Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

Organ Donation

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • Organ Donation

    ASSALAM O ALAIKUM WR WB...

    MERA SAWAL YEH HAI KAY ...

    appka organ donation key barey main kya khayal hai?

    ..agar mere family main (God Forbid) kisi death ho jaye..or doctor mujh se unki organ donation key liye permission mangey toh kia main sign kar doon?
    ..even agar meray family member ne marne se pehle organ donation dene par sign kiya ho na kiya ho ???

    is baray main sharyat kia kahti hai ??

    shukria..
    w asalam o alaikum wr wb..
    mehwish afsar
    Last edited by aabi2cool; 10 January 2009, 23:22.


    میرے الفاظ ہی پردہ ہیں میرے چہرے کا


    میں ہوں خاموش جہاں ، مجھ کو وہاں سے سنئیے

  • #2
    Re: Organ Donation

    Baray Meharbani Apna Sawal Urdu Main Kiya Kijiye Mujhy Angreezi Naheen Aati
    ساقیا ہور پلا ہور پلا ہور پلا

    Comment


    • #3
      Re: Organ Donation

      Assalam O Alaikum Wr Wb..

      Maffi chahti hoon kay aap ko sawal Parhnay Main Deekat Hoi..main Roman Urdu Main Likh Dati Hoon...

      insaani Aza Kay Baray Main Humari Sharyat Kia Kahti Hai???

      agar Allah Na Karay Mera Ghar Main Kisi Ka Intiqaal Ho Gata Hai ..aur Doctors Mujh Se Un Kay Insaani Aza Lainay Ki Ijazat Talab Kartay Hain Tou Kia Main Un Ko Ijazat Day Doon ???

      aur Agar Meray Ghar Main Se Kisi Bhi Shakhs Ne Un Ko Insani Aza Hasil Karnay Ki Ijazat Day Di Ho Ya Nahi Di Ho ????

      hamari Sharyat Kia Kahti Hai ???

      Shukria..
      W Aslam O Alaikum Wr Wb
      Last edited by Mahvish Waqas; 11 January 2009, 09:56.


      میرے الفاظ ہی پردہ ہیں میرے چہرے کا


      میں ہوں خاموش جہاں ، مجھ کو وہاں سے سنئیے

      Comment


      • #4
        Re: Organ Donation

        اسلام علیکم آپ کہ سوال کا مختصر جواب یہ ہے کہ انسانی اعضاء کی پیوند کاری یعنی ایک انسانی اعضاء کو تراش و خراش کی مدد سے دوسرے انسان کے لیے قابل استعمال بنانا اگرچہ اس میں کافی فوائد بھی ہیں لیکن اس کے ساتھ بہت سے مضر پہلو بھی ہیں( جیسے گردے اور دیگر اعضاء کی چوری اور اسمگلنگ کا ایک انڈسٹری کی صورت اختیار کرجانا ) جو پوری انسانیت کے لیے تباہی کا راستہ بن سکتے ہیں۔ انسان کو اللہ تعالٰی نے زندگی میں بھی اور مرنے کہ بعد بھی مکرم اور لائق تکریم بنایا ہے بلکہ بعد از وفات مسلمان میت کا بہت زیادہ ادب و تکریم احادیث میں بیان ہوا ہے یہاں تک کہ اس کی قبر پر ٹیک لگانے کو بھی گناہ فرمایا گیا ہے لہذا یہ بات (انسانی اعضاء کی پیوندکاری) بدرجہ اولٰی انسانی شرافت و تکریم کے بالکل منافی ہے کہ اس کے اعضاء کی تراش خراش کرکے کسی دوسرے کہ لیے لائق استعمال بنایا جائے ۔ لہذا جس طرح خود کشی کرنا حرام ہے بالکل اسی طرح اپنا کوئی بھی عضو کسی دوسرے انسان کو رضاکارانہ طور پر بلامعاوضہ دینا بھی حرام ہے کیونکہ اصلا انسان اپنے اعضاء کا خود مالک ہی نہیں ہے اسی بنا پر فقہاء نے قرآن وسنت کی واضح نصوص کے تحت تحقیق کرکے فرمایا ہے کہ جو شخص بھوک پیاس سے مررہا ہو اس کے لیے مردار جانور اور ناجائز چیزوں کا کھانا پینا تو بقدر ضرورت جائز ہوجاتا ہے، مگر یہ بات اس وقت بھی جائزنہیں ہوتی کہ کسی دوسرے انسان کا گوشت کھالے اور نہ کسی انسان کے لیے جائز ہے کہ وہ اپنا گوشت یا کوئی عضو دوسرے انسان کو بخش دے کیونکہ خرید و فروخت یا بخشش و ہدیہ اپنی ملک میں ہوسکتا ہے، اعضائے انسانی اس کی ملک نہیں جو وہ کسی کو دے سکے۔ بے شک اسلام ایسے کاموں کی ہمت افزائی کرتا ہے جس سے کسی کی زندگی بچ جائے لیکن شرط یہ ہے کہ جائز طریقے پر ہو جس کی ایک صورت یہ ہے کہ انسان کے عضو کا بدل جمادات یا نباتات وغیرہ سے تلاش کیا جائے اور فنی مہارت کے ذریعہ اس کو کارآمد بنایا جائے جیسے مصنوعی دانت، مصنوعی آلہٴ سماعت وغیرہ ہے۔ دوسری صورت یہ ہے کہ حیوانات کے اعضاء سے یہ کام لیا جائے جیسے جانور کی ہڈی، چمڑے بال وغیرہ کو مختلف قسم کے کاموں میں استعمال کرتے ہیں لیکن تیسری جو صورت مسئولہ ہے وہ ناجائز ہے لہزا ایسی کوئی وصیت کرنا بھی ناجائز ہے اور اس وصیت پر عمل درآمد بھی ناجائز چہ جائکہ خود اپنی مرضی سے کسی میت کا کوئی عضو کسی کو ھدیہ یا ہبہ کردیا جائے .
        باقی واللہ والرسولہ اعلم
        ساقیا ہور پلا ہور پلا ہور پلا

        Comment


        • #5
          Re: Organ Donation

          assalam O Alaikum Wr Wb..

          bohat Bohat Shukria Aap Ka Aap Ne Itni Tafseeli Jawab Diya...
          bari Nawazish Aap Ki...
          w Aslama O Alaikum Wr Wb


          میرے الفاظ ہی پردہ ہیں میرے چہرے کا


          میں ہوں خاموش جہاں ، مجھ کو وہاں سے سنئیے

          Comment


          • #6
            Re: Organ Donation

            Originally posted by aabi2cool View Post
            اسلام علیکم آپ کہ سوال کا مختصر جواب یہ ہے کہ انسانی اعضاء کی پیوند کاری یعنی ایک انسانی اعضاء کو تراش و خراش کی مدد سے دوسرے انسان کے لیے قابل استعمال بنانا اگرچہ اس میں کافی فوائد بھی ہیں لیکن اس کے ساتھ بہت سے مضر پہلو بھی ہیں( جیسے گردے اور دیگر اعضاء کی چوری اور اسمگلنگ کا ایک انڈسٹری کی صورت اختیار کرجانا ) جو پوری انسانیت کے لیے تباہی کا راستہ بن سکتے ہیں۔ انسان کو اللہ تعالٰی نے زندگی میں بھی اور مرنے کہ بعد بھی مکرم اور لائق تکریم بنایا ہے بلکہ بعد از وفات مسلمان میت کا بہت زیادہ ادب و تکریم احادیث میں بیان ہوا ہے یہاں تک کہ اس کی قبر پر ٹیک لگانے کو بھی گناہ فرمایا گیا ہے لہذا یہ بات (انسانی اعضاء کی پیوندکاری) بدرجہ اولٰی انسانی شرافت و تکریم کے بالکل منافی ہے کہ اس کے اعضاء کی تراش خراش کرکے کسی دوسرے کہ لیے لائق استعمال بنایا جائے ۔ لہذا جس طرح خود کشی کرنا حرام ہے بالکل اسی طرح اپنا کوئی بھی عضو کسی دوسرے انسان کو رضاکارانہ طور پر بلامعاوضہ دینا بھی حرام ہے کیونکہ اصلا انسان اپنے اعضاء کا خود مالک ہی نہیں ہے اسی بنا پر فقہاء نے قرآن وسنت کی واضح نصوص کے تحت تحقیق کرکے فرمایا ہے کہ جو شخص بھوک پیاس سے مررہا ہو اس کے لیے مردار جانور اور ناجائز چیزوں کا کھانا پینا تو بقدر ضرورت جائز ہوجاتا ہے، مگر یہ بات اس وقت بھی جائزنہیں ہوتی کہ کسی دوسرے انسان کا گوشت کھالے اور نہ کسی انسان کے لیے جائز ہے کہ وہ اپنا گوشت یا کوئی عضو دوسرے انسان کو بخش دے کیونکہ خرید و فروخت یا بخشش و ہدیہ اپنی ملک میں ہوسکتا ہے، اعضائے انسانی اس کی ملک نہیں جو وہ کسی کو دے سکے۔ بے شک اسلام ایسے کاموں کی ہمت افزائی کرتا ہے جس سے کسی کی زندگی بچ جائے لیکن شرط یہ ہے کہ جائز طریقے پر ہو جس کی ایک صورت یہ ہے کہ انسان کے عضو کا بدل جمادات یا نباتات وغیرہ سے تلاش کیا جائے اور فنی مہارت کے ذریعہ اس کو کارآمد بنایا جائے جیسے مصنوعی دانت، مصنوعی آلہٴ سماعت وغیرہ ہے۔ دوسری صورت یہ ہے کہ حیوانات کے اعضاء سے یہ کام لیا جائے جیسے جانور کی ہڈی، چمڑے بال وغیرہ کو مختلف قسم کے کاموں میں استعمال کرتے ہیں لیکن تیسری جو صورت مسئولہ ہے وہ ناجائز ہے لہزا ایسی کوئی وصیت کرنا بھی ناجائز ہے اور اس وصیت پر عمل درآمد بھی ناجائز چہ جائکہ خود اپنی مرضی سے کسی میت کا کوئی عضو کسی کو ھدیہ یا ہبہ کردیا جائے .


            باقی واللہ والرسولہ اعلم
            w salam thanks 4 info:jazak:

            Comment


            • #7
              Re: Organ Donation

              bohth khoob.

              Comment

              Working...
              X