Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

Aik sawal...Namaz mein Aameen

Collapse
This topic is closed.
X
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • Aik sawal...Namaz mein Aameen

    Assalam o Alaikum ,

    Aabi bhai aik sawal puchhna tha aap se .....k jab namaz mein humAameen kehtay hain to usay kis terha ada karan chahiey I mean past aawaz k sath ya buland ..k saath ...?
    sigpic

  • #2
    Re: Aik sawal...Namaz mein Aameen

    umm is bare jitna mie ko pata hai.. k jase b kaho ameen..ameen he hota hai.. bt asa b nahi awaz kuch zayda buland ho'' bs munasab hone chya

    Comment


    • #3
      Re: Aik sawal...Namaz mein Aameen

      walaikum salam

      hmm mai ne jo Ameen ke baray main perha hai wo yeh ke..Ap jab Ameen kaho tu..Ap ki awazz ap tek hi honi chaiyee....Onchi awaz se ameen kerna gunah tu nahi..lekin..Awaaz onchi kerna namaz mai theek nahi..(Aurat ke lehaaz se..)

      Baqi Aabi bahi se bata sakte hain..:)




      Comment


      • #4
        Re: Aik sawal...Namaz mein Aameen

        Originally posted by Lagan View Post
        walaikum salam

        hmm mai ne jo Ameen ke baray main perha hai wo yeh ke..Ap jab Ameen kaho tu..Ap ki awazz ap tek hi honi chaiyee....Onchi awaz se ameen kerna gunah tu nahi..lekin..Awaaz onchi kerna namaz mai theek nahi..(Aurat ke lehaaz se..)

        Baqi Aabi bahi se bata sakte hain..:)
        thanks dear for ur reply yehee humnay perha hay per na janay :lahoulrang birangay log kyun confuse karnay ajatay hain :lahoul
        sigpic

        Comment


        • #5
          Re: Aik sawal...Namaz mein Aameen

          Esha Sahiba..

          Agar Aap Imaam Abu Haneefa (R.A) (Yaani K Hanfi HaiN To) K Fiqa Se Tal'uq Rakhti HaiN To Phir Aavaaz Past RakheN.
          Muflisi K DinoN Main Jo BichhaR Gaya Mujh Se
          Usay Talaash KarooNga Main Naukari Ki T^arah..

          Comment


          • #6
            Re: Aik sawal...Namaz mein Aameen

            Originally posted by Eshaa Chaudhry View Post
            Assalam o Alaikum ,

            Aabi bhai aik sawal puchhna tha aap se .....k jab namaz mein humAameen kehtay hain to usay kis terha ada karan chahiey I mean past aawaz k sath ya buland ..k saath ...?
            Ahl'e'sunat'o'jamaat ke loog past awaz mein aameen kehtay hein
            jub ke Ahl'e'hadees jamaat ke loog ounchi awaz mein kehtay hein

            aap in dono jamaton se hut ker kisi teesri jamat walay se pooch lijiye
            :thmbup:

            Comment


            • #7
              Re: Aik sawal...Namaz mein Aameen

              اسلام علیکم ! ڈیئر سسٹر
              آپ کے پوچھے گئے سوال کا مختصر جواب درج زیل ہے۔
              باجماعت نماز میں سورہ فاتحہ کے اختتام پر امام اور مقتدی کا آمین کہنا سنت ہے لیکن اس میں اختلاف ہے کہ آمین کو بلند آواز سے پکارا جائے یا آہستہ، امام اعظم ابوحنیفہ علیہ رحمہ کے نزدیک آہستہ آمین سنت ہے جبکہ موجودہ دور کے غیر مقلدین جو خود کو اہل حدیث کہلواتے ہیں وہ آمین کو بلند آواز سے چیخ کر پکارنے کے قائل ہیں جبکہ اس مسئلہ حق اور مضبوط دلائل سے یہی ثابت ہے کہ آمین آہستہ آواز میں ہی سنت ہے ۔
              اب درج زیل میں ہم آہستہ آواز میں آمین کہنے پر قرآن و سنت سے دلائل نقل کریں گے۔
              آمین دعا ہے ۔
              سورہ یونس آیت نمبر89میں ارشاد ربانی ہے کہ ۔ ۔ ۔


              قَالَ قَدْ أُجِيبَت دَّعْوَتُكُمَا فَاسْتَقِيمَا وَلاَ تَتَّبِعَآنِّ سَبِيلَ الَّذِينَ لاَ يَعْلَمُونَO
              بیشک تم دونوں کی دعا قبول کرلی گئی، سو تم دونوں ثابت قدم رہنا اور ایسے لوگوں کے راستہ کی پیروی نہ کرنا جو علم نہیں رکھتےo
              یہاں دعا کی نسبت حضرت موسٰی علیہ السلام اور حضرت حضرت ہارون علیہ السلام دونوں کی طرف کی گئی ہے جبکہ دعا صرف حضر موسٰی علیہ السلام مانگ رہے تھے جبکہ حضرت ہارون علیہ السلام اس پر صرف آمین کہہ رہے تھے لیکن اللہ پاک نے دونوں کو دعا کرنے والا شمار کیا ۔
              ہماری اس پیش کردہ تفسیر پر درج زیل روایت دلالت کرتی ہے ۔
              حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے فرمایا کہ حضرت موسٰی علیہ السلام جب دعا مانگ رہے تھے تو حضرت ہارون علیہ السلام اس پر آمین کہتے تھے ۔

              (تفسیر الدرالمنثور از امام جلال الدین سیوطی علیہ رحمہ)
              تو ثابت ہوا کہ آمین ایک دعا ہے اب جبکہ آمین کا دعا ہونا ثابت ہوگیا تو حکم خداوندی کے تحت دعا میں اصل یہی ہے کہ وہ آہستہ کی جائے یعنی آہستہ دعا مانگنا افضل ہے سورہ اعراف میں ارشاد ربانی ہے ۔ ۔ ۔
              ادْعُواْ رَبَّكُمْ تَضَرُّعًا وَخُفْيَةً إِنَّهُ لاَ يُحِبُّ الْمُعْتَدِينَO


              تم اپنے رب سے گڑگڑا کر اور آہستہ
              (دونوں طریقوں سے) دعا کیا کرو، بیشک وہ حد سے بڑھنے والوں کو پسند نہیں کرتاo
              اس آیت سے معلوم ہوا کہ دعا آہستہ مانگنی چاہیے اور آمین بھی ایک دعا ہے اس لیے آمین بھی آہست ہی ہونی چاہیے ۔ اسی پر درج ذیل روایت شاہد ہے ۔
              حضرت سعید بن جبیر اس آیت کی تفسیر میں فرماتے ہیں کہ تضرعا یعنی گڑگڑا کر اور خفیۃ یعنی آہستہ آہستہ دعا مانگو ۔(تفسیر الدر المنثور )
              تفسیر جلالین میں ہے اسی آیت کے ماتحت ہے کہ اپنے رب کے حضور دعا کر گڑگڑا کر ذلت و عاجزی کے ساتھ خفیہ یعنی پوشیدہ طور پر اللہ پاک دعا میں تجاوز کرنے والوں کو پسند نہیں کرتا۔
              ان مختصر مگر ٹھوس دلائل سے معلوم ہوا کہ آمین ایک دعا ہے اور دعا میں اصل اور افضل یہی ہے کہ آہستہ آواز میں کی جائے۔
              نماز میں آمین آہستہ آواز میں کہنے پر احادیث مبارکہ ۔
              حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ بے شک فرمایا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کہ جب امام غیر المغضوب علیھم والضالین کہے تو تم آمین کہو جس کی آمین فرشتوں کی آمین سے مل گئی یعنی موافق آگئی اس کے پچھلے تمام گناہ معاف کردیئے جائیں گے۔

              (بخاری)
              اسی طرح ابو موسٰی اشعری سے بھی روایت ہے ۔
              ان دونوں احادیث سے ثابت ہوا کہ فرشتے آمین کہتے ہیں اور ظاہر سی بات فرشتون کی آمین ہمین سنائی نہیں دیتی تو آہستہ ہی ہوتی ہے اب جس کسی کو بھی اپنی آمین فرشتون کی آمین کے ساتھ ملانا ہوگی وہ لازمی طور پر آہستہ آواز میں ہی آمین کہے گا نہ کہ چیخ کر ۔
              یہ تھے اس مسئلہ پر انتہائی مختصر دلائل باقی اس مسئلہ پر بہت کچھ لکھا گیا ہے ۔۔ ۔ ۔ ۔ سردست سب کچھ یہاں بیان نہیں ہوسکتا ماننے والون کے لیے یہی دوچار حوالہ جات کافی ہیں اور نہ ماننے والوں کے لیے دفتر کے دفتر بیکار ہیں ۔
              باقی واللہ والرسولہ اعلم
              ساقیا ہور پلا ہور پلا ہور پلا

              Comment


              • #8
                Re: Aik sawal...Namaz mein Aameen

                Originally posted by aabi2cool View Post
                اسلام علیکم ! ڈیئر سسٹر


                آپ کے پوچھے گئے سوال کا مختصر جواب درج زیل ہے۔
                باجماعت نماز میں سورہ فاتحہ کے اختتام پر امام اور مقتدی کا آمین کہنا سنت ہے لیکن اس میں اختلاف ہے کہ آمین کو بلند آواز سے پکارا جائے یا آہستہ، امام اعظم ابوحنیفہ علیہ رحمہ کے نزدیک آہستہ آمین سنت ہے جبکہ موجودہ دور کے غیر مقلدین جو خود کو اہل حدیث کہلواتے ہیں وہ آمین کو بلند آواز سے چیخ کر پکارنے کے قائل ہیں جبکہ اس مسئلہ حق اور مضبوط دلائل سے یہی ثابت ہے کہ آمین آہستہ آواز میں ہی سنت ہے ۔
                اب درج زیل میں ہم آہستہ آواز میں آمین کہنے پر قرآن و سنت سے دلائل نقل کریں گے۔
                آمین دعا ہے ۔
                سورہ یونس آیت نمبر89میں ارشاد ربانی ہے کہ ۔ ۔ ۔

                قَالَ قَدْ أُجِيبَت دَّعْوَتُكُمَا فَاسْتَقِيمَا وَلاَ تَتَّبِعَآنِّ سَبِيلَ الَّذِينَ لاَ يَعْلَمُونَO
                بیشک تم دونوں کی دعا قبول کرلی گئی، سو تم دونوں ثابت قدم رہنا اور ایسے لوگوں کے راستہ کی پیروی نہ کرنا جو علم نہیں رکھتےo
                یہاں دعا کی نسبت حضرت موسٰی علیہ السلام اور حضرت حضرت ہارون علیہ السلام دونوں کی طرف کی گئی ہے جبکہ دعا صرف حضر موسٰی علیہ السلام مانگ رہے تھے جبکہ حضرت ہارون علیہ السلام اس پر صرف آمین کہہ رہے تھے لیکن اللہ پاک نے دونوں کو دعا کرنے والا شمار کیا ۔
                ہماری اس پیش کردہ تفسیر پر درج زیل روایت دلالت کرتی ہے ۔
                حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے فرمایا کہ حضرت موسٰی علیہ السلام جب دعا مانگ رہے تھے تو حضرت ہارون علیہ السلام اس پر آمین کہتے تھے ۔

                (تفسیر الدرالمنثور از امام جلال الدین سیوطی علیہ رحمہ)
                تو ثابت ہوا کہ آمین ایک دعا ہے اب جبکہ آمین کا دعا ہونا ثابت ہوگیا تو حکم خداوندی کے تحت دعا میں اصل یہی ہے کہ وہ آہستہ کی جائے یعنی آہستہ دعا مانگنا افضل ہے سورہ اعراف میں ارشاد ربانی ہے ۔ ۔ ۔
                ادْعُواْ رَبَّكُمْ تَضَرُّعًا وَخُفْيَةً إِنَّهُ لاَ يُحِبُّ الْمُعْتَدِينَO

                تم اپنے رب سے گڑگڑا کر اور آہستہ
                (دونوں طریقوں سے) دعا کیا کرو، بیشک وہ حد سے بڑھنے والوں کو پسند نہیں کرتاo

                اس آیت سے معلوم ہوا کہ دعا آہستہ مانگنی چاہیے اور آمین بھی ایک دعا ہے اس لیے آمین بھی آہست ہی ہونی چاہیے ۔ اسی پر درج ذیل روایت شاہد ہے ۔

                حضرت سعید بن جبیر اس آیت کی تفسیر میں فرماتے ہیں کہ تضرعا یعنی گڑگڑا کر اور خفیۃ یعنی آہستہ آہستہ دعا مانگو ۔(تفسیر الدر المنثور )
                تفسیر جلالین میں ہے اسی آیت کے ماتحت ہے کہ اپنے رب کے حضور دعا کر گڑگڑا کر ذلت و عاجزی کے ساتھ خفیہ یعنی پوشیدہ طور پر اللہ پاک دعا میں تجاوز کرنے والوں کو پسند نہیں کرتا۔
                ان مختصر مگر ٹھوس دلائل سے معلوم ہوا کہ آمین ایک دعا ہے اور دعا میں اصل اور افضل یہی ہے کہ آہستہ آواز میں کی جائے۔
                نماز میں آمین آہستہ آواز میں کہنے پر احادیث مبارکہ ۔
                حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ بے شک فرمایا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کہ جب امام غیر المغضوب علیھم والضالین کہے تو تم آمین کہو جس کی آمین فرشتوں کی آمین سے مل گئی یعنی موافق آگئی اس کے پچھلے تمام گناہ معاف کردیئے جائیں گے۔

                (بخاری)
                اسی طرح ابو موسٰی اشعری سے بھی روایت ہے ۔
                ان دونوں احادیث سے ثابت ہوا کہ فرشتے آمین کہتے ہیں اور ظاہر سی بات فرشتون کی آمین ہمین سنائی نہیں دیتی تو آہستہ ہی ہوتی ہے اب جس کسی کو بھی اپنی آمین فرشتون کی آمین کے ساتھ ملانا ہوگی وہ لازمی طور پر آہستہ آواز میں ہی آمین کہے گا نہ کہ چیخ کر ۔
                یہ تھے اس مسئلہ پر انتہائی مختصر دلائل باقی اس مسئلہ پر بہت کچھ لکھا گیا ہے ۔۔ ۔ ۔ ۔ سردست سب کچھ یہاں بیان نہیں ہوسکتا ماننے والون کے لیے یہی دوچار حوالہ جات کافی ہیں اور نہ ماننے والوں کے لیے دفتر کے دفتر بیکار ہیں ۔
                باقی واللہ والرسولہ اعلم


                Wa Alaikum Assalam ,

                :jazak:Aabi Bhai , ALLAH Taa'la aap k Deeni aur dunyawee uloom mein izafa kareinm , aur bohat khush rakhein :rose
                shukriya tafseeli jawab k liey ......

                wo khatoon jo hum se behas kar rahee theen wo phir yaqeenan AHL e HADEES hongi
                sigpic

                Comment


                • #9
                  Re: Aik sawal...Namaz mein Aameen

                  Aabi Sahib.. ASsalam U Alaikum..

                  Buland Ya Past Aavaaz Se Aameen K Havaalay Se Aap Ka Javaab PaRha..

                  Lekin Is Javaab Main Ehl-E-Hadeec LougoN K Liye Aap Nai "Buland Aavaaz Aur CheeNkh" Alfaaz^ Likhay HaiN..

                  Lafz "Buland Aavaaz" To Samajh PaR Raha Hai.. Par YahaaN "CheeNkh" Lafz^ Kuch Munaasib Nahi Laga.

                  Baraah-E-Karam.. Naz^r-caani Farmaiye.
                  Muflisi K DinoN Main Jo BichhaR Gaya Mujh Se
                  Usay Talaash KarooNga Main Naukari Ki T^arah..

                  Comment


                  • #10
                    Re: Aik sawal...Namaz mein Aameen

                    :SubhanAllhaa:

                    Comment


                    • #11
                      Re: Aik sawal...Namaz mein Aameen

                      مجھے ایک بات پر افسوس ناک حیرت ہے، کہ یہاں میں نے اسی مسئلے سے متعلق ایک جواب پوسٹ کیا تھا جسے بحث و مباحثے کے سیکشن میں منتقل کیا گیا، کیونکہ یہاں صرف عابد بھائی کی چلتی ہے۔ اور وہ جوب یہاں موجود ہے، جس میں مناسب احادیث کا حوالہ موجود ہے:
                      http://www.pegham.com/showthread.php?t=37245

                      لیکن یہاں سے میری پوسٹ کا حوالہ ہی مٹا دیا گیا؟ تاکہ تصویر کا دوسرا رخ دیکھا ہی نہ جاسکے؟

                      عابد بھائی یا ایڈمن صاحب
                      برائے مہربانی، اپنے اس فورم کو اتنا تنگ نظر مت کریں کہ آپ لوگوں کو مجبور کر رہے ہیں کہ وہ صرف اپ کی یکطرفہ بات ہی سنیں۔
                      -*-*-*-*-*-*-*-*-*-*-*-*-*-*-*-*-*-*-*-*-*-*-*-*-*-

                      Comment


                      • #12
                        Re: Aik sawal...Namaz mein Aameen

                        Jazak Allah Aap Nay Degar Dalail Walay Thred Ka Link De Diya Hay Lehaza Ab Is Thred Ko Close Kiya Jata Hay . Shukriya
                        ساقیا ہور پلا ہور پلا ہور پلا

                        Comment

                        Working...
                        X