Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

Nikaah K Waqt...

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • Nikaah K Waqt...

    asslamoalikum aabid bhai

    ISLAM ME NIKAH K WAQT AURAT KO KIYA HAQOOQ DIYE GYE HAN,YANI JO NIKAH NAMA ME B DARJ HOTAY HAN?
    شاہ حسین جیہناں سچ پچھاتا' کامل عِشق تیہناں دا جاتا

  • #2
    Re: Nikaah K Waqt...

    اسلام علیکم آپ کے سوال کا مختصر جواب یہ ہے کہ اسلامی نکاح کا دارو مدار اصل میں دو گواہان کی مجلس نکاح میں موجودگی کے دوران ایجاب قبول پر ہے ۔ ۔
    ایجاب سے مراد ہے ایک فریق (یعنی دلہے) کی طرف سے نکاح کے معاملہ میں پیش کش اور قبول سے مراد ہے دوسرے فریق (یعنی دلہن) کی طرف سے اس پیش کش پر رضامندی غرض کہ فریقین کا نکاح پر خوشی سے رضامند ہوجانا ایجاب و قبول کہلاتا ہے۔ اور ایجاب و قبول نکاح کے لئے شرط ہے اسلام میں کسی مرد یا عورت کی مرضی و اجازت کے بغیر نکاح قرار نہیں پاسکتا چنانچہ ارشادِ ربانی ہے ۔ ۔۔
    اے ایمان والو تم کو حلال نہیں کیا کہ زبردستی عورتوں کے وارث بن جاؤ ۔ النساء:۱۹
    لفظ کرہا کا اطلاق بہت سے معنوں میں ہوتا ہے مثلاً زور زبردستی جبر دباؤ وغیرہ۔ اسی طرح کسی مرد کا نکاح کسی عورت سے اس کی مرضی و اجازت کے بغیر نہیں ہوسکتا چونکہ عموماً عورت باختیار نہیں ہوتی ہے۔ اس لئے عورت کی اجازت و مرضی کا ذکر وضاحت سے کردیاگیا ہے اوراس سے بتانا مقصود ہے کہ اسلام نے نکاح میں عورت کو رضامندی پسند ناپسند کا پورا حق دیا ہے۔اس کے ساتھ اسلامی نکاح میں دوگواہان کی مجلس نکاح میں موجودگی بھی شرط ہے کیونکہ نکاح میں شہادت نہایت ضروری ہے۔ اس لئے کہ اس سے بدکاری بے حیائی کا راستہ بند ہوجاتا ہے۔

    ارشاد نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ہے ۔ ۔ ۔ ۔۔
    عبداللہ ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جو عورتیں چوری چھپے نکاح کرلیں وہ حرام کار ہیں ۔ ترمذی شریف ۔
    اسی وجہ سے اسلام نے نکاح میں اعلان و تشہیر کی تعلیم دی ہے۔ نکاح کا اعلان کرنا اورمسجد میں نکاح کرنا سنت ہے۔
    ارشادِ نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ہے

    ۔
    نکاح کا اعلان کرو اور مسجد وں میں نکاح کرو۔

    اس کا بنیادی مقصد نکاح کو عام کرنا اور نسب کو ثابت کرنا ہے۔
    ترمذی کتاب النکاح باب ما جاء فی اعلان النکاح۔
    اس کے علاوہ مردوں پر نکاح کے بعدعورتوں کو بطور حق ، حق مہر کا ادا کرنا واجب ہے۔ مہر عورت کا شرعی حق ہے۔ مہر اس رقم کو کہا جاتا ہے جو مرد شادی کے پرمسرت موقع پر خوشی سے اپنی ہونے والی بیوی کو تحفہ کی شکل میں دیتا ہے۔ مہر اسلام کے سوا کسی مذہب یا قوم میں نہیں ہے۔
    ا

    اور دے ڈالو عورتوں کو مہر ان کے خوشی سے
    بہترطریقے سے ان کے مہر ادا کرو۔
    مہر کی ادنیٰ رقم دس درہم یا اس کے بقدر قیمت ہے۔ قیمت کا اعتبار عقد کے وقت کا ہوگا ادائیگی کے وقت کا نہیں۔ اور مہر میں زیادہ سے زیادہ کی کوئی تعیین نہیں ہے۔ شوہر کی حیثیت اور آمدنی پر انحصار ہے۔ اگر زیادہ مہر باندھتا ہے تو اسے ادا کرنا ضروری ہے۔مہر کی فوری ادائیگی مناسب اور مستحب ہے یا کچھ مدت کے بعد کا بھی جواز ہے۔ ان دونوں صورتوں کو اسلام کی اصطلاح میں اول الذکر کو مہر معجل کہا جاتاہے اورآخر الذکر کو مہر موٴجل کہتے ہیں۔
    اسلام سے قبل عورتوں کو مردوں کی ملکیت تصور کیا جاتا تھا اور انہیں نکاح کا حق حاصل نہ تھا۔ اسلام نے عورت کو نکاح کا حق دیا کہ جو یتیم ہو، باندی ہو یا مطلقہ، شریعت کے مقرر کردہ اُصول و ضوابط کے اندر رہتے ہوئے اُنہیں نکاح کے حق سے محروم نہیں کیا جا سکتا :

    وَإِذَا طَلَّقْتُمُ النِّسَاءَ فَبَلَغْنَ أَجَلَهُنَّ فَلاَ تَعْضُلُوهُنَّ أَن يَنكِحْنَ أَزْوَاجَهُنَّ إِذَا تَرَاضَوْاْ بَيْنَهُم بِالْمَعْرُوفِ.

    القرآن، البقره، 2 : 232
    وَالَّذِينَ يُتَوَفَّوْنَ مِنكُمْ وَيَذَرُونَ أَزْوَاجًا يَتَرَبَّصْنَ بِأَنفُسِهِنَّ أَرْبَعَةَ أَشْهُرٍ وَعَشْرًا فَإِذَا بَلَغْنَ أَجَلَهُنَّ فَلاَ جُنَاحَ عَلَيْكُمْ فِيمَا فَعَلْنَ فِي أَنفُسِهِنَّ بِالْمَعْرُوفِ وَاللّهُ بِمَا تَعْمَلُونَ خَبِيرٌ

    القرآن، البقره، 2 : 234
    وَآتُواْ النِّسَاءَ صَدُقَاتِهِنَّ نِحْلَةً فَإِن طِبْنَ لَكُمْ عَن شَيْءٍ مِّنْهُ نَفْسًا فَكُلُوهُ هَنِيئًا مَّرِيئًا

    القرآن، النساء، 4 : 4
    وَأَنكِحُوا الْأَيَامَى مِنكُمْ وَالصَّالِحِينَ مِنْ عِبَادِكُمْ وَإِمَائِكُمْ إِن يَكُونُوا فُقَرَاءَ يُغْنِهِمُ اللَّهُ مِن فَضْلِهِ وَاللَّهُ وَاسِعٌ عَلِيمٌ

    القرآن، النور، 24 : 32
    خیارِ بلوغ کا حق
    نابالغ لڑکی یا لڑکے کا بلوغت سے قبل ولی کے کیے ہوئے نکاح کو بالغ ہونے پر رد کر دینے کا اختیار خواتین کو ازدواجی حقوق عطا کرتے ہوئے خیارِ بلوغ کا حق عطا کیا جو اسلام کے نزدیک انفرادی حقوق کے باب میں ذاتی اختیار کی حیثیت رکھتا ہے۔ احناف کے نزدیک اگر کسی ولی نے نابالغ لڑکے یا لڑکی کا نکاح کیا ہو تو وہ لڑکا یا لڑکی بالغ ہونے پر خیارِ بلوغ کا حق استعمال کرکے نکاح ختم کرسکتے ہیں۔

    جس طرح بالغ خاتون کو یہ اختیار حاصل ہے کہ اگر ولی نے اس کی اجازت کے بغیر اس کا نکاح کیا ہو تو عدم رضا کی بناء پر اسے اس نکاح کو تسلیم نہ کرنے اور باطل قرار دینے کا اختیار حاصل ہے، اسی طرح ایک نابالغہ کو بھی جس کا نکاح نا بالغی کے زمانہ میں کسی ولی نے کیا ہو، بلوغ کے بعد عدم رضا کی بناء پر خیار بلوغ حاصل ہے۔
    خیارِ بلوغ کے حق کی بناء پر مسند احمد بن حنبل میں حضرت عبداﷲ بن عمر رضی اﷲ عنہما سے مروی ایک حدیث مبارکہ ہے جس میں قدامہ بن مظعون نے اپنی بھتیجی اور حضرت عثمان بن مظعون کی صاحب زادی کا نکاح حضرت عبداﷲ بن عمر رضی اﷲ عنہما سے کر دیا تھا اور وہ لڑکی بوقت نکاح نابالغ تھی۔ بلوغت کے بعد اُس لڑکی نے حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہو کر اس نکاح کو تسلیم کرنے سے انکار کر دیا اس کے علاوہ ایک اور سند کے ساتھ مروی حدیث مبارکہ میں ان الفاظ کا اضافہ ہے :
    فأمره النبي صلي الله عليه وآله وسلم أن يفارقها، وقال : لا تنکحوا اليتامٰي حتي تستأمروهن فإن سکتن فهو إذنهن.
    معلومات تھیں تفصیل درکار ہو تو ڈاکٹر طاہر القادری صاحب کی کتاب اسلام میں خواتین کے حقوق یا پھر پروفیسر مفتی منیب الرحمٰن صاحب کی کتاب سورہ النساء کی تفسیر کا مطالعہ مفید رہے گا اس کے ساتھ ساتھ تمام بہنیں سورہ نور اور سورہ نساہ کی تفسیر کو لازمی پڑھیں ۔ ۔

    جذاک اللہ واللہ والرسولہ اعلم
    ساقیا ہور پلا ہور پلا ہور پلا

    Comment


    • #3
      Re: Nikaah K Waqt...

      JAZAK ALLAH .. abbi bhai
      u can't gain RESPECT by choice nor by requesting it... it is earned through your words & actions."

      :pr:

      Comment


      • #4
        Re: Nikaah K Waqt...

        jazakAllah bhai bht ach3 tar33q3 s3 apn3 smajhya
        khush rahy3

        Comment


        • #5
          Re: Nikaah K Waqt...

          :jazak:

          Comment


          • #6
            Re: Nikaah K Waqt...

            Buhat KhooB mashaAllah !
            Jazk-Allah kher Bhai !

            Comment


            • #7
              Re: Nikaah K Waqt...

              :jazak:
              :36_3_21[1]::36_3_21[1]::36_3_21[1]:

              Comment


              • #8
                Re: Nikaah K Waqt...

                waalikum asslam aabid bhai

                bohat shukria ....yeh mukhtsir malommaat b bohat mufeed hain.:jazak:....
                lakin mera adhaa swaal wahin pr hai...."nikah nama " k hawalay se...jesa k nikah nama pur krtay waqt aurat k liye kuch option ko kaat diya jata hai....jesa k talaq ka haqq waghera.....
                شاہ حسین جیہناں سچ پچھاتا' کامل عِشق تیہناں دا جاتا

                Comment


                • #9
                  Re: Nikaah K Waqt...

                  اسلام میں طلاق دینے کا حق مرد کو سونپا گیا ہے کیونکہ طلاق کا مطلب ہوتا نکاح سے آزادی لہذا جب دوفریقین آپس میں نکاح کرتے ہیں تو ان میں سے ایک ناکح اور دوسری منکوحہ ہوتی ہے یعنی مرد ناکح اور عورت منکوحہ لہزا ناکح کو ہی یہ اختیار حاصل ہے کہ وہ نکاح کی گرہ کو کھول دے اور اپنی منکوحہ کو آزاد کردے جبکہ اس کے مقابلے میں عورت طلاق لے سکتی ہے دے نہیں سکتی اور عورت کے طلاق لینے کے لیے اسلام میں خلع کا طریقہ کار وضع کیا گیا ہے ۔ جہاں تک بات ہے نکاح نامہ میں حق طلاق عورت کو تفویض کرنے کی تو یہ مرد کی صوابدید پر منحصر ہے اسلام نے ایسا کوئی حق عورت کو نہیں دیا اسی لیے میرے علم کے مطابق نکاح نامہ عورت کو حق طلاق کی تفویض والا خانہ اختیاری یعنی آپشنل ہوتا ہے کہ جس کو فریقین کی باہمی رضا مندی پُر یا خالی رکھا جاتا ہے ۔ ۔ باقی واللہ والرسولہ اعلم
                  ساقیا ہور پلا ہور پلا ہور پلا

                  Comment


                  • #10
                    Re: Nikaah K Waqt...

                    Originally posted by aabi2cool View Post
                    طلاق کی تفویض والا خانہ اختیاری یعنی آپشنل ہوتا ہے کہ جس کو فریقین کی باہمی رضا مندی پُر یا خالی رکھا جاتا ہے ۔ ۔ باقی واللہ والرسولہ اعلم
                    theek....yeh confirm krna chah rahi thi me......baqi khulaa ka janti hun.
                    bohat shukria.:jazak:
                    شاہ حسین جیہناں سچ پچھاتا' کامل عِشق تیہناں دا جاتا

                    Comment


                    • #11
                      Re: Nikaah K Waqt...

                      bohth khoob.

                      Comment


                      • #12
                        Re: Nikaah K Waqt...

                        maloomat main kaafi izafa hua - jazak ALLAH kher :rose
                        Allah

                        Comment


                        • #13
                          Re: Nikaah K Waqt...

                          jazakallah

                          Comment


                          • #14
                            Re: Nikaah K Waqt...

                            bhut achi tarah tafsil sy btaya hai abbi nain..

                            Haq mehar sy mutaliq larkon ko chahiye.. ky hansi kushi dy dain..
                            "gool" kernain ka na sochin..

                            aurt maaf ker sakti hai... per agher koi khas problem na ho tu.. mery khaiyal mein
                            girlz ko zaror zaror leny chaiyen...

                            coz boys akser masom ban ker maaf kerwa lety hain..

                            Zaid Hammid on Sawat War..
                            A must Watch..

                            Comment

                            Working...
                            X