Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

Surah e fatiha in namaz

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • Surah e fatiha in namaz

    Assalam o alaikum

    Aik group search kerte howe mujhe yeh content mila hai main janena chahta hon kia fiqah e hanafi main yeh bat sahi hai.

    Please woh hazrat jo is topic per apni knowledge rekhte hon kuch roshni dalain.

    JAZAKALLAH


  • #2
    Re: Surah e fatiha in namaz

    Originally posted by asadkhalidkhan View Post
    Assalam o alaikum

    Aik group search kerte howe mujhe yeh content mila hai main janena chahta hon kia fiqah e hanafi main yeh bat sahi hai.

    Please woh hazrat jo is topic per apni knowledge rekhte hon kuch roshni dalain.

    JAZAKALLAH

    aap nay jo sawal poucha hy wo wazy naheen hy aap ki atachmint file show naheen ho rahi
    ساقیا ہور پلا ہور پلا ہور پلا

    Comment


    • #3
      Re: Surah e fatiha in namaz

      sawal kia hai plz zara batye ga ...

      Comment


      • #4
        Re: Surah e fatiha in namaz

        :jazak:
        u can't gain RESPECT by choice nor by requesting it... it is earned through your words & actions."

        :pr:

        Comment


        • #5
          Re: Surah e fatiha in namaz

          اسلام علیکم! پیارے بھائی آپ نے جو سوال پوچھا ہے اس کا تعلق قرآت خلف الامام کے مسئلے سے ہے یعنی امام کے پیچھے قرٓان پڑھنا۔اس مسئلے کو سمجھنے کے لیے سب سے پہلے تمہیدی بات یہ سمجھ لیں کہ قرآت میں عموما دو چیزیں شامل ہیں ایک فاتحہ اور دوسرا سورت کا ملانا یا چند آیات کا ملانا۔۔۔۔۔اختلاف صرف سورہ فاتحہ کے بارے میں ہےکہ مقتدی امام کے پیچھے سورہ فاتحہ پڑھے یا نہ پڑھے؟اور رہا امام کے پیچھے سورت ملانے کا مسئلہ تو اس پر سب کا اتفاق ہے کہ امام کے پیچھے سورت نہیں پڑھی جائے گی۔اب ہم اس مسئلہ میں سب سے پہلے ائمہ اربعہ کے مذاہب نقل کرتے ہیں ۔
          امام شافعی کا مذہب :۔
          امام شافعی کے نزدیک خواہ جہری نماز ہو یا سری ہر نماز میں سورہ فاتحہ کاپڑھنا واجب ہے۔اور دلیل انکی یہ ہے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اس شخص کی نماز نہیں جس نے سورہ فاتحہ نہ پڑھی ۔۔۔۔صحیح مسلم۔
          امام احمد بن حنبل کا مذہب:۔
          امام احمد کے نزدیک جہری نمازوں میں مقتدی کا سورہ فاتحہ پڑھنا مکروہ ہے اور دوسری نمازوں میں مستحب ہے اور جہری نمازوں میں بھی اس وقت مستحب ہے جب مقتدی امام کی قرآت سن نہ سکے۔۔۔۔۔۔فتاوی ابن تیمیہ۔
          امام مالک کا مذہب:۔
          امام مالک کے نزدیک مقتدی جہری نمازوں میں امام کے پیچھے قرآت نہ کرے اور اگر کرے گا تو اس کا یہ فعل مکروہ ہوگا اور سری نمازوں میں مقدی امام کے پیچھے قرات کرسکتا ہے اور اسکا ایسا کرنا مستحب ہے فرض یا واجب نہیں ۔اور امام شافعی سے بھی ایک قول یہ ہے کہ جہری نمازوں میں مقتدی کا امام کے پیچھے فاتحہ پڑھنا واجب نہیں ۔
          امام اعظم ابو حنیفہ کا مسلک :۔
          امام صاحب کے نزدیک مقتدی ہر حال میں امام کے پیچھےخاموش رہے دلیل امام احب کی یہ ہے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جس کا کوئی امام ہے تو امام کی قرآت مقتدی کی قرآت ہے۔۔۔سنن ابن ماجہ اور طحاوی شریف۔
          اور اس پر صحابہ کا اجماع ہے کہ یہ رکن یعنی قرآت امام اور مقتدی دونوں کے درمیان مشترک ہے۔
          نوٹ :۔ ائمہ اربعہ کے مندرجہ بالا اقوال سے ایک بات روز روشن کی طرح عیاں ہوگئی کہ جہری نمازوں میں عموما سب ہی نے امام کے سورہ فاتحہ پرھ لینے کو مقتدی کے لیے کافی قرار دیا ہے۔ چناچہ المغنی جو کہ فقہ حنبلی کی مشہور کتاب ہے اس میں امام احمد بن حنبل کا یہ قول نقل کیا گیا ہے کہ ہم نے اہل اسلام میں سے کسی سے بھی آج تک یہ نہیں سنا کہ جو یہ کہتا ہو کہ امام جب جہرا قرآت کرے تو جس نےا س کے پیچھے قرآت نہیں کی اسکی نماز باطل ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ج۱ ص ۵۶۴ ۔
          اب اسی مسئلہ پر قرآن و سنت سے مزید دلائل دیے جائیں گے کہ مقتدی قرآت نہ کرے۔
          قرآن سے ثبوت:۔
          اور جب قرآن پڑھا جائے تو اسے غور سے سنو اور خاموش رہو تاکہ تم پر رحم کیا جائے۔ ۔۔سورا الاعراف 204
          جمہور مفسرین کے نزدیک یہ آیت نماز میں قرآت سے روکنے کے لیے نازل ہوئی بلکہ بعض مفسرین نے تو اس بات پر صحابہ کا اجماع بھی نقل کیا ہے کہ یہ آیت نماز میں قرآت ہی کہ روکنے کے لیے نازل ہوئی۔۔۔
          تفسیر کبیر میں امام رازی فرماتے ہیں کہ عبداللہ ابن عباس سے مروی ہے کہ فرض نماز میں رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے قرآت کی اور آپ کے پیچھے آپ کے اصحاب نے بھی قرآت کی جس سے حضور کی قرآت میں خلل واقع ہوا تو یہ آیت نازل ہوئی۔۔۔ج4 ص500
          اور بعض مفسرین اس آیت کو جمعہ کے خطبے کے بارے میں مانتے ہیں ۔۔
          لیکن امام احمد بن حنبل نے اس بات پر اجماع نقل کیا ہے کہ یہ نماز ہی کے بارے میں نازل ہوئی۔
          حدیث سے ثبوت:۔
          حضرت ابو موسٰی اشعری سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ہم کو سکھایا کہ جب تم نماز کے لیے کھڑے ہواور تم میں سے کوئی امامت کرے تو پس جب امام قرآت کرے تم خاموش رہو۔مسند احمد بن حنبل۔۔۔
          یہ روایات اور اس جیسی بے شمار روایات پیش کی جاسکتی ہیں لیکن میرے خیال میں آپ نے ثبوت مانگا تھا اس کے لیے اتنا ہی کافی ہے اگر مزید کی ضرورت ہوئی تو مزید دلائل قرآن اور سنت دونوں سے دیے جاسکتے ہیں ۔۔۔والسلام ۔۔۔۔

          ساقیا ہور پلا ہور پلا ہور پلا

          Comment


          • #6
            Re: Surah e fatiha in namaz

            آپ نے یہ تو کہ دیا کہ قرآن کی یہ آیت نماز میں قرات سے روکنے کے لئے نازل ہوئی۔ لیکن آپ نے اس بات پر غور نہں کیا کہ یہ آیت مکہ میں نازل ہوئی جب نماز فرض نہیں ہوئی تھی۔ پھر یہ بات ہی غلط ہے کہ اس آیت کا تعلق نماز میں سورہ فاتحہ کے نہ پڑھنے سے ہے۔ امام رازی کا جو حوالہ آپ نے تفسیر کبیر کے متعلق دیا ہے اس میں آپ نے پوری حدیث نقل نہیں کی۔ کیونکہ عبادہ بن صامت کی یہ روایت تقریبا تمام حدیث کی کتابوں میں موجود ہے جس میں نبی کریم نے نمازفجر ختم ہوجانے کے بعد صحابہ سے پوچھا کہ میرے پیچھے کون قرات کررہا تھا تو ایک صحابی نے کہا میں۔ نبی کریم نے فرمایا جب میں جہری قرات کروں تو کوئی میرے پیچھے قرات نہ کرے مگر سورہ فاتحہ ضرور پڑھے کیونکہ اس کے بغیر نماز نہیں ہوتی۔ (صحیح بخاری، صحیح مسلم، ابن ماجہ، ابو داود، نسائی، جامع ترمزی) اس حدیث سے یہ ثابت ہوا کہ امام کے پیچھے سورہ فاتحہ پڑھنا واجب ہے۔

            Comment


            • #7
              Re: Surah e fatiha in namaz

              assalam alekum

              aabi bhai 2/3 baten kehna chahta hun.

              ap ne 1lay 3 imam ka to mazhab likha ha lekin imam abu haneefa ka maslak. ye tafreeq kyu. har muslim ka mazhab siraf aur siraf islam ha shafi, hanbali aur malki mazhab nahe balkay maslak hain.

              jis ne surah al fatiha nahe parhi us ki namaz jaiz/qabul nahe. yeh us hadees ka mafhum ha jo sahih bukhari me ha. aur sahih bukhari woh kitab ha jo alam e islam me Quran Pak k bad sahi mani jati ha.

              ab ayen lafaz azam ki taraf. baray saghir indo-pak me imam abu haneefa ko imam azam k nam se bulaya jata ha. ap Masha Allah alim hain aur azam ka matlab b bakhubi ap ko pata ha. azam siraf aur siraf Allah Subhanahu wa Ta'ala ki zat ha. aur agar kisi ko imam azam keh k bulaya ja sakta ha to woh zat e pak ha Rasool Sallallahu Alaihe wa Sallam ki.

              agar mai ne kahin kuch ghalt kaha hoga to mafi chahta hun aur tasheh ki umed ha.

              taalib e dua
              jo bhi maangna hai khuda se maang aye akbar
              yahi woh dar hai jahan aabroo nahi jaati

              Comment


              • #8
                Re: Surah e fatiha in namaz

                محترم شاہد نذیر صاحب اسلام علیکم سب سے پہلی بات تو یہ ہے کہ قراٰت خلف الامام کا مسئلہ امت مسلمہ میں مختلف فیہ ہے یعنی ایک اختلافی مسئلہ ہے اور میری عموما یہاں کوشش یہ ہوتی ہے کہ اختلافی مسائل کو نظر انداز کیا جائے مگر کبھی کبھی اس تواتر سے اختلافی مسائل کہ بارے میں استفسارات آتے ہیں کہ مجھے مجبورا جواب دینا پڑھتا ہے ۔ ۔۔ آپ نے اگر سائل کا سوال اور اس پر میری گزارشات کو بغور پڑھ لیا ہوتا تو شاید آپ کو اپنا سوال کرنے کی ضرورت محسوس نہ ہوتی کیونکہ سائل نے سوال فقہ حنفی کی روشنی میں پوچھا تھا اور میں نے جواب میں اہل سنت کی تمام مکاتب فکر یعنی مسالک کا فقہی مذہب نقل کردیا تاکہ سائل کو کسی قسم کی تنگی نہ رہے ۔ اب چونکہ سوال فقہ حنفی کی بابت کیا گیا تھا سو اسی لیے میں نے اس سوال کو نظر انداز نہیں کیا بلکہ جواب دینا مناسب سمجھا مگر ساتھ دوسری فقہوں کا ذکر بھی کردیا تاکہ کسی قسم کا شبہ نہ رہے ۔ جیسا کہ میں پہلے بھی عرض کرچکا کہ قراٰت خلف الامام امت میں ایک اختلافی مسئلہ ہے اور اس ضمن میں اہل سنت کہ تمام مکاتب فکر کے مذاہب بھی نقل کرچکا مگر آپ مصر ہیں کہ نماز میں سورہ فاتحہ کی قراٰت یعنی تلاوت کو فرض جانا جائے اس لیے اصل مسئلہ کی جانب آتا ہوں آپ نے فرمایاکہ ۔ ۔ ۔ ۔
                آپ نے یہ تو کہ دیا کہ قرآن کی یہ آیت نماز میں قرات سے روکنے کے لئے نازل ہوئی۔ لیکن آپ نے اس بات پر غور نہں کیا کہ یہ آیت مکہ میں نازل ہوئی جب نماز فرض نہیں ہوئی تھی۔


                میرے بھائی مجھے تعجب ہے آپ کہ مطالعہ پر آپ فرما رہے ہیں کہ یہ آیت مکہ میں نازل ہوئی جب نماز فرض نہ ہوئی تھی ۔ ۔ ۔ میرے بھائی ساری امت کا اس پر اتفاق ہے بلکہ اجماع ہے کہ نماز معراج کی رات کو فرض ہوئی تھی اور سب جانتے ہیں کہ واقعہ معراج ہجرت سے 16 یا 17 ماہ قبل مکہ میں پیش آیا تھا اور یہ بھی عرض کرتا چلوں کہ نماز کی فرضیت تو معراج کی رات کو ہوئی مگر آپ صلی اللہ علیہ وسلم اس پہلے بھی نماز ادا کیا کرتے تھے اور صحابہ بھی .....کتب سیر میں حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ کا بڑا مشھور واقعہ ہے کہ جب وہ اسلام لائے تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے علی الاعلان خانہ کعبہ میں سب صحابہ کہ ساتھ نماز ادا کی . . .. اور پھر معراج کی رات کو مسجد اقصٰی میں بھی نماز میں تمام انبیاء علیھم السلام کی امامت فرمائی ۔ ۔ ۔ پر مجھے حیرت ہے کہ آپ مجھ سے فرما رہے کہ یہ آیت مکی ہے جب کہ نماز مکہ میں فرض نہ ہوئی تھی اب اگر آپ یہاں نماز سے مراد جماعت کہ فرضیت لیں تو میرے بھائی جماعت کہ ساتھ نماز پڑھنے کی فرضیت کا میرے ناقص علم کہ مطابق تو کوئی بھی قائل نہیں حالانکہ جماعت کی نماز کی بڑی فضیلت ہے اور اس کہ خلاف پر وعیدیں بھی مگر تاہم پھر بھی فرض نہیں ہے کہ اگر فرض ہو تو پھر گھر میں کسی کی نماز جائز ہی نہ ہو ۔ ۔ ۔ ۔ باقی آپ نے جس حدیث کو بنیاد بنایا ہے اس کا جواب عرض کرنے سے پہلے میں اتنا عرض کردوں کہ میں نے پہلے ہی واضح کردیا کہ ائمہ دین جو کہ دین اسلام کہ ماتھے کا جھومر ہیں ان کا اس مسئلہ میں اختلاف ہے ان میں سے جو نماز میں سورہ فاتحہ کا پڑھنا لازم قرار دیتے ہیں انکی دلیل یہی آپکی پیش کردہ حدیث ہے ۔ ۔ ۔۔ مگر امام اعظم کی جانب سے اس کہ متعدد جوابات ہیں جن میں سے چند ایک کو دوبارہ نقل کرتا ہوں . . . شاید کہ تیرے دل میں اتر جائے میری بات ۔ ۔ ۔ علامہ عینی حنفی نے اپنی مایہ ناز تصنیف عمدۃ القاری شرح صحیح البخاری میں اس مسئلہ میں جو کچھ لکھا ہے اسے میں اپنے الفاظ میں آپکی نزر کرتا ہوں علامہ عینی علیہ رحمہ رقم طراز ہیں کہ نماز میں سورہ فاتحہ کہ فرض نہ ہونے پر ہمارے اصحاب نے درج زیل آیت سے استدلال کیا ہے ۔ ۔
                فَاقْرَؤُوا مَا تَيَسَّرَ مِنَ الْقُرْآنِ.

                (المزمل، 73 : 20)
                پس قرآن میں سے جتنا تم پر آسان ہو اتنا پڑھو۔
                اللہ پاک نے مطلقا آسانی کہ ساتھ قرآن مجید پڑھنے کا حکم دیا ہے اور اس کو سورہ فاتحہ کہ ساتھ مقید کرنا نص قرآنی پر زیادتی ہے اور یہ جائز نہیں ہے کیونکہ یہ قرآن پاک کہ عموما کو منسوخ کرتا ہے پس جس کم سے کم آیت پر قرآن مجید کا اطلاق ہوفقط اتنا قرآن ہی نماز میں پڑھنا فرض کہلائے گا کیونکہ یہاں قرآن پاک کو پڑھنے کا حکم دیا گیا ہے اور نماز کہ علاوہ تو قرآن پاک پڑھنا فرض نہیں ہے تو ثابت ہوا کہ اس آیت سے مطلقا نماز میں قرآن پاک کہ پڑھنے کا حکم دیا گیا ہے جو کہ فرض ہے نماز کا۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔۔ آگے چل کر لکھتے ہیں کہ اگر یہ اعتراض کیا جائے کہ یہ حدیث مشھور ہے اور علماء امت نے اس کو قبول کیا ہے اور حدیث مشھور سے قرآن پاک پر ذیادتی کرنا جائز ہے تو اس کا جواب یہ ہے کہ ہم نہیں مانتے کہ یہ حدیث مشھور ہے کیونکہ حدیث مشھور وہ ہوتی ہے جسکو فقہاء اور تابعین نے قبول کیا ہو جبکہ اس مسئلہ میں فقہاء اور تابعین کا اختلاف رہا ہے اور اگر ہم یہ تسلیم کر بھی لیں کہ یہ حدیث مشھور ہے تو حدیث مشھور کہ ساتھ قرآن پاک پر ذیادتی اس وقت جائز ہوتی ہے جب وہ حدیث محکم ہو (یعنی اپنے مفھوم اور اطلاق میں واضح) اور یہ حدیث محکم نہیں ہے کیونکہ اس حدیث کا قطعی طور پر یہ معنٰی نہیں ہے کہ سورہ فاتحہ کہ بغیر نماز جائز نہیں ہے کیونکہ اس حدیث کا یہ معنٰی بھی ہوسکتا ہے کہ سورہ فاتحہ کہ بغیر نماز کامل نہیں ہوتی ۔ ۔ ۔ جیسا کہ درج ذیل حدیث میں ہے کہ ۔ ۔ ۔
                حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ . .

                نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ مسجد کہ پڑوسی کی نماز مسجد کہ سوا نہیں ہوتی
                (سنن ابن ماجہ ۔ و سنن دار قطنی وغیرہ)
                اب اس حدیث* کا بھی یہ قطعی مطلب کسی کہ بھی نزدیک نہیں ہے کہ مسجد کہ پڑوسی کی نماز سوائے مسجد کہ کہیں اور ہوتی ہی نہیں یا جائز ہی نہیں بلکہ اس حدیث کی بھی تاویل کی جاتی ہے کہ مسجد کہ پڑوسی کی نماز مسجد کہ بغیر کامل نہیں ۔ ۔ ۔

                نعمۃ الباری از غلام رسول سعیدی جلد دوم ....
                قارئین کرام اوپر آپ نے دیکھ لیا فقہاء احناف کا استدلال کس قدر مضبوط ہے اور انکے پاس بطور دلیل قرآن پاک اول نمبر پر ہے کیونکہ قرآن مجید اللہ تعالیٰ کا کلام ہے۔ حدیث پاک حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا فرمان، فعل یا تقریر ہے۔ قرآن میں کمی بیشی جائز نہیں۔ حدیث پاک میں کسی راوی کی غلطی کی وجہ سے کمی بیشی ہوسکتی ہے۔ اس لئے صحت حدیث کے لئے پہلی شرط یہ ہے کہ وہ قرآن کے خلاف نہ ہو۔ قرآن نے فاتحہ پڑھنے کی قید نہیں لگائی بلکہ فرمایا ۔ ۔۔
                پس قرآن میں سے جتنا تم پر آسان ہو اتنا پڑھو۔
                تو اب فاتحہ کی تخصیص بطور فرض کرنا قرآن کے عموم و اطلاق کے خلاف ہوگا۔ ہاں مطلق پڑھنا قرآن کی رو سے فرض ہے اور فاتحہ پڑھنا بحکم حدیث واجب۔ اگر فاتحہ کے علاوہ قرآن پڑھا تو فرض ادا ہوجائے گا لیکن واجب رہ جائے گا۔ غلطی سے ایسا کیا تو سجدہ سہو کرنے سے نماز درست ہوجائے گی۔ دانستہ کیا تو دوبارہ ادا کرے کہ واجب الاعادہ ہے۔ کا مفہوم یہی ہے کہ ناقص ہوئی۔ اسکے علاوہ بھی اوپر بیان کی گئی آیت کی تفسیر خود ایک حدیث سے بھی ہوتی ہے کہ جس سے ہمارا مؤقف اور بھی واضح ہوجاتا ہے اور وہ حدیث درج زیل ہے ۔ ۔ ۔
                عن ابی ھریرة رضی اللہ عنہ ان رسول اللہ دخل المسجد فدخل رجل فصلی فسلم علی النبی فردوقال ارجع فصل فانک لم تصل فرجع یصلی کما صلی ثم جاءفسلم علی النبی فقال ارجع فصل فانک لم تصل ثلاثا فقال ولذی بعثک بالحق ما احسن غیرہ فعلمنی فقال اذا قمت الی الصلاة فکبر ثم اقراءما تیسر معک من القران ثم ارکع حتی تطمئن راکعا ثم ارفع حتی تعدل قائما ثم اسجد حتی تطمئن ساجدا ثم ارفع حتی تطمئن جالسا وفعل ذلک فی صلاتک کلھا

                (رواہ البخاری۔کتاب الصلاة)
                سیدنا ابو ھریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ایک مرتبہ مسجد میں تشریف لے گئے اسی وقت ایک شخص آیا اور اس نے نماز پڑھی اور اس کے بعد نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو سلام کیا ۔آپ نے سلام کا جواب دیااور فرمایا کہ جا اور نماز پڑھ کیو نکہ تو نے نماز نہیں پڑھی پس وہ لوٹ گیا اور نماز پڑھی جیسی کے اس نے پہلے پڑھی تھی ،پھر واپس آیا اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو سلام کیا تو آ پ نے فرمایا جا اور نماز پڑھ کیونکہ تو نے نماز نہیں پڑھی ،اسی طرح تین مرتبہ ہوا۔ تب وہ بولا کہ قسم اس ذ ات کی جس نے آپ کو حق کے ساتھ بھیجا ہے میں اس سے بہتر نماز ادا نہیں ادا کر سکتا لہذا آپ مجھے تعلیم دیجئے تو آپ نے فرمایا کہ جب تم نماز کے لیے کھڑے ہو تو تکبیر کہو اس کے بعد قرآن میں سے جتنا آسانی سے پڑھ سکتے ہو پڑھو ،پھر رکوع کرو یہاں تک کہ رکوع میں اطمینان سے ہو جاﺅ پھر سر اٹھاﺅ یہاں تک کہ سیدھے کھڑے ہو جاﺅ پھر سجدہ کرو یہاں تک کہ سجدے میں اطمینان سے ہو جاﺅ پھر سر اٹھاﺅ یہاں تک کہ اطمینان سے بیٹھ جاﺅاور اپنی پوری نماز میں اسی طرح کرو۔اسے امام بخاری نے کتاب الصلاة میں روایت کیا ہے
                اس حدیث میں ثم اقراءما تیسر معک من القران یعنی کہ قرآن میں سے جتنا آسانی سے پڑھ سکتے ہو پڑھو ۔۔ ۔ کہ الفاظ ہمارے مؤقف پر دال ہیں اور آیت میں اللہ پاک نے فرمایا کہ جتنا قرآن سے میسر آئے پڑھو تو نیچے اس کہ محبوب صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے فرمان سے بتادیا کہ اس کا مطلب ہے کہ نماز میں جتنا قرآں باآسانی پڑھ سکتے ہو پڑھو ۔ ۔ آپ کہ اس ارشاد سے معلوم ہوا نماز میں مطلقا قرآن پڑھنا فرض ہے نہ کہ سورہ فاتحہ کا پڑھنا فرض ہے کیونکہ یہ تعلیم کا مقام تھا یعنی سکھانے کا اور اگر سورہ فاتحہ کہ بغیر نماز جائز نہ ہوتی تو جس طرح آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے رکوع و سجود ، جلسہ و قومہ کی تعدیل اس صحابی کو سکھائی اسی طرح سے یہ بتاتے کہ سورہ فاتحہ ضرور پڑھنا وگرنا نماز نہ ہوگی ۔ ۔ پس اس حدیث سے بھی ثابت ہوا کہ نماز میں سورہ فاتحہ کا پڑھنا فرض نہیں ہے اسی طرح ایک اور حدیث میں ہے کہ ۔
                گویا جس نے امام کے پیچھے رکوع پالیا۔ اس نے پوری رکعت پالی۔ اگر فاتحہ پڑھنا فرض ہو تو صرف رکوع کے پانے سے رکعت کیسے مل سکتی ہے۔ حالانکہ بالاتفاق رکوع میں ملنے والا رکعت پالیتا ہے۔ پتہ چلا کہ فاتحہ پڑھنا فرض نہیں بلکہ واجب ہے۔کیونکہ نماز میں رکوع کرنا امام اور مقتدی دونوں پر فرض ہے اور قراٰت بھی فرض ہے لیکن امام کی قراٰت مقتدی کہ لیے کافی ہے اس لیے فقط رکوع کہ پالینے کو ہی رکعت کا پالینا قرار دیا اگر امام کی قراٰت مقتدی کی قراٰت نہ ہوتی تو آپ یہ نہ فرماتے کہ جس نے رکوع پالیا اس نے رکعت پالی ۔ ۔ ۔بلکہ جس طرح آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے رکوع صحیح نہ کرنے والے کو نماز دہرانے کا حکم دیا اسی طرح یہان بھی نماز کہ دہرانے کا حکم فرماتے ۔ ۔ ۔ باقی واللہ والرسولہ اعلم
                اب آخر میں اتنا عرض ہے کہ ہمارے برصغیر پاک و ہند میں طبقہ ہے جو کہ کل امت میں آٹے میں نمک کہ برابر بھی نہیں مگر انھوں نے جمہور اہل اسلام سے ہٹ کر اپنی الگ ہی راہ اپنائی ہے اور وہ اس قسم کہ معاملات کو بہت زیادد اچھالتا ہے خصوصا فقہ حنفی پر بہت کیچڑ اچھالتا ہے آپ سے عرض ہے کہ آپ بھی کہین ان سے متاثر نہ ہوجانا وہ طبقہ ہے غیر مقلدین کا ۔ ۔ ۔ ۔۔ ۔
                ساقیا ہور پلا ہور پلا ہور پلا

                Comment


                • #9
                  Re: Surah e fatiha in namaz

                  assalam Alekum
                  aabi Bhai 2/3 Baten Kehna Chahta Hun.
                  ap Ne 1lay 3 Imam Ka To Mazhab Likha Ha Lekin Imam Abu Haneefa Ka Maslak. Ye Tafreeq Kyu. Har Muslim Ka Mazhab Siraf Aur Siraf Islam Ha Shafi, Hanbali Aur Malki Mazhab Nahe Balkay Maslak Hain



                  اسلام علیکم محترم جناب زاہد صاحب سب سے پہلے تو یہ عرض کردوں کہ میں کوئی عالم نہیں فقط دین کا ایک ادنٰی سا طالب علم ہوں ۔ ۔ اب آتا ہوں آپ کہ سوالات کی طرف ۔ ۔ ۔ تو میرے بھائی آپ نے فرمایا کہ میں نے باقی تینوں ائمہ کہ مسلک کو مذہب کہا جبکہ امام اعظم کہ مذہب کو مسلک کہا یہ تفریق کیوں ؟ تو میرے بھائی یہ محض آپکو مغالطہ لگا ہے حالانکہ ایسی کوئی بات نہیں . . . اصطلاح میں یہ دونوں لفظ ایک ہی معنٰی میں استعمال ہوتے ہیں اگر آپ کو دین کی کتب پڑھنے کا اتفاق ہوا ہو خاص طور پر وہ کتب جو ائمہ دین کہ اصول سے بحث کرتی ہیں تو آپ کو یہ دونوں* لفظ جا بجا ائمہ کی کتب میں ملیں گے کیونکہ لغوی طور پر بھی یہ دونوں ایک دوسرے کہ مترادف ہیں مثلا لفظ مسلک کے لغوی معنٰی ۔ ۔ راہ، راستہ، چلنے کی جگہ کہ ہوتے ہیں کہ یہ سلک سے نکلا ہے کہ جس کہ معنٰی طریقہ یا راستہ کہ بھی ہوتے ہیں اور مجازا نظریہ، مکتبہ فکر، مذہب یا عقیدہ۔کو بھی مسلک سے تعبیر کردیا جاتا ہے اسی طرح لفظ مذہب کہ لغوی معنٰی گزرنا، جانے کی جگہ ہیں کہ یہ ذھب یزھب سے نکلا ہے جس کا مطلب جانا ہوتا ہے وہ جاتا ہے یا وہ جائے گا یا وہ گیا ۔ ۔ اسی طرح (مجازاً) راستہ، راہ (کسی شخص یا گروہ کا) مسلک، آئین، طریق۔عقیدہ، دین، دھرم۔ کیش، مشرب، مت۔ رائے، نظریہ۔ ان سب پر مذہب کا اطلاق کردیا جاتا ہے جبکہ ان سب سے ایک ہی معنٰی کا قصد کرنا مقصود ہو ۔ ۔ ۔






                  jis Ne Surah Al Fatiha Nahe Parhi Us Ki Namaz Jaiz/qabul Nahe. Yeh Us Hadees Ka Mafhum Ha Jo Sahih Bukhari Me Ha. Aur Sahih Bukhari Woh Kitab Ha Jo Alam E Islam Me Quran Pak K Bad Sahi Mani Jati Ha
                  .




                  اس کا تفصیلی جواب تو میں اوپر عرض کرچکا مختصرا عرض ہے کہ بجا ہے کہ بخاری شریف کو قرآن پاک کہ بعد اصح الکتاب بعد از قرآن کا درجہ حاصل ہے مگر اس کا وہ مطلب نہیں جو کہ آپ کہنا چاہ رہے ہیں کیونکہ بخاری کی اصحیت بعد از قرآن سے یہ ہرگز مراد نہیں کہ جو حدیث بخاری سے مل جائے اس کہ بعد کسی اور حدیث پر عمل جائز نہیں اگر ایسا ہوتا تو پھر ساری امت کا عقیدہ بخاری کی ہر ہر روایت پر عمل کا ہوتا مگرہم دیکھتے ہیں کہ ایسا نہیں ہے خود جو لوگ بات بات پر بخاری بخاری کی رٹ لگاتے ہیں ان کہ اپنا طرز عمل یہ ہے کہ بہت سے مسائل میں بخاری کی مخالفت کرتے ہیں ۔ ۔ ۔ ۔
                  ab Ayen Lafaz Azam Ki Taraf. Baray Saghir Indo-pak Me Imam Abu Haneefa Ko Imam Azam K Nam Se Bulaya Jata Ha. Ap Masha Allah Alim Hain Aur Azam Ka Matlab B Bakhubi Ap Ko Pata Ha. azam Siraf Aur Siraf Allah Subhanahu Wa Ta'ala Ki Zat Ha. Aur Agar Kisi Ko Imam Azam Keh K Bulaya Ja Sakta Ha To Woh Zat E Pak Ha Rasool Sallallahu Alaihe Wa Sallam Ki.



                  میرے بھائی جب آپ کہ نزدیک صرف اور صرف اللہ پاک کی ذات اعظم ہے تو پھرچاہیے کہ رسول پاک صلی اللہ علیہ وسلم کو بھی اعظم نہ کہا جائے ۔ ۔ ۔جب کہ رسول پاک کو اعظم تو آپ بھی فرمارہے ہیں ۔ ۔ ۔ میرے بھائی در حقیقت یہاں آپ ایک زبردست مغالطے کا شکار ہیں اور وہ یہ کہ حقیق معنٰی میں تو فقط اللہ پاک ہی اعظم ہے مگر مجازا اس کی مخلوق کو بھی اعظم کہا جاتا ہے کہ وہ اللہ کہ عظیم بنانے سے عظیم بنتی ہے جہاں تک بات نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کہ اعظم ہونے کی تو اس میں کوئی بھی آپ کا شریک نہیں مگر جب بات آپ کہ امتیوں کی آتی ہے تو اس سے امت کا فی زمانہ لوگوں کا فی زمانہ لوگوں سے تقابل مراد ہوتا ہے ۔ ۔ ۔ جیسا سیدنا صدیق اکبر صدیق اکبر کہا جاتا ہے حالانکہ اللہ پاک سے بڑا صدیق کون ہے ؟ اور پھر اللہ پاک کہ بعد نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے زیادہ صدیق کون ہے مگر پھر بھی حضرت ابوبکر کو صدیق اکبر اور اسی طرح سے عمر فاروق کو فاروق اعظم اور حضرت عثمان کو غنی اور حضرت علی کو حیدر کرار کہا جاتا ہے حالانکہ یہ تمام اوصاف نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم میں سب سے بڑھ کر ہیں ۔ ۔ امید کرتا ہون میری بات آپ سمجھ گئے ہوں گے فقط والسلام
                  ساقیا ہور پلا ہور پلا ہور پلا

                  Comment


                  • #10
                    Re: Surah e fatiha in namaz

                    Jeetay rahein Aabi bhaai

                    JazakAllah kher ,,,

                    Aur meray wo brothers jo sawal se sawal nikal rahay hein

                    Plz ....Ziyada sawal karnay walon ko...
                    Quraan-e paak mein na pasandeeda kaha giya hai naa

                    Yu momla fehami se kaam lein..

                    Khush rahein !!

                    Comment


                    • #11
                      Re: Surah e fatiha in namaz

                      Aabi bhai aap ka ilm MashALLAH mutassir kun hai!!!

                      Jis content ke bare main maine aap se sawal kia us main likhne wale ki kam ilmi ka andaza aap ka jawab parhne ke bad hoa jis main woh "jamaat" ko farz qarar de rehay hain.



                      ALLAH tala hum sab ko ilm se raghbat de ...Ameen

                      :jazak:

                      Comment


                      • #12
                        Re: Surah e fatiha in namaz

                        Dear All!

                        Mainy aap loogon ki discussion parhee. Mashallah sab nay apni jagah bohut khoob dalail dye hain. Lykin yahan pay main yeh arz kerna chahoon ga. K hum ku Prophet (peace be upon him) ki ahdeeth ku arbi zuban k mutabiq parakhna chahye na k apni zuban k mootabiq.

                        Aap K irsahd-emubarik hai;

                        "La salat laymmalam yaqra'ao Illa bay fathehak kitab" (Sahi bukhariu, Abu daud, Termizi, Nisai )

                        Translation:
                        "Jiss nay fateha nahi parhee uss ki namza nahi"

                        Iss hadeeth main arbi ka lafz man istmall hoa hai. Asla main lafaz Lam man lam hai ju alif aur lam k saath mil ker laymmalam. Man ka lafz arbi main oorfay aam k liye istamaal kia jata hai.

                        Jissa k quran ki ayat hai;

                        Wa touizzo man tashao wa tuzziloo man tashao. Yan tu jiss ku chahey izzat day jiss ku chahay zalil kar day. Iss main koi desitinction nahi hai. Yani woh ghareeb ho ameer ho mard ho ooorat ho arbi ho ajmi ho, jawan ho burha ho. Man lafz istimaal honay ki wajah say yeh ayayt orfey aam k liye sabit ho gee.

                        Bilkul isssee terhan iss hadeeth main lafz man k istemaal say yeh baat wazeh ho jati hai k, Prophet (peace be upon him) nai surah fateha ku parhana sab pay lazim qara dia hai. Chahye woh Imam ho, chahe woh mooqtadi ho, chahe woh jehri nazma ho, chahe woh sirri nzmaz ho, chahe woh farz namaz ho, chahe woh suunat namz ho.

                        Hazrat ibada bin samit (r.z) ki rewyat say bhi yahee sabit hota hai k aap (s.w) nay faramaya na qirat kia karo imam k peechay magar surah fateha (Juz atul qirah sahio bukhari).

                        Hazrat Shah wali ullah (r.a) joo k hanfi hain farmaty hain k agar imam buland awaz say fateha parhay tu tum bhi uss kay peecha iss terha parho aur ager wohn ahista parha tu tum ku ikhtiar hai jiss terhan parho (yani dil main parho ya zuban say parho) -(hujatul baligha 2nd version).

                        Hazrat Abdul Qadir jilani (r.a) faramaty hain k surah fareha k imam k peecha parhna farz hai. Warn namaz batil hoogee. (Gunyat-ul Talalabeen).

                        Hazrat imam abu hanifa (r.a) k sahgird imam Muammad nay bhi apnay bhi surah-efateha ku imam k peecha parhan farz qararr dia hai (hidayah).

                        Iss say maloom hota hai k sureh fateha k imam ki peecha parhan laizim hai. warna namaz batil hai. Prophet ka yeh farman k surah faretah k baghair namaz naqis hai..iss wajooh ki bina per tha k aksar loogoon ku oss waqat surah fateha yaad nahi thee...jinn ku yaad hu un ki namaz aap (s.w) k qaool k mutabiq batil hai. yani fateha k baghir namaz nahi hogi. nazmz lootani paray gee. (Wllah Alam)

                        Baqi rah yeh maumla k namaz kab farz hoi thee. Tu Ahdeeth say yeh sabit hota hai k namaz (madina main hi farz hoi thee). Waqye miraj k moqa per Allah nay aap (s.w) ku namaz ka toohfa ata farmaya the lykin farziat qaim nahi hoi thee. Jaisa k Ibteda main namaz main idhar udhar dekhna makrooh nahi tha. Hatta k namza k duran agar koi salam kerta to uss ka jawab bhi dia jata tha. Zuhur, asar aur isha ki namza sirf 02 rakat thee. In ki farziat madina main hoi jo baad main 02 say 04 roikat ho gaee. (Sahi bukhari). (Walla Alam).

                        Waslam!









                        Allah-o-Akbar Kabeera, Wal Hamdulillaah-e-Kaseera, Subhan Allah-e-Bukratan-wa-Aseela

                        Comment


                        • #13
                          Re: Surah e fatiha in namaz

                          Originally posted by aabi2cool View Post
                          اب آخر میں اتنا عرض ہے کہ ہمارے برصغیر پاک و ہند میں طبقہ ہے جو کہ کل امت میں آٹے میں نمک کہ برابر بھی نہیں مگر انھوں نے جمہور اہل اسلام سے ہٹ کر اپنی الگ ہی راہ اپنائی ہے اور وہ اس قسم کہ معاملات کو بہت زیادد اچھالتا ہے خصوصا فقہ حنفی پر بہت کیچڑ اچھالتا ہے آپ سے عرض ہے کہ آپ بھی کہین ان سے متاثر نہ ہوجانا وہ طبقہ ہے غیر مقلدین کا ۔ ۔ ۔ ۔۔ ۔

                          My dear abbi bhai..Moadebana guzarish hai..k pehlay tu aap yeh sabit karain k TAQLEED ka matlab kia hai..

                          Yeh lafz quran main bhi aya hai...ghal-e-ban (surah maida main)...aur ye lafz un janwaroon k liye istemaal hoa hai jinn k galay (neck) main patta dala jata hai.

                          Agar aap apnay aap ku imam abu hanifa (r.h) k 'muqqlid' kehtay hain...tu ye baat tu Abu hanifa (r.h) k apnay qaool k khiaalf hai.. meray bhai.

                          Aaap (r.h) farmatay hai...k "kisse k liye yeh jaiz nahi k woh meree baat ku follow keray jab tak k uss ku ye maloom na ho k ye baat mainy kiss base per kahi thee. Ho sakta hai aaj main aik baat kahun aur kal ku main apny qaool ku badal doon' (hidayah)

                          Main yahn hanfi, brailwee, shaafi, hanabli muqalaideen say yeh poochna chahta hoon k hum prophet (s.w) hadeeth k muamlay main tu achee terhan chaan been kertay hain k aya yeh hadeeth sahi hai, hasan hai ghreeb hai ya mouzoo hai (aur kerna bhi chahye). Lykin inn imam kay qaool k baray main koi chaan been nahi kerta k aya ye sahee bhi hain ya mouzoo hain.

                          Yahi wajah hai k Abu hanifa (r.h) k sahgirdoon nay jaisa k imam muhammad (r.h) waghair nai bhi aap say bohut say muamlaat main ikhtellaf kia hai. Khood imam abu hanifa (r.h) nay apnay ustaad Ibrahim nakhai (r.h) k bohut say muamlaat main iktelaaf kerta rahe hain. (Tu kia ye sab ghair muqqlid nahi hoye).

                          Waslam!







                          Allah-o-Akbar Kabeera, Wal Hamdulillaah-e-Kaseera, Subhan Allah-e-Bukratan-wa-Aseela

                          Comment


                          • #14
                            Re: Surah e fatiha in namaz

                            The verse of Quran which dinies 'Taqleed'







                            The above quranic verse clearly shows that there is no 3rd person other then Allah subhana-o-watala and His Prophet (peace be upon him), who might be the final athurity to be followed in case if there is ambiguity found in deen-e-islam


                            Allah-o-Akbar Kabeera, Wal Hamdulillaah-e-Kaseera, Subhan Allah-e-Bukratan-wa-Aseela

                            Comment


                            • #15
                              Re: Surah e fatiha in namaz

                              dear All!

                              mainy Aap Loogon Ki Discussion Parhee. Mashallah Sab Nay Apni Jagah Bohut Khoob Dalail Dye Hain. Lykin Yahan Pay Main Yeh Arz Kerna Chahoon Ga. K Hum Ku Prophet (peace Be Upon Him) Ki Ahdeeth Ku Arbi Zuban K Mutabiq Parakhna Chahye Na K Apni Zuban K Mootabiq.


                              محترم جناب جواد صاحب اسلام علیکم اس سے پہلے بھی اختلافی موضوعات پر آپکی بہت سی پوسٹنگز کو اگنور کرچکا ہوں وجہ اسکی آپکی طرف سے لایعنی بحث ،خلط مبحث اور قرآنی آیات کہ غلط تراجم اور غلط استدلال پر مبنی ہونا ہے

                              ثبوت کہ لیے آپ اپنے شروع کردہ موضوع معراج کی اپنی رپلائی نمبر 10 دیکھئے جس کو ہم نے نظر انداز کیا کہ آپ نے ایک ایسی کتاب کا حوالہ دیا جو کہ شاہ ولی اللہ کہ نام پر خود سے گھڑی گئی ہے یعنی البلاغ المبین

                              ۔

                              اس کہ علاوہ محترمہ خوشی صاحبہ کہ درج زیل تھریڈ میں
                              http://www.pegham.com/showthread.php...668#post931668
                              اپنی رپلائی نمبر 10 میں آپ اپنے الفاظ دیکھ لیں جو ہم نے اب نمایاں کیے ہیں کہ جہاں آپ نے سرو جو کہ انگریزی لفظ ہے جو انگریزی میں عبادت یا بندگی کا ترجمہ ہے اسکی اردو میں میننگ سمجھاتے ہوئے آپ نے اسکہ معنٰی وسیلہ سے کیے ہیں جو کہ نہ قرآن و سنت اور نہ ہی کسی لغت میں صحیح ہیں
                              سسٹر گل کہ ساتھ چلنے والے اس مباحثے کہ درمیان بھی آپ نے غور کیا ہوگا کہ میں نے آپکی رپلائز کو نظر انداز کیا تھا اسکی بھی یہی وجہ تھی کہ آپ نے ایک قرآنی آیت کا غلط ترجمہ پیش کیا تھا اور میں نہیں چاہتا تھا کہ سسٹر گل کہ ساتھ ہونے والی علمی بحث میں آپکی پوسٹ کا جواب دے کر خلط مبحث کا باعث بنوں اور پھر بحث لایعنی رخ اختیار کرکے مضحکہ خیز ہوجائے


                              ۔ ۔ ۔۔ اب آتا ہوں اصل مدعا کی طرف مجھے نہیں معلوم کہ آپ کو ہر معاملے میں اپنی رائے کہ دخل کا اتنا شوق کیوں ہے اب آپ پیغام کہ ایک ریگولر ممبر بن چکے ہیں اس لیے آپکو احساس ہونا چاہیے پیغام کہ قواعد وضوابط کا سب سے پہلے تو فقہ سیکشنز کہ اصول جاکر پڑھیے کہ آپ یہاں پر جواب پوسٹ کرنے کہ اہل ہی نہیں ہیں اس کہ باوجود آپ سمیت وہ تمام احباب کہ جن کہ جوابات یہاں موجود رہتے ہیں وہ پیغام کہ اصول کو نظر انداز کرنے کی ہی وجہ ہے اور اس وجہ کا مرتکب بھی میں ہی ہوتا ہوں ۔ ۔ ۔ ۔ دوسری بات یہ ہے کہ یہاں سائل نے فقہ حنفی کی بابت قراٰت خلف الامام کا مسئلہ پوچھا ہے تو اس کو فقہ حنفی کا مؤقف ساتھ دیگر فقہوں کہ بتا دیا گیا ہے لہزا یہاں بحث کا کوئی جواز نہیں بنتا تھا ۔ ۔۔ تیسری بات یہ ہے کہ آپ کو اگر بہت ہی شوق ہے ان اختلافی مسائل کی بابت مباحثہ کرنے کا تو جایئے پہلے مباحثے کو اصول سیکھ کر آئیے یہ نہیں ہوتا کہ ایک بندہ ایک دلیل پیش کرے اور آپ اس دلیل کو نظر انداز کرتے ہوئے نئے سے نئے لایعنی اعتراضات جڑتے جائیں یہاں کسی کہ پاس اتنا فالتو وقت نہیں ہے کہ وہ آپ کہ لایعنی اعتراضات کا جواب دیتا پھرے ۔ ۔۔ آپکو چاہیے تھا کہ پہلے دلائل سے ہمارے اعتراضات کا رد کرتے جس طرح میں نے کیا ہے نذیر صاحب کہ کی ایک ایک دلیل کا رد پھر اس کہ بعد آپ اپنے مؤقف کی حمایت میں ہم پر نئے سوالات بصورت اعتراضات وارد کرتے مگر آپ نے آو دیکھا نہ تاؤ ٹھک سے اعتراضات جڑ دیئے اور وہ بھی لایعنی ۔ ۔۔

                              ساقیا ہور پلا ہور پلا ہور پلا

                              Comment

                              Working...
                              X