Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

KhudKushi?

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • KhudKushi?

    Assalaam-o-Alaikum,
    khudkushi karna haraam hay kia khudkushi karna har sorat mai haram hay
    agar koi larki apni izzat bachaney kay lia khudkushi karay jab kay us kay pas aur koi raasta na ho kia tab bhi yeh haraam hay ya nahi ?
    wasalaam.....

  • #2
    Re: KhudKushi?

    meray khayal mein haan

    Comment


    • #3
      Re: KhudKushi?

      Originally posted by danicool82 View Post
      meray khayal mein haan
      matlab tab bhi haraam hay?har soorat mai
      wasalaam...

      Comment


      • #4
        Re: KhudKushi?

        Originally posted by Nisa* View Post
        Assalaam-o-Alaikum,
        khudkushi karna haraam hay kia khudkushi karna har sorat mai haram hay
        agar koi larki apni izzat bachaney kay lia khudkushi karay jab kay us kay pas aur koi raasta na ho kia tab bhi yeh haraam hay ya nahi ?
        wasalaam.....
        aha nissa aap ka question tou acha hai
        dekhtey hai ke iss ka jawaab kya hai.
        :rose Refreshing_breeze :rose

        Comment


        • #5
          Re: KhudKushi?

          Originally posted by refreshing_breeze View Post
          aha nissa aap ka question tou acha hai
          dekhtey hai ke iss ka jawaab kya hai.
          ji bilkul:)

          Comment


          • #6
            Re: KhudKushi?

            Originally posted by Nisa* View Post
            Assalaam-o-Alaikum,
            khudkushi karna haraam hay kia khudkushi karna har sorat mai haram hay
            agar koi larki apni izzat bachaney kay lia khudkushi karay jab kay us kay pas aur koi raasta na ho kia tab bhi yeh haraam hay ya nahi ?
            wasalaam.....
            سلام۔
            جیسا کہ آپ نے سوال کیا ہے تو میں کہوں گا کہ ایسا سوال حالات پر انحصار کرتے ہیں کہ اگر کوئی لڑکی اپنی عزت کی خاطر خودکشی کر لے تو وہ جائز ہے یا ناجائز۔
            پہلی بات توآپ بتائیں کہ وہ کیا صورت ہے جب لڑکی خودکشی کر لیں ۔آیا اس کے عصمت چلی گئی ہے ۔یا اسے کچھ ٹائم مل گیا ہے۔ کہ وہ ایسا مطلب کہ خود کشی کر لے ویسا حالات میں میرا خیال ہے کہ وقت نہیں ملتا خودکشی کے لیے ۔لوگ اتنا ظالم ہوتے ہیں کہ وہ ایسا کرنے نہیں دیتے جب تک کے وہ اپنے ہوس پوری نہ کر لیں۔
            اگر لڑکی کو اتنا ٹائم مل گیا ہے کہ وہ اپنی جان دے سکتی ہے اپنی عزت کی خاطر تو میرے خیال میں اس کو ایسا کر دینا چاہیے ورنہ وہ لڑکی خود اپنی ہی نظروں میں ساری زندگی شرمسار رہے گی۔
            لیکن اگر اسے ایسا نہیں کر کر سکی اور اس کے عزت چلی گئی ہے تو پھر اس کا خودکشی کرنا غلط ہے ۔اور اسے اب حا لات سے مقابلہ کرنا چاہیے جس کے مثال مختاران مائی ہمارے سامنے ہے۔
            میں دعا کرتا ہوں کہ اللہ تعالٰی سب ماوں بہنوں اور بیٹوں کی عزت محفوظ رکھے آمین

            Comment


            • #7
              Re: KhudKushi?

              amin
              :welcome: :welcome: www.jandanwala.com:welcome::welcome:

              Comment


              • #8
                Re: KhudKushi?

                اسلام علیکم نساء بہن آپکے سوال کا جواب دینے سے پہلے میں چند باتیں واضح کردوں سب سے پہلی بات تو یہ ہے کہ ہمارا یہ فقہ سیکشن کوئی فتوی سیکشن نہیں ہے لہذا یہ بات آپکے زہن میں رہے کہ ہم یہاں جس بھی سوال کا جواب دیتے ہیں وہ ہماری عمومی معلومات پر مبنی ہوتا ہے اس کا تعلق ہرگز کسی فتوی کی نوعیت سے نہیں ہوتا اور دوسری بات آپ نے جو سوال پوچھا ہے میرے نزدیک اس قسم کے سوالات کا پیدا ہونا ہم سب کی اسلامی فقہ سے عدم واقفیت کی بنا پر ہے ہم نے بہت سی فقہی اصطلاحات کا نام تو سن رکھا ہوتا ہے مگر اس کی حقیقت یعنی ان کی تعرف اور احکام سے واقف نہیں ہوتے کچھ یہی صورتحال میرے نزدیک اس سوال کے پس منظر میں بھی ہے آپ نے فرمایا کے خود کشی کرنا حرام ہے تو آیا کوئی لڑکی جو اپنی عزت کو بچانے کے لیے خود کشی کرلے تو کیا اسکا یہ فعل تب بھی حرام کے زمرے میں ہی آئے گا؟ تو آئیےاس سوال کا جواب پانے سے پہلے ہم یہ سمجھیں کے حرام سے کیا مراد ہوتی ہے ۔ فقہ کی اصطلاح میں جب کسی چیز پر لفظ حرام بولا جاتا ہے تو اس سے مراد کوئی ایسا فعل ہوتا ہے کہ جو کہ قرآن یا سنت کی کسی واضح نص کی وجہ سے منع کیا گیا ہو یعنی کوئی ایسا کام کہ جس کو قرآن یا پھر سنت نے واضح طور پر کھلی دلیل کے ساتھ منع کردیا ہو اور جب کوئی شخص وہی کام انجام دے دے تو ہم کہتے ہیں کہ اس نے حرام کام کیا ہے اور حکم اس کا یہ ہے کہ اگر تو کرنے والا وہ فعل یعنی وہ حرام کام کہ جس سے روکا گیا ہے اس کو حرام ہی سمجھتے ہوئے کرئے تو فقط گناھگار ہوگا یعنی اس پر کبیرہ گناھ ہوگا لیکن اگر وہ اسی کام کو جائز سمجھتے ہوئے کرے تو تب اس پر کفر کا اطلاق ہوگا۔ امید ہے آپ فعل حرام کی تعریف اور حکم کو سمجھ گئی ہونگی اب آتے ہیں آپکے سوال کے جواب کی طرف تو میری زاتی رائے میں اگر کوئی عورت یا لڑکی اپنی عزت کو بچانے کے لیے خودکشی کا راستہ اختیار کرتی ہے تو تب بھی اس کے اس فعل کو حرام ہی سے تعبیر کیا جائے گا کیونکہ اللہ پاک نے ہمیں جن بہت سے کاموں سے منع کیا ہے ان میں سے ایک یہ بھی ہے کہ ہمیں کوئی حق نہیں کے ہم اللہ کے دیئے ہوئے اس جسم اور جان پر اپنی مرضی سے کوئی ظلم کریں کیونکہ ہمارا یہ جسم اور جان دونوں اللہ ہی کی امانت ہیں ۔ اگر کوئی لڑکی یا عورت ایک ایسے حرام فعل سے بچنے کے لیے کہ جس میں اسکی اپنی مرضی نہیں شامل یعنی زنا بالجبر وہ اپنی مرضی سے کوئی ایسا طریقہ اختیار کرے جو کہ بذات خود حرام ہو تو عقل کی رو سے بھی یہی بات سمجھ میں آتی ہے کہ اس کا ایسا کرنا بحرحال ناجائز ٹھرے گا کیونکہ جب ہم قرآن و سنت کی مختلف نصوص پر غور کرتے ہیں تو ہمیں یہ بات سمجھ میں آتی ہے کہ اللہ پاک نے انسانی جان کو بڑا مقدم ٹھرایا ہے یعنی قرآن میں جابجا ایسی تصریحات ملتی ہیں کہ جن میں یہ حکم بڑے واضح طور پر آیا ہے کہ جب کسی مسلمان کو اپنی جان کے جانے کا خدشہ محسوس ہو اور اسکے پاس کوئی حلال زریعہ نہ ہو اپنی جان کو بچانے کا تو وہ حرام طریقہ سے بھی اپنی جان کو بچا سکتا ہے لیکن آپ کے پوچھے گئے سوال میں تو صورتحال اس کے برعکس ہے ۔
                اسی طرح احادیث میں بھی آیا ہے کہ جن کا مفہوم کچھ یوں ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے جان کے خطرے کی صورت میں توحید کے انکار کی بھی اجازت دی ہے تو ان سب باتوں سے یہ چیز واضح ہوجاتی ہے کہ جان بحر حال مقدم ہے اس کو اپنے ہاتھوں عزت کے لیے گنوانا کسی صورت میں بھی جائز نہیں ہوسکتا اور اگر ہم اس چیز کو یوں بھی دیکھیں کہ ایک خودکشی کرنے والی ایسی عورت جب اس انتہائی اقدام پر مجبور ہوئی تو ایک طرح سے اسکا اپنا اعتقاد خود اللہ پاک کی زات پر سے بھی ہٹ گیا یعنی اس نے کیوں آخری وقت تک بھی اللہ کی زات پر بھروسہ نہ کیا کہ شاید سامنے والا خدا خوفی کی وجہ سے باز آجائے اللہ پاک کی کوئی ظاہر ی یا غیبی مدد اس کو آن پہنچے ۔۔تو میری حقیر رائے میں اس کا یہ فعل حرام ہی ہوگا مگر تاہم دیگر خودکشی کے معاملات میں اور اس نوعیت کی خودکشی کے معاملے میں ہم اتنا فرق ضرور کرسکتے ہیں کہ وہاں تو اللہ پاک ہر صورت میں مواخذہ کریں گے مگر شاید اس صورت میں باز پرس کل قیامت کے روز نہ ہو ۔ باقی واللہ والرسولہ اعلم ۔
                نوٹ ۔۔۔میری یہ جواب میری زاتی تحقیق ہے اس کو کوئی فتوٰ ی نہ سمجھا جائے اور اگر آپ کو اس سلسلے میں کوئی فتوٰی درکار ہو تو کسی ماہر مفتی سے رجوع کریں ۔۔۔
                ساقیا ہور پلا ہور پلا ہور پلا

                Comment


                • #9
                  Re: KhudKushi?

                  nice sharing abid bhaiiiiiiiiiiiiiiii
                  :welcome: :welcome: www.jandanwala.com:welcome::welcome:

                  Comment


                  • #10
                    Re: KhudKushi?

                    Originally posted by Khalil View Post
                    سلام۔

                    جیسا کہ آپ نے سوال کیا ہے تو میں کہوں گا کہ ایسا سوال حالات پر انحصار کرتے ہیں کہ اگر کوئی لڑکی اپنی عزت کی خاطر خودکشی کر لے تو وہ جائز ہے یا ناجائز۔
                    پہلی بات توآپ بتائیں کہ وہ کیا صورت ہے جب لڑکی خودکشی کر لیں ۔آیا اس کے عصمت چلی گئی ہے ۔یا اسے کچھ ٹائم مل گیا ہے۔ کہ وہ ایسا مطلب کہ خود کشی کر لے ویسا حالات میں میرا خیال ہے کہ وقت نہیں ملتا خودکشی کے لیے ۔لوگ اتنا ظالم ہوتے ہیں کہ وہ ایسا کرنے نہیں دیتے جب تک کے وہ اپنے ہوس پوری نہ کر لیں۔
                    اگر لڑکی کو اتنا ٹائم مل گیا ہے کہ وہ اپنی جان دے سکتی ہے اپنی عزت کی خاطر تو میرے خیال میں اس کو ایسا کر دینا چاہیے ورنہ وہ لڑکی خود اپنی ہی نظروں میں ساری زندگی شرمسار رہے گی۔
                    لیکن اگر اسے ایسا نہیں کر کر سکی اور اس کے عزت چلی گئی ہے تو پھر اس کا خودکشی کرنا غلط ہے ۔اور اسے اب حا لات سے مقابلہ کرنا چاہیے جس کے مثال مختاران مائی ہمارے سامنے ہے۔

                    میں دعا کرتا ہوں کہ اللہ تعالٰی سب ماوں بہنوں اور بیٹوں کی عزت محفوظ رکھے آمین
                    Jazak Allah khair
                    Khalil Bhai bahut shukriya is sawal ka taluq izat chali janey sey pehlay ka hay aur humara bhi yehi khayal tha jesa aap ney kaha bahut shukriya
                    wasalaam....

                    Comment


                    • #11
                      Re: KhudKushi?

                      Originally posted by aabi2cool View Post
                      اسلام علیکم نساء بہن آپکے سوال کا جواب دینے سے پہلے میں چند باتیں واضح کردوں سب سے پہلی بات تو یہ ہے کہ ہمارا یہ فقہ سیکشن کوئی فتوی سیکشن نہیں ہے لہذا یہ بات آپکے زہن میں رہے کہ ہم یہاں جس بھی سوال کا جواب دیتے ہیں وہ ہماری عمومی معلومات پر مبنی ہوتا ہے اس کا تعلق ہرگز کسی فتوی کی نوعیت سے نہیں ہوتا اور دوسری بات آپ نے جو سوال پوچھا ہے میرے نزدیک اس قسم کے سوالات کا پیدا ہونا ہم سب کی اسلامی فقہ سے عدم واقفیت کی بنا پر ہے ہم نے بہت سی فقہی اصطلاحات کا نام تو سن رکھا ہوتا ہے مگر اس کی حقیقت یعنی ان کی تعرف اور احکام سے واقف نہیں ہوتے کچھ یہی صورتحال میرے نزدیک اس سوال کے پس منظر میں بھی ہے آپ نے فرمایا کے خود کشی کرنا حرام ہے تو آیا کوئی لڑکی جو اپنی عزت کو بچانے کے لیے خود کشی کرلے تو کیا اسکا یہ فعل تب بھی حرام کے زمرے میں ہی آئے گا؟ تو آئیےاس سوال کا جواب پانے سے پہلے ہم یہ سمجھیں کے حرام سے کیا مراد ہوتی ہے ۔ فقہ کی اصطلاح میں جب کسی چیز پر لفظ حرام بولا جاتا ہے تو اس سے مراد کوئی ایسا فعل ہوتا ہے کہ جو کہ قرآن یا سنت کی کسی واضح نص کی وجہ سے منع کیا گیا ہو یعنی کوئی ایسا کام کہ جس کو قرآن یا پھر سنت نے واضح طور پر کھلی دلیل کے ساتھ منع کردیا ہو اور جب کوئی شخص وہی کام انجام دے دے تو ہم کہتے ہیں کہ اس نے حرام کام کیا ہے اور حکم اس کا یہ ہے کہ اگر تو کرنے والا وہ فعل یعنی وہ حرام کام کہ جس سے روکا گیا ہے اس کو حرام ہی سمجھتے ہوئے کرئے تو فقط گناھگار ہوگا یعنی اس پر کبیرہ گناھ ہوگا لیکن اگر وہ اسی کام کو جائز سمجھتے ہوئے کرے تو تب اس پر کفر کا اطلاق ہوگا۔ امید ہے آپ فعل حرام کی تعریف اور حکم کو سمجھ گئی ہونگی اب آتے ہیں آپکے سوال کے جواب کی طرف تو میری زاتی رائے میں اگر کوئی عورت یا لڑکی اپنی عزت کو بچانے کے لیے خودکشی کا راستہ اختیار کرتی ہے تو تب بھی اس کے اس فعل کو حرام ہی سے تعبیر کیا جائے گا کیونکہ اللہ پاک نے ہمیں جن بہت سے کاموں سے منع کیا ہے ان میں سے ایک یہ بھی ہے کہ ہمیں کوئی حق نہیں کے ہم اللہ کے دیئے ہوئے اس جسم اور جان پر اپنی مرضی سے کوئی ظلم کریں کیونکہ ہمارا یہ جسم اور جان دونوں اللہ ہی کی امانت ہیں ۔ اگر کوئی لڑکی یا عورت ایک ایسے حرام فعل سے بچنے کے لیے کہ جس میں اسکی اپنی مرضی نہیں شامل یعنی زنا بالجبر وہ اپنی مرضی سے کوئی ایسا طریقہ اختیار کرے جو کہ بذات خود حرام ہو تو عقل کی رو سے بھی یہی بات سمجھ میں آتی ہے کہ اس کا ایسا کرنا بحرحال ناجائز ٹھرے گا کیونکہ جب ہم قرآن و سنت کی مختلف نصوص پر غور کرتے ہیں تو ہمیں یہ بات سمجھ میں آتی ہے کہ اللہ پاک نے انسانی جان کو بڑا مقدم ٹھرایا ہے یعنی قرآن میں جابجا ایسی تصریحات ملتی ہیں کہ جن میں یہ حکم بڑے واضح طور پر آیا ہے کہ جب کسی مسلمان کو اپنی جان کے جانے کا خدشہ محسوس ہو اور اسکے پاس کوئی حلال زریعہ نہ ہو اپنی جان کو بچانے کا تو وہ حرام طریقہ سے بھی اپنی جان کو بچا سکتا ہے لیکن آپ کے پوچھے گئے سوال میں تو صورتحال اس کے برعکس ہے ۔

                      اسی طرح احادیث میں بھی آیا ہے کہ جن کا مفہوم کچھ یوں ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے جان کے خطرے کی صورت میں توحید کے انکار کی بھی اجازت دی ہے تو ان سب باتوں سے یہ چیز واضح ہوجاتی ہے کہ جان بحر حال مقدم ہے اس کو اپنے ہاتھوں عزت کے لیے گنوانا کسی صورت میں بھی جائز نہیں ہوسکتا اور اگر ہم اس چیز کو یوں بھی دیکھیں کہ ایک خودکشی کرنے والی ایسی عورت جب اس انتہائی اقدام پر مجبور ہوئی تو ایک طرح سے اسکا اپنا اعتقاد خود اللہ پاک کی زات پر سے بھی ہٹ گیا یعنی اس نے کیوں آخری وقت تک بھی اللہ کی زات پر بھروسہ نہ کیا کہ شاید سامنے والا خدا خوفی کی وجہ سے باز آجائے اللہ پاک کی کوئی ظاہر ی یا غیبی مدد اس کو آن پہنچے ۔۔تو میری حقیر رائے میں اس کا یہ فعل حرام ہی ہوگا مگر تاہم دیگر خودکشی کے معاملات میں اور اس نوعیت کی خودکشی کے معاملے میں ہم اتنا فرق ضرور کرسکتے ہیں کہ وہاں تو اللہ پاک ہر صورت میں مواخذہ کریں گے مگر شاید اس صورت میں باز پرس کل قیامت کے روز نہ ہو ۔ باقی واللہ والرسولہ اعلم ۔

                      نوٹ ۔۔۔میری یہ جواب میری زاتی تحقیق ہے اس کو کوئی فتوٰ ی نہ سمجھا جائے اور اگر آپ کو اس سلسلے میں کوئی فتوٰی درکار ہو تو کسی ماہر مفتی سے رجوع کریں ۔۔۔
                      w.salaam,
                      Abid Bhai aap ney bahut sahi sey haraam ko wazeh kia hay yeh sawal bahut waqt sey humry zehan mai tha kiu kay aisi bahut sari larkio kay baray mai hum ney suna hay kay uno ney izzat bachaney ki khatir jaan di tho un kay lia bahut ajeeb laga Allah swt un ki maghfirat karay Ameen
                      bahut shukriya aur Jazak Allah khair
                      wasalaam....

                      Comment

                      Working...
                      X