اسلام علکیم
گزشتہ سال ستمبر میں میں نے ست سر مالہ کا سفر کیا تھا۔۔ست سرمالا سات
جھیلیں جو ایک ساتھ واقع ہیں ۔۔اور اسطرح پروئی گئی کہ ایک کا پانی دوسری میں گرتا ہے
ست سر مالا کا سفر جھیل لالو سر سے تقریبا 4 کلومیٹر اگے سے شروع ہوتا ہے
۔۔لالو سر سے اگے سڑک پر دائیں جانب سے جو تیسرا نالہ
گرتا ہے اس نالے کے ساتھ ساتھ سفر کر کے ست سر مالا تک پہنچا جا سکتا ہے
میں ناران سے یہاں پہنچا تو شام ہو چکی تھی میں اور میرا اکلوتا پورٹر
لیاقت سر شام ہی جھیل لالو سر پہنچ چکے تھے
ایک بات تھی کہ ہم سے پہلے شاید ایک ادمی یہاں تک پہنچا تھا
سیف الملوک، لالو سر دودی پت سر وغیرہ پر تو پکنک منانے کا سوچا جا سکتا
ہے لیکن ست سر مالا سے الجھنا بہت اوپر کا کھیل تھا اسی وجہ سے میں یہاں
اکیلا ہی ایا تھا۔۔مجھے جھیلوں تک کا راستہ نہیں معلوم تھا نہ ہی کوئی پورٹر
اس بارے میں جانتا تھا تاہم میں نے گوگل ارتھ سے معلوم کر لیا تھا
کہ جھیل لالو سر سے بابو سر ٹاپ تک جاتے ہوئے دائیں طرف سے جو تیسرا نالہ
سڑک پہ گرتا وہ ست سر مالہ ہی کا پانی ہے
ناران سے ہم بذریعہ جیب 3 گھنٹے کے سفر کے بعد جھیل لالو سر پہنچے اور
رات کو یہی کیمپ لگایا اور الصبح ہم اس نالہ تک پہنچ گئے جس کے ساتھ ساتھ سفر
کر کے ہمیں ست سرمالہ پہنچنا تھا۔۔
یہ ایک عمودی راستہ تھا شدید چڑھائی اور معاملہ قریبا 70 ڈگری سے اوپر چلا گیا تھا
کہیں مقامات ایسے بھی تھے جہاں مجھے پتھروں اور گھاس کو جپھا مار کر جان بچائی
شام تک ہم ست سر مالا کی پہلی جھیل تک پہنچ چکے تھے میرے پاس اس ٹریک کے
ان سات جھیلوں کے بے شمار فوٹو تھے دو قدم فی فریم کے ھساب سے تصویرں بنائی
تھی لیکن واپسی کے سفر میں ہمارے ساتھ برا ہوا اور
میں اپنے کیمرے اور جوتوں سے محروم ہوگیا۔۔۔
گوگل ارتھ سے لہ گئی ست سر مالا کی تصویر
اس میں بائیں جانب سے پہلی جھیل شروع ہوتی ہے
جو فیری لیک ہے
ست سر مالا کی پہلی جھیل
سفر کی دوسری رات ست سر مالا کی پہلی جھیل پہ ہوئی رات تو تھکن سے برا
حال تھا جھیل پہ پہنچتے ہی کیمپ گاڑھا اور سو گئے صبح سویرے جھیل دیکھی تو طبعیت باغ باغ ہو گئی
اس جھیل کے کناروں پہ سفید نیلے اور جامنی پھول تھے
تھوڑی سی چڑھائی کے بعد ست سرمالا کی دو نبمر والی جھیل نموادار ہو گئی حالنکہ یہ
شکل سے باکل دد نمبر نہیں لگ رہی تھی
دوسری جھیل
ہم دوسری جھیل کے گر گھومتے ہوئے ایک
بار پھر اوپر چڑھنے لگے کہ ست سر مالا کی تسیری جھیل بھی نمودار
ہوگئی یہ اتنی چھوٹی تھی کہ اسے جھیل کہتے ہوئے بھی شرمندگی
ہوتی ہے
ست سر مالا کی یہ جھیلیں اگر واقعی سات بہنیں ہوتیں تو میرا انتخاب یقینا
سب سے چھوٹی والی ہی ہوتا
:fight::ys:
لیکن چونکہ یہ جھیلوں کا معاملہ تھا اس لیے اس پر سر سری نگاہ ڈال کر اگے چل دئے
جاری ہے
گزشتہ سال ستمبر میں میں نے ست سر مالہ کا سفر کیا تھا۔۔ست سرمالا سات
جھیلیں جو ایک ساتھ واقع ہیں ۔۔اور اسطرح پروئی گئی کہ ایک کا پانی دوسری میں گرتا ہے
ست سر مالا کا سفر جھیل لالو سر سے تقریبا 4 کلومیٹر اگے سے شروع ہوتا ہے
۔۔لالو سر سے اگے سڑک پر دائیں جانب سے جو تیسرا نالہ
گرتا ہے اس نالے کے ساتھ ساتھ سفر کر کے ست سر مالا تک پہنچا جا سکتا ہے
میں ناران سے یہاں پہنچا تو شام ہو چکی تھی میں اور میرا اکلوتا پورٹر
لیاقت سر شام ہی جھیل لالو سر پہنچ چکے تھے
ایک بات تھی کہ ہم سے پہلے شاید ایک ادمی یہاں تک پہنچا تھا
سیف الملوک، لالو سر دودی پت سر وغیرہ پر تو پکنک منانے کا سوچا جا سکتا
ہے لیکن ست سر مالا سے الجھنا بہت اوپر کا کھیل تھا اسی وجہ سے میں یہاں
اکیلا ہی ایا تھا۔۔مجھے جھیلوں تک کا راستہ نہیں معلوم تھا نہ ہی کوئی پورٹر
اس بارے میں جانتا تھا تاہم میں نے گوگل ارتھ سے معلوم کر لیا تھا
کہ جھیل لالو سر سے بابو سر ٹاپ تک جاتے ہوئے دائیں طرف سے جو تیسرا نالہ
سڑک پہ گرتا وہ ست سر مالہ ہی کا پانی ہے
ناران سے ہم بذریعہ جیب 3 گھنٹے کے سفر کے بعد جھیل لالو سر پہنچے اور
رات کو یہی کیمپ لگایا اور الصبح ہم اس نالہ تک پہنچ گئے جس کے ساتھ ساتھ سفر
کر کے ہمیں ست سرمالہ پہنچنا تھا۔۔
یہ ایک عمودی راستہ تھا شدید چڑھائی اور معاملہ قریبا 70 ڈگری سے اوپر چلا گیا تھا
کہیں مقامات ایسے بھی تھے جہاں مجھے پتھروں اور گھاس کو جپھا مار کر جان بچائی
شام تک ہم ست سر مالا کی پہلی جھیل تک پہنچ چکے تھے میرے پاس اس ٹریک کے
ان سات جھیلوں کے بے شمار فوٹو تھے دو قدم فی فریم کے ھساب سے تصویرں بنائی
تھی لیکن واپسی کے سفر میں ہمارے ساتھ برا ہوا اور
میں اپنے کیمرے اور جوتوں سے محروم ہوگیا۔۔۔
گوگل ارتھ سے لہ گئی ست سر مالا کی تصویر
اس میں بائیں جانب سے پہلی جھیل شروع ہوتی ہے
جو فیری لیک ہے
ست سر مالا کی پہلی جھیل
سفر کی دوسری رات ست سر مالا کی پہلی جھیل پہ ہوئی رات تو تھکن سے برا
حال تھا جھیل پہ پہنچتے ہی کیمپ گاڑھا اور سو گئے صبح سویرے جھیل دیکھی تو طبعیت باغ باغ ہو گئی
اس جھیل کے کناروں پہ سفید نیلے اور جامنی پھول تھے
تھوڑی سی چڑھائی کے بعد ست سرمالا کی دو نبمر والی جھیل نموادار ہو گئی حالنکہ یہ
شکل سے باکل دد نمبر نہیں لگ رہی تھی
دوسری جھیل
ہم دوسری جھیل کے گر گھومتے ہوئے ایک
بار پھر اوپر چڑھنے لگے کہ ست سر مالا کی تسیری جھیل بھی نمودار
ہوگئی یہ اتنی چھوٹی تھی کہ اسے جھیل کہتے ہوئے بھی شرمندگی
ہوتی ہے
ست سر مالا کی یہ جھیلیں اگر واقعی سات بہنیں ہوتیں تو میرا انتخاب یقینا
سب سے چھوٹی والی ہی ہوتا
:fight::ys:
لیکن چونکہ یہ جھیلوں کا معاملہ تھا اس لیے اس پر سر سری نگاہ ڈال کر اگے چل دئے
جاری ہے
Comment