Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

Another Question

Collapse
This topic is closed.
X
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • Another Question

    AoA
    Bhai sahab kisi ne sawal kia he kah bajamat nimaz (Namaze Zohar, Namaze Asar,etc) main aap amaam k peche quraat nahin kate is ka saboot dijiye.
    mehar bani farma kar aap is sawal ka jawab wazahat k sat dedijiye.
    thanks

  • #2
    Re: Another Question

    Originally posted by hussainkhaliq View Post
    AoA
    Bhai sahab kisi ne sawal kia he kah bajamat nimaz (Namaze Zohar, Namaze Asar,etc) main aap amaam k peche quraat nahin kate is ka saboot dijiye.
    mehar bani farma kar aap is sawal ka jawab wazahat k sat dedijiye.
    thanks
    w/salaam bhai aap ny jo sawal kia hy us ka taloq qirat khilf ul imam k masly se hy main inshALLAH kal aap ko is ka tafseeli jawab don ga..khush rahiye w.salaam aabi:rose
    ساقیا ہور پلا ہور پلا ہور پلا

    Comment


    • #3
      Re: Another Question

      Great Question.
      YOUR SIGNATURE HAS BEEN DELETED BY THE ADMIN.

      Comment


      • #4
        Re: Another Question

        اسلام علیکم! پیارے بھائی آپ نے جو سوال پوچھا ہے اس کا تعلق قرآت خلف الامام کے مسئلے سے ہے یعنی امام کے پیچھے قرٓان پڑھنا۔اس مسئلے کو سمجھنے کے لیے سب سے پہلے تمہیدی بات یہ سمجھ لیں کہ قرآت میں عموما دو چیزیں شامل ہیں ایک فاتحہ اور دوسرا سورت کا ملانا یا چند آیات کا ملانا۔۔۔۔۔اختلاف صرف سورہ فاتحہ کے بارے میں ہےکہ مقتدی امام کے پیچھے سورہ فاتحہ پڑھے یا نہ پڑھے؟اور رہا امام کے پیچھے سورت ملانے کا مسئلہ تو اس پر سب کا اتفاق ہے کہ امام کے پیچھے سورت نہیں پڑھی جائے گی۔اب ہم اس مسئلہ میں سب سے پہلے ائمہ اربعہ کے مذاہب نقل کرتے ہیں ۔
        امام شافعی کا مذہب :۔
        امام شافعی کے نزدیک خواہ جہری نماز ہو یا سری ہر نماز میں سورہ فاتحہ کاپڑھنا واجب ہے۔اور دلیل انکی یہ ہے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اس شخص کی نماز نہیں جس نے سورہ فاتحہ نہ پڑھی ۔۔۔۔صحیح مسلم۔
        امام احمد بن حنبل کا مذہب:۔
        امام احمد کے نزدیک جہری نمازوں میں مقتدی کا سورہ فاتحہ پڑھنا مکروہ ہے اور دوسری نمازوں میں مستحب ہے اور جہری نمازوں میں بھی اس وقت مستحب ہے جب مقتدی امام کی قرآت سن نہ سکے۔۔۔۔۔۔فتاوی ابن تیمیہ۔
        امام مالک کا مذہب:۔
        امام مالک کے نزدیک مقتدی جہری نمازوں میں امام کے پیچھے قرآت نہ کرے اور اگر کرے گا تو اس کا یہ فعل مکروہ ہوگا اور سری نمازوں میں مقدی امام کے پیچھے قرات کرسکتا ہے اور اسکا ایسا کرنا مستحب ہے فرض یا واجب نہیں ۔اور امام شافعی سے بھی ایک قول یہ ہے کہ جہری نمازوں میں مقتدی کا امام کے پیچھے فاتحہ پڑھنا واجب نہیں ۔
        امام اعظم ابو حنیفہ کا مسلک :۔
        امام صاحب کے نزدیک مقتدی ہر حال میں امام کے پیچھےخاموش رہے دلیل امام احب کی یہ ہے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جس کا کوئی امام ہے تو امام کی قرآت مقتدی کی قرآت ہے۔۔۔سنن ابن ماجہ اور طحاوی شریف۔
        اور اس پر صحابہ کا اجماع ہے کہ یہ رکن یعنی قرآت امام اور مقتدی دونوں کے درمیان مشترک ہے۔
        نوٹ :۔ ائمہ اربعہ کے مندرجہ بالا اقوال سے ایک بات روز روشن کی طرح عیاں ہوگئی کہ جہری نمازوں میں عموما سب ہی نے امام کے سورہ فاتحہ پرھ لینے کو مقتدی کے لیے کافی قرار دیا ہے۔ چناچہ المغنی جو کہ فقہ حنبلی کی مشہور کتاب ہے اس میں امام احمد بن حنبل کا یہ قول نقل کیا گیا ہے کہ ہم نے اہل اسلام میں سے کسی سے بھی آج تک یہ نہیں سنا کہ جو یہ کہتا ہو کہ امام جب جہرا قرآت کرے تو جس نےا س کے پیچھے قرآت نہیں کی اسکی نماز باطل ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ج۱ ص ۵۶۴ ۔
        اب اسی مسئلہ پر قرآن و سنت سے مزید دلائل دیے جائیں گے کہ مقتدی قرآت نہ کرے۔
        قرآن سے ثبوت:۔
        اور جب قرآن پڑھا جائے تو اسے غور سے سنو اور خاموش رہو تاکہ تم پر رحم کیا جائے۔ ۔۔سورا الاعراف 204
        جمہور مفسرین کے نزدیک یہ آیت نماز میں قرآت سے روکنے کے لیے نازل ہوئی بلکہ بعض مفسرین نے تو اس بات پر صحابہ کا اجماع بھی نقل کیا ہے کہ یہ آیت نماز میں قرآت ہی کہ روکنے کے لیے نازل ہوئی۔۔۔
        تفسیر کبیر میں امام رازی فرماتے ہیں کہ عبداللہ ابن عباس سے مروی ہے کہ فرض نماز میں رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے قرآت کی اور آپ کے پیچھے آپ کے اصحاب نے بھی قرآت کی جس سے حضور کی قرآت میں خلل واقع ہوا تو یہ آیت نازل ہوئی۔۔۔ج4 ص500
        اور بعض مفسرین اس آیت کو جمعہ کے خطبے کے بارے میں مانتے ہیں ۔۔
        لیکن امام احمد بن حنبل نے اس بات پر اجماع نقل کیا ہے کہ یہ نماز ہی کے بارے میں نازل ہوئی۔
        حدیث سے ثبوت:۔
        حضرت ابو موسٰی اشعری سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ہم کو سکھایا کہ جب تم نماز کے لیے کھڑے ہواور تم میں سے کوئی امامت کرے تو پس جب امام قرآت کرے تم خاموش رہو۔مسند احمد بن حنبل۔۔۔
        یہ روایات اور اس جیسی بے شمار روایات پیش کی جاسکتی ہیں لیکن میرے خیال میں آپ نے ثبوت مانگا تھا اس کے لیے اتنا ہی کافی ہے اگر مزید کی ضرورت ہوئی تو مزید دلائل قرآن اور سنت دونوں سے دیے جاسکتے ہیں ۔۔۔والسلام ۔۔۔۔
        ساقیا ہور پلا ہور پلا ہور پلا

        Comment


        • #5
          Re: Another Question

          Allah khush rakhay aapko buhat tasllee bukhsh jawab dia hay ..Phir bhi yai bhai satisfy na hon tu wo www.ahnaf.com visit kerain ore apnay jawab lanay k liay manzary download kerkay sun lain

          Comment


          • #6
            Re: Another Question

            Well Abbe2Kool App Ne Tho Kafi Wazahat Ki Hai. Shukriya Humare Elm IZafa Howa.
            YOUR SIGNATURE HAS BEEN DELETED BY THE ADMIN.

            Comment


            • #7
              Re: Another Question

              :jazak:
              :masha

              AoA
              Bhai ALLAH TALLA aap ko khush rakhe aur aap k ilm aur umar main din dogni aur raat chogni traqi dai aamin.:rose

              Comment


              • #8
                Re: Another Question

                Thank you.
                YOUR SIGNATURE HAS BEEN DELETED BY THE ADMIN.

                Comment

                Working...
                X