Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

Tayamam karne ka sunnat tareeka

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • Tayamam karne ka sunnat tareeka

    :thmbup: Asslam Alaikum
    Abid bhai tayamam karne ka sunnat tareeka kia ha aur kin surtoon main tayamam kia ja sakta ha.
    aur kisi ne pucha ha kah wazoo karte hoove pawn doone ke doran main jab pawn ki onglioun ka khilal karta hoon tu mere unglioun main kharish hoti ha aur taqleef hoti ha tu kia jrabain pahne hove sirf gila haath pawn par pherne se wazoo ho jae ga agar nahin tu pher mian kia karon.
    aur teesra sawal yeh hai kah kia goosal karne se wazoo ho jata aur namaz pahi ja sakti ha.

  • #2
    Re: Tayamam karne ka sunnat tareeka

    Tayamun kay maani hay qasad karna ya irada karna is sey muraad paani kay bajaee mithi sey paak honey ka qasad karna aur niyat karna hay.
    Last edited by Nisa*; 7 June 2007, 18:17.

    Comment


    • #3
      Re: Tayamam karne ka sunnat tareeka

      اسلام علیکم بھائی آپکے پوچھے گئے تمام سوالوں کا جواب ترتیب وار حاضر ہے۔
      سورہ النساء آیت نمبر ۴۳ میں اللہ پاک فرماتےہیں کہ۔۔۔
      .
      يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُواْ لاَ تَقْرَبُواْ الصَّلاَةَ وَأَنتُمْ سُكَارَى حَتَّى تَعْلَمُواْ مَا تَقُولُونَ وَلاَ جُنُبًا إِلاَّ عَابِرِي سَبِيلٍ حَتَّى تَغْتَسِلُواْ وَإِن كُنتُم مَّرْضَى أَوْ عَلَى سَفَرٍ أَوْ جَاءَ أَحَدٌ مِّنكُم مِّنَ الْغَآئِطِ أَوْ لاَمَسْتُمُ النِّسَاءَ فَلَمْ تَجِدُواْ مَاءً فَتَيَمَّمُواْ صَعِيدًا طَيِّبًا فَامْسَحُواْ بِوُجُوهِكُمْ وَأَيْدِيكُمْ إِنَّ اللّهَ كَانَ عَفُوًّا غَفُورًاO
      . اور اگر تم بیمار ہو یا سفر میں ہو یا تم میں سے کوئی قضائے حاجت سے لوٹے یا تم نے (اپنی) عورتوں سے مباشرت کی ہو پھر تم پانی نہ پاسکو تو تم پاک مٹی سے تیمم کر لو پس اپنے چہروں اور اپنے ہاتھوں پر مسح کر لیا کرو، بیشک اللہ معاف فرمانے والا بہت بخشنے والا ہےo


      جس کا وضو نہ ہو یا نہانے کی ضرورت ہو مگر پانی پر قدرت نہ ہو تو وہ وضو اور غسل کی جگہ تیمم کرئے پانی پر قدرت نہ ہونے کی چند صورتیں ہیں ایک یہ کہ ایسی بیماری ہو کہ وضو یا غسل سے اس کے بڑھنے یا دیر میں ٹھیک ہونے کا بالکل ٹھیک اندیشہ ہو خواہ اسے خود تجربہ ہوا ہو یا پھر کسی مسلمان اور قابل ڈاکٹر نے اسے یہ مشورہ دیا ہو اور اگر محض خیال ہی ہو کہ پانی سے بیماری بڑھ جائے گی تو ایسی صورت میں تیمم جائز نہیں ہے اسی طرح کافر اور فاسق ڈاکٹر کی رائے کا بھی شرع میں اعتبار نہیں ہے۔اور اگر بیماری میں ٹھنڈا پانی نقصان کرتا ہو اور گرم پانی سے نقصان نہ ہوتا ہو تو ایسی صورت میں گرم پانی سے غسل یا وضو ضروری ہے۔اور اگر کسی خاص عضو میں پانی نقصان کرتا ہو اور باقی میں نہیں تو جس پر نقصان کرتا ہو اس کا مسح کرے اور باقیوں کو دھوئے۔اور اسی طرح زخم کے کنارے کنارے جہاں تک پانی نقصان نہ کرئے وہاں سے پٹی ہٹا کر دھونا فرض ہے اور اگر پٹی کھولنے میں نقصان ہو تو پھر پٹی کا مسح کیا جائے۔۔
      دوسری صورت پانی پر قدرت نہ ہونے کی یہ ہے کہ جس جگہ موجود ہو وہاں چاروں طرف ایک ایک میل تک پانی کے نہ ہونے کا یقین ہو تو ایسی صورت میں تیمم جائز ہے۔اور اگر یہ گمان ہو کہ ایک میل کے اندر پانی موجود ہوگا تو تلاش کرلینا ضروری ہے بنا تلاش کے تیمم جائز نہیں ۔
      تیسری صورت یہ ہے کہ اتنی شدید سردی ہو کہ نہانے سے مرجانے کا قوی اندیشہ ہو یا پھر شدید بیمار پڑھ جانے کا اندیشہ ہو تو ایسی صورت میں بھی تیمم جائز ہے بشرطیکہ نہانے کے بعد سردی سے بچ جانے کا کوئی سامان بھی موجود ہو۔
      اسی طرح فقہا کرام نے مختلف احوال کے اعتبار سے تیمم کی جائز صورتیں گنوائیں ہیں سر دست ہم تین پر ہی اکتفا کرتے ہیں
      اب ہم تیمم کا سنت طریقہ بیان کریں گے۔
      پہلے تیمم کے فرائض۔۔
      تیمم میں پہلا فرض نیت ہے یعنی یہ کہ آیا غسل کے لیے تیمم ہے یا پھر وضو کے لیےدوسرا فرض سارے منہ پر ہاتھ پھیرنا ہے یہاں تک کے بال برابر بھی کوئی جگہ باقی نہ بچے۔
      تیسرا فرض اسی طرح دونوں ہاتھوں کا کہنیوں سمیت مسح کرنا یہان تک کہ بال برابر بھی جگی باقی نہ بچے۔
      تیمم کا طریقہ۔
      تیمم کی نیت کرکے بسم اللہ کہہ کر کسی ایسی پاک چیز پر جو کہ زمین کی جنس میں سے ہو پر دونوں ہاتھ مارکر الٹ لے اور اگر زیادہ گرد لگ گئی ہوتو ہاتھ جھاڑ لے اور اس سے سارے منہ کا مسح کرے پھر دوسری متبہ یون ہی ہاتھ مارے اور پھر دونوں ہاتھوں کا کہنیوں سمیت مسح کرے۔
      اور آپکے دوسرے سوال کی مجھے ٹھیک طرح سے سمجھ نہیں آئی آپ نے وضاحت نہیں کی پاوں کی انگلیوں کے خلال کرنے سے بیماری کے کس حد تک بڑھ جانے کا اندیشہ ہے آپ زرا وضاحت کردیں تو مجھے جواب دینے میں آسانی ہو گی۔
      اور آپکے آخری سوال کا جواب یہ ہے کہ بالکل غسل کرلینے سے وضو بھی ہوجاتا ہے کیونکہ عموما غسل میں ان تمام اعضاء پر پانی بہہ جاتا ہے جن کا دھونا وضو میں فرض ہے ۔۔
      باقی واللہ ورسولہ اعلم۔۔
      ساقیا ہور پلا ہور پلا ہور پلا

      Comment


      • #4
        Re: Tayamam karne ka sunnat tareeka

        bahut achay sey aap ney bataya
        Jazak Allah khair
        wasalaam...

        Comment


        • #5
          Re: Tayamam karne ka sunnat tareeka

          :rose
          :jazak: Abid bhai ALLAH TALLA aap k Ilm aur umer main barkat dale Aamin

          Comment


          • #6
            Re: Tayamam karne ka sunnat tareeka

            jazakallah

            Comment

            Working...
            X