Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

Mureed?

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • Mureed?

    Assalaam-o-Alaikum,
    humara sawal hay kay mureed kia hay mureed banna kia sahi hay ya ghalat?
    wasalaam...

  • #2
    Re: Mureed?

    اسلام علیکم پیاری بہن نساء سب سے پہلے آپکو اس سیکشن میں خوش آمدید:rose
    آپکے سوال کا مختصر جواب یہ ہے کہ مرید وہ ہوتا ہے جو کہ کسی مومن صالح یعنی جس کو معرفت الہٰی میں خاص قرب حاصل ہو سے اپنی نسبت کو جورٹا ہے اور اس سے فیض حاصل کرنے کے لیے اس کے ہاتھ پر بیعت کرتا ہے اور اپنی آئندہ آنے والی زندگی میں گناھوں سے بچنے اور نیک راہ پر چلنے کا پختہ عہد کرتا ہے اور جس شخص سے وہ بیعت کرے یعنی جس کا مرید بنے اس میں یہ چار چیزیں لازمی ہیں سب سے پہلے تو صحیح العقیدہ سنی ہو پھر اس کا سلسلہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم تک متصل ہو پھر اتنا علم جانتا ہو کہ کتابوں سے مسائل کا حل دریافت کر سکے اور یہ کہ فاسق نہ ہو یعنی اعلانیہ گناھ نہ کرتا ہو۔ اور آپکے دوسرے سوال کا جواب یہ ہے کہ مرید ہونا جائز ہے بلکہ مستحب عمل ہے ۔۔ باقی واللہ و اعلم
    ساقیا ہور پلا ہور پلا ہور پلا

    Comment


    • #3
      Re: Mureed?

      :rose :SubhanAllhaa:
      :jazak:

      Comment


      • #4
        Re: Mureed?

        :em:

        Comment


        • #5
          Re: Mureed?

          Originally posted by aabi2cool View Post
          اسلام علیکم پیاری بہن نساء سب سے پہلے آپکو اس سیکشن میں خوش آمدید:rose


          آپکے سوال کا مختصر جواب یہ ہے کہ مرید وہ ہوتا ہے جو کہ کسی مومن صالح یعنی جس کو معرفت الہٰی میں خاص قرب حاصل ہو سے اپنی نسبت کو جورٹا ہے اور اس سے فیض حاصل کرنے کے لیے اس کے ہاتھ پر بیعت کرتا ہے اور اپنی آئندہ آنے والی زندگی میں گناھوں سے بچنے اور نیک راہ پر چلنے کا پختہ عہد کرتا ہے اور جس شخص سے وہ بیعت کرے یعنی جس کا مرید بنے اس میں یہ چار چیزیں لازمی ہیں سب سے پہلے تو صحیح العقیدہ سنی ہو پھر اس کا سلسلہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم تک متصل ہو پھر اتنا علم جانتا ہو کہ کتابوں سے مسائل کا حل دریافت کر سکے اور یہ کہ فاسق نہ ہو یعنی اعلانیہ گناھ نہ کرتا ہو۔ اور آپکے دوسرے سوال کا جواب یہ ہے کہ مرید ہونا جائز ہے بلکہ مستحب عمل ہے ۔۔ باقی واللہ و اعلم
          w.salaam,
          bahut bahut shukriya khush amdeed kehney kay lia:rose
          aur Jazak Allah aap ney jawab dia Allah swt aap kay ilm mai aur izafa karay Ameen
          kia is ki koi misaal de saktey hay aap ya hawala kay yeh mustahab amal hay aur is ka silsila H.Muhammad SAW taq mutasil ho is baat ki aap wazahat karengay
          sawal poch kay taqllef deney kay lia bahut muzrat khwa hay.
          wasalaam...

          Comment


          • #6
            Re: Mureed?

            اسلام علیکم
            آپ نے جو سوال کیا ہے اس کا تعلق بیعت کی شرعی حیثیت سے ہے تو جواب اس کا یہ ہے کہ لفظ بیعت قرآنی اصطلاح ہے احادیث مبارکہ اور اور کتب تفاسیر میں بھی یہ لفظ کثرت سے استعمال ہوا ہے۔ قرآن پاک میں ارشاد ربانی ہے کہ ۔۔
            بے شک وہ لوگ جو آپ سے بیعت کرتے ہیں وہ ااپ سے نہیں بلکہ اللہ سے بیعت کرتے ہیں ،ان کے ہاتھوں پر اللہ کا ہاتھ ہے۔۔الفتح
            یہ آیت مبارکہ بیعت رضوان کرنے والے صحابہ کرام کی شان میں اتری تھی اور اسی آیت مبارکہ سے بیعت کے امر شرعی ہونے کا بھی پتا چلا، اس آیت کی تفسیر میں علامہ اسماعیل حقی آفندی جو آج سے قریبا ساڑھے تین سو سال پہلے کے مفسر قرآن ہیں وہ اپنی تفسیر روح البیان میں فرماتے ہیں کہا س آیت سے بیعت کا سنت ہونا ثابت ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ شاہ ولی اللہ محدث دہلوی نے بھی اسی آیت سے بیعت کے مسنون ہونے پر استدلال کیا ہے ۔ اس کے علاوہ ماضی قریب کی ایک بہت بڑی روحانی شخصیت کہ جن کا تاریخ پاکستان کے حوالے سے بھی بڑا روشن کردار ہے یعنی پیر جماعت علی شاھ محدث علی پوری وہ بھی اسی آیت سے جواز بیعت کے قائل ہیں۔
            اس آیت کے علاوہ بھی بہت سی قرآنی آیات سے بیعت کا جواز نکلتا ہے مثلا سورہ الممتحنہ کی آیت نمبر۱۲۰ میں ارشاد باری تعالٰی ہے کہ۔۔۔
            اے نبی جب آپ کے پا س مومنہ عورتیں ان شرطوں پر بیعت کریں کہ وہ اللہ کے ساتھ کسی کو شریک نہیں بنائیں گی اور نہ چوری کریں گی اور نہ زنا کریں گی نہ ہی اپنی اولادوں کو قتل کریں گی اور نہ بہتان گھڑیں گی اور نیکی کے کامومں میں آپکی نافرمانی نہیں کریں گی تو آپ ان کو بیعت فرمالیں ۔
            اس کے علاوہ آخر میں بخاری شریف کی ایک رویت نقل کر کے بات کو ختم کروں گا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اے میرے صحابہ میری بعیت کرو اس امر پر کے تم خدا کے ساتھ شرک نہ کرو گے نہ چوری کرو گے اور نہ زنا کرو گے اور نہ اپنی اولادوں کو قتل کرو گے۔۔بخاری ج ۲ س ۱۰۷
            اس حدیث میں واضح طور پر صحٓبہ سے جہاد بالنفس پر بیعت لینے کا بیان ہے اور بیعت کی یہی صورت آج تک پوری امت مسلمہ میں رائج ہے ۔۔
            باقی رہا آپکے دوسرے سوال کا جواب کہ متصل ہونے سے کیا مراد ہے تو عرض ہے کہ اتصال کو مطلب ہوتا ہے جڑا ہوا ہونا یعنی آپ جس بھی ہستی سے بیعت کریں اس کا سلسلہ اوپر تک متصل ہو یعنی اس کے اپنے مشایخ سے لیکر اوپر تک یعنی صحابہ اور پھر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم تک کہیں بھی کسی جگہ سے سلسلہ منقطع نہ ہو ۔۔
            باقی واللہ و اعلم والرسولہ
            ساقیا ہور پلا ہور پلا ہور پلا

            Comment


            • #7
              Re: Mureed?

              bahut bahut shukriya ap ney wazahat ki aur is ki ehmiyat ka andaza howa
              is baray mai Jihad bil Nafs ki jo baat ki woh bahut hi eham hay ap ka bahut shukriya
              Jazak Allah khair
              wasalaam..


              Last edited by Nisa*; 18 June 2007, 20:12.

              Comment

              Working...
              X