Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

جنت کی اُونٹنی

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • جنت کی اُونٹنی

    جنت کی اُونٹنی


    رسول پاک صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی پیاری بیٹی بی بی فاطمہ رضی اللہ عنہ کی شادی حضرت علی رضی اللہ عنہ سے کر دی تھی ۔ حضرت حسن رضی اللہ عنہ اور حسین رضی اللہ عنہ انہی کے بیٹے تھے۔ حضرت علی رضی اللہ عنہ امیر نہ تھے۔محنت مزدوری کرتے تھے۔ کسی دن مزدوری نہ ملتی تو فاقہ کرنا پڑتا۔

    ایک روز حضرت علی رضی اللہ عنہ باہر سے گھر تشریف لائے تو بی بی فاطمہ رضی اللہ عنہ نے انہیں کچھ ُسوت دیا اور کہا۔
    میں نے یہ ُسوت کاتا ہے آپ رضی اللہ عنہ اسے بازار لے جائیں او ر بیچ کر آٹا لے آئیں تاکہ میں حسن رضی اللہ عنہ اور حسین رضی اللہ عنہ کے لیے روٹی پکاﺅں۔

    حضرت علی رضی اللہ عنہ سُوت بازار لے گئے اور اُسے چھ درہم میں بیچ دیا ۔ وہ ان چھ درہموں کا آٹا خریدنا چاہتے تھے کہ ایک شخص کی آواز کان میں پڑی ۔وہ کہہ رہا تھا۔
    کوئی ہے جو اللہ کے نام پر مجھے کچھ دے۔

    حضرت علی رضی اللہ عنہ غریب تو تھے مگر سخاوت کا یہ حال تھا کہ اپنے دروازے سے کبھی کسی سوالی کو خالی ہاتھ نہیں جانے دیتے تھے۔ اب جو انہوں نے بازار میں سوالی کی آواز سنی تو آپ نے وہ چھ درہم اس شخص کو دے دیئے وہ شخص آپ کا شکریہ ادا کرتا ہوا ایک طرف کو چلا گیا اور آپ اپنے گھر کی طرف چل دیئے۔

    تھوڑی دیر بعد ایک شخص آیا۔ اُس کے پاس ایک موٹی تازی اونٹنی تھی ۔ وہ حضرت علی رضی اللہ عنہ کے پاس آکر کہنے لگا۔

    حضرت علی رضی اللہ عنہ نے جواب دیا ۔میرے پاس پیسے نہیں ہیں۔
    وہ شخص بولا،میں اُدھار ہی دیتا ہوں۔
    یہ کہہ کر اُس نے نہ تو قیمت بتائی نہ کوئی اور بات کی،اُونٹنی کی رسی حضرت علی رضی اللہ عنہ کے ہاتھ میں دے دی اور خود چلا گیا ۔حضرت علی رضی اللہ عنہ وہیں کھڑے تھے کہ اتنے میں ایک دیہاتی آیا اور کہنے لگا۔



    یہ کہہ کر اُس نے تین سو درہم حضرت علی رضی اللہ عنہ کے حوالے کیے اور اُونٹنی لے کر چلا گیا ۔
    اُس کے جانے کے بعد حضرت علی رضی اللہ عنہ اُس شخص کو تلاش کرنے لگے جو انہیں اُونٹنی دے کر گیا تھا مگر وہ کہیں نہ ملا۔

    جب حضرت علی رضی اللہ عنہ گھر پہنچے تو دیکھا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم بی بی فاطمہ رضی اللہ عنہ کے پاس بیٹھے باتیں کررہے ہیں۔حضرت علی رضی اللہ عنہ نے سوچا کہ میں اُونٹنی کا واقعہ سنا دُوں۔ اتنے میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے خود ہی مسکراتے ہوئے کہا۔
    اے علی رضی اللہ عنہ ،جانتے ہو وہ لوگ کون تھے؟

    رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا۔اے علی،وہ دونوں اللہ کے بھیجے ہوئے فرشتے تھے اور وہ اُونٹنی جنت کی اُونٹنی تھی ۔ اسی اُونٹنی پر فاطمہ رضی اللہ عنہ جنت میں سواری کرے گی تم نے ایک سوالی کو اللہ کے نام پر چھ درہم دیئے تھے۔ اللہ کو تمہارا یہ کام بہت پسند آیا تمہیں اس کا بدلہ اگلے جہان میں تو ملے گا ہی ،اللہ نے دنیا میں بھی اس کا بدلہ دے دیا۔

    ٭٭٭
    sigpic

  • #2
    Re: جنت کی اُونٹنی

    Assalaam-0-Alaikokm:rose
    :jazak:
    nice sharing :)

    For New Designers
    وَ بَارِکْ لِيْ فِيْمَا أَعْطَيْتَ

    Comment


    • #3
      Re: جنت کی اُونٹنی

      Thankx :)
      sigpic

      Comment


      • #4
        Re: جنت کی اُونٹنی

        bahut bahut khobsurat
        bahut shukriya
        Jazak Allah khair
        wasalaam..

        Comment


        • #5
          Re: جنت کی اُونٹنی

          nice sharing

          I Have Green Blood In My Veins Because I Am a Pakistani


          Comment


          • #6
            Re: جنت کی اُونٹنی

            :SubhanAllhaa:

            Comment


            • #7
              Re: جنت کی اُونٹنی

              :jazak:
              u can't gain RESPECT by choice nor by requesting it... it is earned through your words & actions."

              :pr:

              Comment

              Working...
              X