Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

Hazoor SAW ke dast-e-Aqdas ki Barkaat

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • Hazoor SAW ke dast-e-Aqdas ki Barkaat

    آقائے دوجہاں صلی اللہ علیہ وسلم کے دستِ اقدس کی برکتیں


    حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے مبارک ہاتھ ہزاروں باطنی اور روحانی فیوض و برکات کے حامل تھے۔ جس کسی کو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اپنے مبارک ہاتھ سے مَس کیا اُس کی حالت ہی بدل گئی۔ وہ ہاتھ کسی بیمار کو لگا تو نہ صرف یہ کہ وہ تندرست و شفایاب ہوگیا بلکہ اس خیر وبرکت کی تاثیر تادمِ آخر وہ اپنے قلب و روح میں محسوس کرتا رہا۔ کسی کے سینے کو یہ ہاتھ لگا تو اُسے علم و حکمت کے خزانوں سے مالا مال کر دیا۔ بکری کے خشک تھنوں میں اُس دستِ اقدس کی برکت اُتری تو وہ عمر بھر دودھ دیتی رہی۔ توشہ دان میں موجود گنتی کی چند کھجوروں کو اُن ہاتھوں نے مَس کیا تو اُس سے سالوں تک منوں کے حساب سے کھانے والوں نے کھجوریں کھائیں مگر پھر بھی اُس ذخیرہ میں کمی نہ آئی۔ بقول اعلیٰ حضرت رحمۃ اللّٰہ علیہ :



    ہاتھ جس سمت اُٹھایا غنی کر دیا


    اُن ہاتھوں کی فیض رسانی سے تہی دست بے نوا گدا، دوجہاں کی نعمتوں سے مالا مال ہوگئے۔ صحابۂ کرام رضی اللہ عنھم نے اپنی زندگیوں میں بارہا ان مبارک ہاتھوں کی خیر و برکت کا مشاہدہ کیا۔ وہ خود بھی اُن سے فیض حاصل کرتے رہے اور دوسروں کو بھی فیض یاب کرتے رہے، اس حوالے سے متعدد روایات مروی ہیں :
    _____signature_____

  • #2
    Re: Hazoor SAW ke dast-e-Aqdas ki Barkaat

    دستِ مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی برکت سے حضرت حنظلہ رضی اللہ عنہ دوسروں کو فیض یاب کرتے رہے


    حضرت ذیال بن عبید رضی اللہ عنہ نے حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ایک جلیل القدر صحابی حضرت حنظلہ رضی اللہ عنہ کے حوالے سے بیان کیا ہے کہ ایک دفعہ ان کے والد نے رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے ان کے حق میں دعائے خیر کے لئے عرض کیا :


    فقال : ادن يا غلام، فدنا منه فوضع يده علي رأسه، وقال : بارک اﷲ فيک! فرأيتُ حنظلة يؤتي بالرجل الوارم وجهه وبالشاة الوارم ضرعها فيتفل في کفه، ثم يضعها علي صُلعته، ثم يقول : بسم اﷲ علي أثر يد رسول اﷲ صلي الله عليه وآله وسلم، ثم يمسح الورم فيذهب.


    ابن سعد، الطبقات الکبري، 7 : 72
    احمد بن حنبل، المسند، 5 : 68
    طبراني، المعجم الکبير، 4 : 6، رقم : 3477
    طبراني، المعجم الاوسط، 3 : 191، رقم : 2896
    هيثمي، مجمع الزوائد، 4 : 211
    بخاري التاريخ الکبير، 3 : 37، رقم : 152
    ابن حجر، الاصابه، 2 : 133

    _____signature_____

    Comment


    • #3
      Re: Hazoor SAW ke dast-e-Aqdas ki Barkaat

      دستِ مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی برکت سے حضرت ابو زید انصاری رضی اللہ عنہ کے بال عمر بھر سیاہ رہے۔




      حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے حضرت ابو زید انصاری رضی اللہ عنہ کے سر اور داڑھی پر اپنا دستِ اقدس پھیرا تو اُس کی برکت سے 100 سال سے زائد عمر پانے کے باوجود اُن کے سر اور داڑھی کا ایک بال بھی سفید نہ ہوا۔ اس آپ بیتی کے وہ خود راوی ہیں :

      قال لی رسول اﷲ صلی الله عليه وآله وسلم : ادن منی، قال : فمسح بيده علي رأسه ولحيته، قال، ثم قال : اللهم جمله و ادم جماله، قال : فلقد بلغ بضعا ومائة سنة، وما في رأسه ولحيته بياض الانبذ يسير، ولقد کان منبسط الوجه ولم ينقبض وجهه حتي مات.

      احمد بن حنبل، المسند، 5 : 77
      عسقلاني، الاصابه، 4 : 599، رقم : 5763
      مزي، تهذيب الکمال، 21 : 542، رقم : 4326
      _____signature_____

      Comment


      • #4
        Re: Hazoor SAW ke dast-e-Aqdas ki Barkaat




        دستِ مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی برکت سے خشک تھنوں میں دودھ اُتر آیا۔


        سفرِ ہجرت کے دوران جب حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سیدنا صدیق اکبر رضی اللہ عنہ کے ہمراہ اُم معبد رضی اللّٰہ عنہا کے ہاں پہنچے اور اُن سے کھانے کے لئے گوشت یا کچھ کھجوریں خریدنا چاہیں تو ان کے پاس یہ دونوں چیزیں نہ تھیں۔ حضور ں کی نگاہ اُن کے خیمے میں کھڑی ایک کمزور دُبلی سوکھی ہوئی بکری پر پڑی آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے دریافت فرمایا یہ بکری یہاں کیوں ہے؟ حضرت اُمِ معبدنے جواب دیا : لاغر اور کمزور ہونے کی وجہ سے یہ ریوڑ سے پیچھے رہ گئی ہے اور یہ چل پھر بھی نہیں سکتی۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے پوچھا : کیا یہ دودھ دیتی ہے؟ اُنہوں نے عرض کیا : نہیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا : اگر اجازت ہو تو دودھ دوہ لوں؟ عرض کیا : دودھ تو یہ دیتی نہیں، اگر آپ دوہ سکتے ہیں تو مجھے کیا اعتراض ہو سکتا ہے؟ پس آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اسے دوھا، آگے روایت کے الفاظ اس طرح ہیں :


        فدعا بها رسول اﷲ صلی الله عليه وآله وسلم فمسح بيده ضرعها و سمي اﷲ تعالٰي ودعا لها في شاتها، فتفاجت عليه ودرّت فاجتبرت، فدعا بإناءِ يربض الرهط فحلب فيه ثجاً حتي علاه البهاء، ثم سقاها حتيّٰ رويت وسقٰي أصحابه حتي رووا و شرب آخرهم حتي أراضوا ثم حلب فيه الثانية علي هدة حتیّٰ ملأ الإناء، ثم غادره عندها ثم بايعها و ارتحلوا عنها.

        حاکم، المستدرک، 3 : 10، رقم : 4274
        هيثمي، مجمع الزوائد، 6 : 56
        شيباني، الآحاد و المثاني، 6 : 252، رقم : 3485
        طبراني، المعجم الکبير، 4 : 49، رقم : 3605
        هبة اﷲ، اعتقاد اهل السنة، 4 : 778
        ابن عبدالبر، الاستيعاب، 4 : 1959
        عسقلاني، الاصابه، 8 : 306
        ابن سعد، الطبقات الکبریٰ، 1 : 230
        ابو نعيم، دلائل النبوه، 1 : 60
        طبري، الرياض النضره، 1 : 471

        دستِ مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے لمس سے لکڑی تلوار بن گئی۔



        غزوۂ بدر میں جب حضرت عکاشہ بن محصن رضی اللہ عنہ کی تلوار ٹوٹ گئی تو حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اُنہیں ایک سوکھی لکڑی عطا کی جو اُن کے ہاتھوں میں آکر شمشیرِ آبدار بن گئی۔



        فعاد سيفا في يده طويل القامة، شديد المتن أبيض الحديدة فقاتل به حتي فتح اﷲ تعالٰي علي المسلمين وکان ذلک السيف يُسمّي العون.

        ابن هشام، السيرة النبويه، 3 : 185
        بيهقي، الاعتقاد، 1 : 295
        عسقلاني، فتح الباري، 11 : 411
        ذهبي، سير اعلام النبلاء، 1 : 308
        ابن عبدالبر، الاستيعاب، 3 : 1080، رقم : 1837
        ابن سعد، الطبقات الکبریٰ، 1 : 188
        نووي، تهذيب الاسماء، 1 : 310، رقم : 418

        فرجع فی يد عبداﷲ سيفاً.

        سيوطی، الخصائص الکبریٰ، 1 : 359
        أزدی، الجامع، 11 : 279
        ابن حجر، الاصابه، 4 : 36، رقم : 4586

        إنطلق به فإنه سيضئ لک مِن بين يديک عشرا، و مِن خلفک عشراً، فإذا دخلت بيتک فستري سواداً فأضربه حتي يخرج، فإنه الشيطان.


        قاضي عياض، الشفا بتعريف حقوق المصطفیٰ، 1 : 219
        احمد بن حنبل، المسند، 3 : 65، رقم : 11642
        ابن خزيمه، صحيح، 3 : 81، رقم : 1660
        طبراني، المعجم الکبير، 19 : 13، رقم : 19
        هيثمي، مجمع الزوائد، 2 : 167
        سيوطي، الجامع الصغير، 1 : 29
        مناوي، فيض القدير، 5 : 73

        توشہ دان میں کھجوروں کا ذخیرہ



        بیہقی، ابو نعیم، ابن سعد، ابن عساکر اور زرقانی نے یہ واقعہ ابو منصور سے بطریق حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ روایت کیاہے کہ ایک جنگ میں سینکڑوں کی تعداد میں صحابہ کرام رضی اللہ عنھم موجود تھے جن کے کھانے کے لئے کچھ نہ تھا۔ حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ اُس موقع پر میرے ہاتھ ایک توشہ دان (ڈبہ) لگا، جس میں کچھ کھجوریں تھیں۔ آقائے دوجہاں صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے استفسار پر میں نے عرض کیا کہ میرے پاس کچھ کھجوریں ہیں۔ فرمایا : لے آؤ۔ میں وہ توشہ دان لے کر حاضر خدمت ہوگیا اور کھجوریں گنیں تو وہ کل اکیس نکلیں۔ حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اپنا دستِ اقدس اُس توشہ دان پر رکھا اور پھر فرمایا :



        أدع عشرة، فدعوت عشرةً فأکلوا حتٰی شبعوا ثم کذالک حتٰی أکل الجيش کله و بقي من التمر معي في المزود. قال : يا أباهريرة! إذا أردت أن تأخذ منه شيئًا فادخل يدک فيه ولا تکفه. فأکلتُ منه حياة النبي صلي الله عليه وآله وسلم وأکلت منه حياة أبي بکر کلها و أکلت منه حياة عمر کلها و أکلت منه حياة عثمان کلها، فلما قُتل عثمان إنتهب ما في يدي وانتهب المزود. ألا أخبرکم کم أکلتُ منه؟ أکثر من مأتي وسق.

        ابن کثير، البدايه والنهايه (السيرة) 6 : 117
        ترمذي، الجامع الصحيح، 5 : 685، ابواب المناقب، رقم : 3839
        احمد بن حنبل، المسند، 2 : 352
        ابن حبان، الصحيح، 14 : 467، رقم : 6532
        اسحاق بن راھويه، المسند، 1 : 75، رقم : 3
        بيهقي، الخصاص الکبریٰ، 2 : 85
        ذهبي، سير اعلام النبلاء، 2 : 631

        دستِ شفا سے ٹوٹی ہوئی پنڈلی جڑ گئی
        _____signature_____

        Comment


        • #5
          Re: Hazoor SAW ke dast-e-Aqdas ki Barkaat


          دستِ اقدس کی فیض رسانی


          حضرت علی المرتضیٰ رضی اللہ عنہ کو آقائے دوجہاں صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے یمن کا گورنر تعینات کیا تو انہوں نے عرض کیا کہ مقدمات کے فیصلے میں میری ناتجربہ کاری آڑے آئے گی۔ آقا علیہ الصلوۃ والسلام نے اپنا دستِ مبارک اُن کے سینے پر پھیرا جس کی برکت سے انہیں کبھی کوئی فیصلہ کرنے میں دشواری نہ ہوئی۔ حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے دستِ اقدس کی فیض رسانی کا حال آپ رضی اللہ عنہ یوں بیان کرتے ہیں :


          فضرب بيده في صدري، و قال : اللهم اهد قلبه و ثبت لسانه. قال فما شککتُ في قضاء بين اثنين.

          ابن ماجه، السنن، 2 : 774، کتاب الاحکام، رقم : 2310
          عبد بن حميد، المسند، 1 : 61، رقم : 94
          ابن سعد، الطبقات الکبریٰ، 2 : 337
          احمد بن ابي بکر، مصباح الزجاجه، 3 : 42، رقم : 818
          سيوطي، الخصائص الکبریٰ، 2 : 122

          حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کی قوت حافظہ


          حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں :


          قلتُ : يا رسول اﷲ، إني أسمع منک حديثاً کثيراً فأنساه؟ قال : أبسط، رداء ک، فبسطتُه، قال : فغرف بيديه فيه، ثم قال : ضمه فضممته، فما نسيتُ شيئاً بعده.

          بخاري، الصحيح، 1 : 56، کتاب العلم، رقم : 119
          مسلم، الصحيح، 4 : 1940، کتاب فضائل الصحابه، رقم : 2491
          ترمذي، الجامع الصحيح، 5 : 684، ابواب المناقب، رقم : 3835
          ابن حبان، الصحيح، 16 : 105، رقم : 7153
          ابو يعلٰی، المسند، 11 : 88، رقم : 6219
          ابن سعد، الطبقات الکبریٰ، 2 : 329
          ابن عبدالبر، الاستيعاب، 4 : 1771
          عسقلاني، الاصابه، 7 : 436
          ذهبي، تذکرة الحفاظ، 2 : 496
          ذهبي، سير اعلام النبلاء، 12 : 174

          اہالیان مدینہ روزانہ دستِ مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے برکت حاصل کرتے۔


          حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں :



          کان رسول اﷲ صلی الله عليه وآله وسلم إذا صلي الغداة جاء خدم المدينة بآنيتهم فيها الماء، فما يؤتي بإناء إلا غمس يده فيها، فربما جاؤه في الغداة الباردة فيغمس يده فيها.

          مسلم، الصحيح، 4 : 1812، کتاب الفضائل، رقم : 2324
          عبد بن حميد، المسند، 1 : 380، رقم : 1274
          بيهقي، شعب الايمان، 2 : 154، رقم : 1429
          نووي، شرح علي صحيح مسلم، 15 : 82
          سيوطي، الجامع الصغير، 1 : 171
          مناوي، فيض القدير، 5 : 146


          صحابہ کرام رضی اللہ عنھم دستِ مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو بوسہ دے کر اپنی والہانہ


          محبت کا اظہار کرتے۔
          1۔ حضرت عبداللہ بن عمر رضی اﷲ عنھما روایت کرتے ہیں کہ وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے لشکروں میں سے ایک لشکر میں تھے، لوگ کفار کے مقابلے سے بھاگ نکلے اور ان بھاگنے والوں میں، میں بھی شامل تھا پھر جب پشیمان ہوئے تو سب نے واپس مدینہ جانے کا مشورہ کیا اور عزمِ مصمم کرلیا کہ اگلے جہاد میں ضرور شریک ہوں گے۔ وہاں ہم نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس جانے کی تمنا کی کہ خود کو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے سامنے پیش کردیں۔ اگر ہماری توبہ قبول ہوگئی تو مدینہ میں ٹھہرجائیں گے ورنہ کہیں اور چلے جائیں گے۔ پھر ہم نے بارگاہِ رسالتِ مآب صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میںآکر عرض کیا : یا رسول اللہ صلی اﷲ علیک وسلم! ہم بھاگنے والے ہیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہماری طرف متوجہ ہوئے اور فرمایا :


          لا، بل أنتم العَکَّارون. قال : فدنونا فقبلنا يده، فقال : أنا فِئَة المسلمين.

          ابوداؤد، السنن، 3 : 46، کتاب الجهاد، رقم : 2647
          ابوداؤد، السنن، 4 : 356، کتاب الأدب، رقم : 5223
          ترمذي، الجامع الصحيح، 4 : 215، ابواب الجهاد، رقم : 1716
          احمد بن حنبل، المسند، 2 : 70، رقم : 5384
          بخاري، الأدب المفرد، 1 : 338، رقم : 972
          قرطبي، الجامع لإحکام القرآن، 7 : 383
          ابن کثير، تفسير القرآن العظيم، 2 : 295
          ابن ابي شيبه، المصنف، 6 : 541، رقم : 33686
          ابن موسي حنفي، معتصر المختصر، 1 : 213
          حسيني، البيان والتعريف، 1 : 295، رقم : 786
          مبارکپوري، تحفة الأحوذي، 7 : 437
          شوکاني، نيل الاوطار، 8 : 80
          ابن سعد، الطبقات الکبري، 4 : 145



          لما قَدِمنا المدينة فجعلنا نتبادرُ من رواحلِنا، فَنُقَبِّلُ يدَ رسول اﷲ صلي الله عليه وآله وسلم و رِجلَه.

          ابوداؤد، السنن، 4 : 357، کتاب الأدب، رقم : 5225
          بخاري، التاريخ الکبير، 4 : 447، رقم : 1493
          طبراني، المعجم الکبير، 5 : 275، رقم : 5313
          بيهقي، السنن الکبری، 7 : 102، رقم : 13365
          بيهقي، شعب الايمان، 6 : 477، رقم : 8966
          عسقلاني، فتح الباري، 8 : 85
          عسقلاني، فتح الباري، 11 : 57
          مبارکپوري، تحفة الاحوذي، 7 : 437
          عسقلاني، تلخيص الحبير، 4 : 93، رقم : 1830
          طبراني، المعجم الاوسط، 1 : 133، رقم : 418
          مزي، تهذيب الکمال، 9 : 266، رقم : 1946
          زيلعي، نصب الراية، 4 : 258
          عسقلاني، الدراية في تخريج احاديث الهداية، 2 : 232، رقم : 691
          شيباني، الآحاد والمثاني، 3 : 304، رقم : 1684

          _____signature_____

          Comment


          • #6
            Re: Hazoor SAW ke dast-e-Aqdas ki Barkaat

            یہ آرٹیکل بمعہ حوالہ جات، ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی کتاب

            سے کاپی کر کے یہاں پوسٹ کیا گیا

            نوید۔
            _____signature_____

            Comment


            • #7
              Re: Hazoor SAW ke dast-e-Aqdas ki Barkaat

              jazak ALLAH subhan ALLAH
              kia baat hay SARKAR pbuh kee

              ALLAH ap ko aur Qadri sahib ko ta hayat khush rakhy ameen.
              waisy main ny abi tak dekha hay k Qadri sahib sy achi koi aur Nabi Akram PBUHkee tareef koi nai biyan ker sakta.

              Comment


              • #8
                Re: Hazoor SAW ke dast-e-Aqdas ki Barkaat

                Mashallah, jazak Allah

                Comment


                • #9
                  Re: Hazoor SAW ke dast-e-Aqdas ki Barkaat

                  subhaanAllah...........
                  Life is more strict than a teacher
                  A teacher teaches a lesson
                  and takes an exam.
                  But life takes an exam
                  and then teaches a lesson

                  Comment


                  • #10
                    Re: Hazoor SAW ke dast-e-Aqdas ki Barkaat

                    سبحان اللہ
                    جزاک اللہ نوید بھائی آپنے بہت اچھا آرٹیکل شئر کیا اور ہم آئندہ بھی آپ سے یہ امید رکھیں گے کہ آپ اسی طرح اچھی اچھی شئرنگ ہمارے ساتھ کرتے رہیں گے ۔
                    جہاں تک بات ہے ڈاکٹر طاہر القادری صاحب کی تو کی یہ کتاب اور دیگر بہت سی کتابیں میری زاتی لائبریری کی زینت ہیں لیکن آج اس کتاب میں سے یہ صفحات یہاں پڑھ کر ایمان ایک بار پھر اپنے عروج کو پہنچا۔۔اللہ پاک آپ کو اس کا اجر عظیم عطا فرمائے۔
                    والسلام آپکا خیر اندیش عابد عنائت
                    ساقیا ہور پلا ہور پلا ہور پلا

                    Comment


                    • #11
                      Re: Hazoor SAW ke dast-e-Aqdas ki Barkaat

                      Jazak Allah khair
                      wasalaam...

                      Comment


                      • #12
                        Re: Hazoor SAW ke dast-e-Aqdas ki Barkaat

                        Originally posted by Khalil View Post
                        jazak ALLAH subhan ALLAH
                        kia baat hay SARKAR pbuh kee

                        ALLAH ap ko aur Qadri sahib ko ta hayat khush rakhy ameen.
                        waisy main ny abi tak dekha hay k Qadri sahib sy achi koi aur Nabi Akram PBUHkee tareef koi nai biyan ker sakta.
                        السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ

                        خلیل بھائی امید ہے کہ اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے ٓآپ خیریت سے ہونگے

                        آپ کے اتنے اچھے تبصرے کا بہت بہت شکریہ

                        بس میرے بھائی اللہ تعالیٰ سے دین کا کام لینا چاہتا ہے اس کو ایسی صلاحیتیں بھی عطا فرما دیتا ہے

                        اور قادری صاحب بھی اللہ تعالیٰ کے انہیں انعام یافتہ لوگوں میں سے ہیں

                        خوش رہیں
                        _____signature_____

                        Comment


                        • #13
                          Re: Hazoor SAW ke dast-e-Aqdas ki Barkaat

                          Dani and Asad bhai aap ka bhi bhohot bohot shukria

                          Khush RaheN
                          _____signature_____

                          Comment


                          • #14
                            Re: Hazoor SAW ke dast-e-Aqdas ki Barkaat

                            Originally posted by aabi2cool View Post
                            سبحان اللہ

                            جزاک اللہ نوید بھائی آپنے بہت اچھا آرٹیکل شئر کیا اور ہم آئندہ بھی آپ سے یہ امید رکھیں گے کہ آپ اسی طرح اچھی اچھی شئرنگ ہمارے ساتھ کرتے رہیں گے ۔
                            جہاں تک بات ہے ڈاکٹر طاہر القادری صاحب کی تو کی یہ کتاب اور دیگر بہت سی کتابیں میری زاتی لائبریری کی زینت ہیں لیکن آج اس کتاب میں سے یہ صفحات یہاں پڑھ کر ایمان ایک بار پھر اپنے عروج کو پہنچا۔۔اللہ پاک آپ کو اس کا اجر عظیم عطا فرمائے۔

                            والسلام آپکا خیر اندیش عابد عنائت
                            السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ

                            امید ہے کہ ٓآپ خیریت سے ہونگے

                            عابد بھائی ڈاکٹر طاہر القادری اور ان کا علم دورِ حاضر میں ہمارے لیے ایک بہت بڑی نعمت کی حیثیت رکھتا ہے

                            اور ہمیں ان کے اس علمی فیض سے فائدہ اٹھانا چاہییئے
                            اور اپنے دوستوں کو بھی اس بات کی دعوت دینی چاہیے

                            ان شاء اللہ تعالیٰ میں وقتاً فوقتاً حاضر ہوتا رہوں گا

                            خوش رہیں
                            _____signature_____

                            Comment


                            • #15
                              Re: Hazoor SAW ke dast-e-Aqdas ki Barkaat

                              Asslamo Alaikum

                              Nisa jee aap ka bhi bohot bohot shukria

                              Khush RaheN
                              _____signature_____

                              Comment

                              Working...
                              X