Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

Taaloot aur Jaaloot===>>

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • Taaloot aur Jaaloot===>>

    طالوت اورجالوت


    حضرت موسیٰ علیہ السلام کی وفات کے بعد ان کی قوم بنی اسرائیل میں حضرت سموئیل علیہ السلام نبی ہوئے۔بنی اسرائیل نے ان سے کہا کہ خدا نے ہمیں اپنی راہ میں لڑنے کا جو علم دیا تھا اس کی نافرمانی کر کے ہم نے سخت غلطی کی لیکن اب ہم خدا کی راہ میں لڑیں گے آپ ہم پر کوئی بادشاہ مقرر کر دیں۔


    حضرت سموئیل علیہ السلام جانتے تھے کہ بنی اسرائیل نہایت ناشکری اور وعدہ پورانہ کرنے والی قوم ہے اس لیے انہوں نے کہا:


    بنی اسرائیل نے کہا:


    اس پر حضرت سموئیل ؑ نے ان پر طَالُوت کو بادشاہ مقرر فرمایا۔ طَالُوت ایک غریب گھرانے کے آدمی تھے لیکن اللہ نے انہیں بڑا مضبوط جسم،لمبا قداور بہت زور دیا تھا۔ ساتھ ہی ان کو بہت علم بھی بخشا تھا۔


    بنی اسرائیل بولے:


    حضرت سموئیل علیہ السلام نے فرمایا:


    حضرت سموئیل علیہ السلام نے اُن کو یہ بھی بتایا کہ طَالُوت کی بادشاہی کی نشانی یہ ہے کہ تمہیں وہ صندوق مل جائے گا جس میں تمہارے پروردگارکی طرف سے تسلی بخشنے والی کتاب تورات ہوگی اور کچھ اور چیزیں بھی ہوں گی جو موسیٰ ؑ اور ہارونؑ چھوڑ گئے تھے اس صندوق کو فرشتے لائیں گے اگر تم ایمان رکھتے ہو تو یہ تمہارے لیے ایک خاص نشان ہے۔


    آخر ان لوگوں نے طَالُوت کو اپنا بادشاہ مان لیا۔ اس کے بعد طَالُوت نے بنی اسرائیل کو حکم دیا کہ خدا کے دشمنوں سے لڑنے کے لیے نکلو۔جب وہ طَالُوت کے ساتھ روانہ ہوئے تو طَالُوت نے ان کی آزمائش کرنی چاہی تاکہ معلوم ہو جائے کہ ان میں کتنے خدا کا حکم ماننے والے ہیں۔ امتحان اس طرح لیا گیا کہ جب وہ ایک نہر کے نزدیک پہنچے تو طَالُوت نے کہا:



    جب وہ لوگ نہر پر پہنچے تو چند شخصوں کے سوا سب نے خوب پیٹ بھر کر پانی پیا جس کا نتیجہ یہ ہوا کہ پانی پینے والوں میں لڑنے کی طاقت نہ رہی لیکن جنہوں نے پانی نہیں پیا تھا وہ طَالُوت کے ساتھ نہرپار کر گئے اور بے خوف ہو کر دشمن کے مقابلہ کے لیے آگے بڑھے۔


    دشمن کی فوج کا سردار جَالُوت تھا جو اپنے قد،ڈیل ڈول اور طاقت کے لحاظ سے دیومعلوم ہوتاتھا۔اس کے لشکر کی تعداد بھی بہت زیادہ تھی ۔لیکن طَالُوت اور اس کے مومن ساتھی ذرا بھی نہ گھبرائے اور بولے:



    پھرانہوں نے دعا کی:


    اس کے بعد وہ اللہ کے بھروسے پر کافروں کی زبردست فوج سے بھڑگئے۔دشمن کے لشکر سے جَالُوت میدان میں نکلا اور اُس نے للکار کر کہا:


    اس کی للکار سُن کر طَالُوت کے ساتھیوں میں سے ایک نوجوان آگے بڑھے اور جَالُوت سے کہا:



    یہ نوجوان قدوقامت اور ڈیل ڈول کے لحاظ سے جِالُوت کے سامنے کچھ بھی نہیں تھے لیکن جب مقابلہ شروع ہوا تو انہوں نے تھوڑی ہی دیر میں جِالُوت کو مارگرایا۔ اس کے ساتھ ہی کافروں کو شکست ہو گئی اور طَالُوت کو اللہ تعالیٰ نے شاندار فتح عطا کی ۔ یہ نوجوان جنہوں نے جَالُوت جیسے طاقتور آدمی کو قتل کیا، حضرت داﺅد علیہ السلام تھے۔ اس واقعہ سے پہلے ان کی کوئی خاص شہرت نہیں تھی لیکن اس کے بعد بنی اسرائیل ان کو بڑی قدر اور عزت کی نگاہوں سے دیکھنے لگے ۔ طَالُوت نے انہیں اپنے لشکر کا سپہ سالار مقرر کر دیااور بنی اسرائیل بڑے امن چین سے زندگی گزارنے لگے۔

    ٭٭٭
    sigpic

  • #2
    Re: Taaloot aur Jaaloot===>>

    JazakAllah khair bht acha article shair kiya aap ne :rose
    Bhulana Sakoo Gay Mujhe Bhool Kar Tum
    Mein Aksar Tumhein Yaad Ata Rahonga
    Kabhi Khuwab Ban Kar Kabhi Yaad Ban Kar
    Mein Neendein Tumhari Churata Rahonga

    Comment


    • #3
      Re: Taaloot aur Jaaloot===>>

      Nice articla. .. :jazak: Keep it up.

      Comment


      • #4
        Re: Taaloot aur Jaaloot===>>

        Assalaam-0-Alaikom:rose

        nice n informative post :rose
        For New Designers
        وَ بَارِکْ لِيْ فِيْمَا أَعْطَيْتَ

        Comment


        • #5
          Re: Taaloot aur Jaaloot===>>

          بہت ہی بہترین پوسٹ پہے جزاک اللہ

          Comment


          • #6
            Re: Taaloot aur Jaaloot===>>

            Thanks
            sigpic

            Comment


            • #7
              Re: Taaloot aur Jaaloot===>>

              :masha v.informative nd wonderful post
              :jazak:

              Comment

              Working...
              X