اسلامی تعلیمات کی روشنی میں وقت کی قدر و قیمت
تحریر : حافظ فرحان ثنائی (ریسرچ سکالر فرید ملت ریسرچ انسٹی ٹیوٹ)
بحیثیت مسلمان ہمیں باقی مذاہب کے ماننے والوں سے بڑھ کر وقت کی قدر کرنا چاہیے کیونکہ ہم جانتے ہیں کہ دنیوی زندگی، آخرت کے لئے کھیتی کی مانند ہے۔ ہم اس میں جو بوئیں گے آخرت میں وہی کاٹیں گے۔ اگر ہم اس زندگی میں اپنے وقت کی قدر کرتے ہوئے اسے بھلائی، خیر اور حسنات کے بیج بونے میں صرف کریں گے تو کل یومِ قیامت ہمیں فلاح و نجات کا ثمر ملے گا :
كُلُوا وَاشْرَبُوا هَنِيئًا بِمَا أَسْلَفْتُمْ فِي الْأَيَّامِ الْخَالِيَةِO
( الحاقة، 69 : 24)
اس کے برعکس اگر اِس زندگی میں وقت کی قدر نہ کی جائے اور اسے غفلت، سستی و کاہلی میں گزارتے ہوئے برائی، شر اور سیئات کی نذر کر دیا جائے تو پھر مایوسی اور ندامت کا سامنا کرنا پڑے گا :
أَوَلَمْ نُعَمِّرْكُم مَّا يَتَذَكَّرُ فِيهِ مَن تَذَكَّرَ وَجَاءَكُمُ النَّذِيرُ فَذُوقُوا فَمَا لِلظَّالِمِينَ مِن نَّصِيرٍO
(فاطر، 35 : 37)
یہی وہ بنیادی فلسفہ ہے جس کے باعث اسلام میں وقت کی اہمیت پر بہت زور دیا گیا ہے۔ اِسے ضائع کرنے کے ہر پہلو کی حوصلہ شکنی کی گئی ہے۔ زیرِنظر مضمون کا مقصد تحریر بھی یہی ہے کہ ہمارے اندر وقت کی قدر و منزلت اجاگر ہو اور ہم ہر ساعت کو بہتر طریقہ سے گزارنے کے قابل بن جائیں تاکہ ہمیں دنیا اور آخرت کی فوز و فلاح نصیب ہو۔
بحیثیت مسلمان ہمیں باقی مذاہب کے ماننے والوں سے بڑھ کر وقت کی قدر کرنا چاہیے کیونکہ ہم جانتے ہیں کہ دنیوی زندگی، آخرت کے لئے کھیتی کی مانند ہے۔ ہم اس میں جو بوئیں گے آخرت میں وہی کاٹیں گے۔ اگر ہم اس زندگی میں اپنے وقت کی قدر کرتے ہوئے اسے بھلائی، خیر اور حسنات کے بیج بونے میں صرف کریں گے تو کل یومِ قیامت ہمیں فلاح و نجات کا ثمر ملے گا :
كُلُوا وَاشْرَبُوا هَنِيئًا بِمَا أَسْلَفْتُمْ فِي الْأَيَّامِ الْخَالِيَةِO
( الحاقة، 69 : 24)
اس کے برعکس اگر اِس زندگی میں وقت کی قدر نہ کی جائے اور اسے غفلت، سستی و کاہلی میں گزارتے ہوئے برائی، شر اور سیئات کی نذر کر دیا جائے تو پھر مایوسی اور ندامت کا سامنا کرنا پڑے گا :
أَوَلَمْ نُعَمِّرْكُم مَّا يَتَذَكَّرُ فِيهِ مَن تَذَكَّرَ وَجَاءَكُمُ النَّذِيرُ فَذُوقُوا فَمَا لِلظَّالِمِينَ مِن نَّصِيرٍO
(فاطر، 35 : 37)
یہی وہ بنیادی فلسفہ ہے جس کے باعث اسلام میں وقت کی اہمیت پر بہت زور دیا گیا ہے۔ اِسے ضائع کرنے کے ہر پہلو کی حوصلہ شکنی کی گئی ہے۔ زیرِنظر مضمون کا مقصد تحریر بھی یہی ہے کہ ہمارے اندر وقت کی قدر و منزلت اجاگر ہو اور ہم ہر ساعت کو بہتر طریقہ سے گزارنے کے قابل بن جائیں تاکہ ہمیں دنیا اور آخرت کی فوز و فلاح نصیب ہو۔
Comment