درود شریف پڑھ کر یہ دعا پڑھیں
          اَللّٰھَّم رَبَّ ھٰذِہِ الدَّعوةِ التَّامَّتِ وَالصَّلٰوةِ القَآئِمَتِ اٰتِ سَیَّدَ نَا مُحَمَّدَ نِ الوَسِیلَتَوَالفَضِیلَتَ وَابعَثہُ مُقَامًا مَّحمُودَ نِ الَّذِی وَعَدتَّہُ اِنَّکَ لَا تُخلِفُ المِیعَادَ ط
          اذان کے بعد کی دعا کے وقت ہاتھ اٹھانا کسی حدیث سے ثابت نہیں اس لئے نہ اٹھانا افضل ہے، البتہ اٹھانا بھی بلا کراہت جائز ہے کیونکہ مطلقاً دعا میں ہاتھ اٹھانا قولی و فعلی بہت سی مشہور حدیثوں سے ثابت ہے
          والسلام باقی واللہ والرسولہ اعلم
          بشکریہ مجذوب ڈاٹ کام

          Assalam O alaikum
          MashaAllaH buhat Mudalal and Mufassal jawab diya aap nay!

          aik baat ki wazhat mein khud apnay liyay chahti hooN

          Aap nay Dua mein التامۃ القائمۃ

          Ki jagah ....ت
          کو استعمال کیا ہے ۔۔کیا دونوں *طرح*سے صحیح ہے

          Comment


          • #6
            Re: Azaan

            Originally posted by gul View Post
            assalam o alaikum
            mashaallah buhat mudalal and mufassal jawab diya aap nay!

            Aik baat ki wazhat mein khud apnay liyay chahti hoon

            aap nay dua mein التامۃ القائمۃ

            ki jagah ....ت
            کو استعمال کیا ہے ۔۔کیا دونوں *طرح*سے صحیح ہے
            اسلام علیکم ڈئیر سسٹر آپ نے جو سوال پوچھا ہے اس کا جواب تو کوئی عربی لغت کا ماہر ہی دے سکتا ہے . . . .
            سر دست میں اتنا عرض کر سکتا ہوں کہ عربی زبان میں ت (یعنی تا)کو 'ت' کی صورت میں لکھا جاتا ہے جب یہ حرف عربی الفاظ میں حسب ذیل صورتوں میں ہو
            ۔جمع مؤنث سالم میں، جیسے: صالحات، مسلمات۔
            ۔ جب اصلی ہو، جیسے: وقت، التفات، موت۔
            ۔اسماء کے آخر میں جب تاے تانیث، تائے مصدری، تائے مبالغہ اور تائے نقل (معنی وصفی سے بدل کر اسم کر دیتی ہے) تو ہائے ہوز سے بدل جاتی ہے جیسے: فاجرہ، تکملہ وغیرہ اور عربی کے مرکب الفاظ میں قاعدۂ عربی کی تقلید کی جاتی ہے، جیسے: مع العافیہ: آصف الدولہ۔
            عربی کے الفاظ، صلواۃ، زکواۃ جمع کے شبہے سے بچنے کے لیے عربی رسم الخط کے موافق لکھے جاتے ہیں تاکہ صلواۃ اور صلوات میں فرق ہو سکے۔ حرف 'ت' پر جب عربی تنوین آتی ہے تو گول (ۃ) لکھی جاتی ہے جیسے: استعارۃً، کنایۃً مگر مزبورا لآخر میں تاً بھی لکھتے ہیں۔
            یہ تھے عربی زبان میں حرف 'ت' کہ مختصر قواعد صحیح وضاحت کوئی ماہر عربی دان ہی کرسکتا ہے .
            باقی واللہ والرسولہ اعلم
            Last edited by aabi2cool; 3 April 2009, 12:51.
            ساقیا ہور پلا ہور پلا ہور پلا

            Comment


            • #7
              Re: Azaan

              JazkaAllah kher ! :)

              Magar Dua mein ..kia matlab mukhtalif ho ga ya same :)
              mein nay yeh poocha thaa ..!
              as iss ko Parhtay waqt ...
              *Allahuma Rabaa haazehi Dawahti- Taamah* parhtay hein na
              Wa-alSalaatil Qaiemah...** yani Goal TEY ko ..haa mein badal
              deytay hein jab aap Waqf kartay hein ..!! so ..agar Barii TEY ho
              gee tu oss ko full parha jata hai na !! chaya Sakin ho ya Mansoob !

              Comment


              • #8
                Re: Azaan

                Originally posted by gul View Post
                jazkaallah kher ! :)

                magar dua mein ..kia matlab mukhtalif ho ga ya same :)
                mein nay yeh poocha thaa ..!
                as iss ko parhtay waqt ... *allahuma rabaa haazehi dawahti- taamah* parhtay hein na
                wa-alsalaatil qaiemah...** yani goal tey ko ..haa mein badal
                deytay hein jab aap waqf kartay hein ..!! So ..agar barii tey ho
                gee tu oss ko full parha jata hai na !! Chaya sakin ho ya mansoob !
                ساقیا ہور پلا ہور پلا ہور پلا

                Comment


                • #9
                  Re: Azaan

                  jazakAllah kher :)

                  Comment


                  • #10
                    Re: Azaan

                    Azan ky mutaliq chand Madni phool
                    Attached Files
                    Zaid Hammid on Sawat War..
                    A must Watch..

                    Comment

                    Working...
                    X