سنگر جھیل
جھیل لالو سر سے اگے بابو سر تک وادی کے دائیں جانب پہاڑوں میں جھیلوں کا ایک سلسہ پھیلا ہوا ہے یہاں سے اپ کو دائیں جانب سے جو بھی نالہ اتا دکھائی دے سمجھ لیں کہ کسی جھیل بلکہ جھیلوں سے ارہا ہے۔۔جھیل لالو سر سے نکلتے ہی ترقیبا تین کلومیٹر بعد پہلا نالہ نظر اتا ہے جو کہ بتی گھول جھیل سے اتا ہے اس سے مزید اگے ایک کلومیٹر کے فاصلے پہ سڑک پہ دوسرا نالہ گرتا دکھائی دیتا یے جو کہ سنگر جھیل سے اتا ہوا سنگر نالہ ہے اس نالے کے ساتھ ساتھ سفر کرتے ہوئے چار سے پانچ گھنٹوں میں اس جھیل تک پہنچ سکتے ہیں۔۔۔
ستمبر ٢٠١٦ کو میں نے اس جھیل کا سفر کیا تھا اور حسب معمول میرے ساتھ میرا پرانا گائیڈ لیاقت تھا ہم ناران سے صبح سویرے یہاں پہنچ چکے تھے اور نالہ کے ساتھ ساتھ اوپر چڑھنے لگے یہ سخت چڑھائی تھی ایک جگہ تو نالہ سنگر باقاعدہ آبشار کا روپ دھر گیا اس کے بعد باقی سفر ہموار ہی تھا ۔۔سنگر ایک مکمل اور بڑی جھیل تھی ممکن ہے جون جولائی میہں بہت خوبصورت ہو پھول سبزہ اور پہاڑوں پہ برف بھی ہو لہیکن ستمبر میں یہاں گھاس پھول برف سب ختنم ہوع چکا تھا حتیٰ کے مقامی بکروال بھی کوچ کر چکے تھے اور سنسنان پڑی تھی۔۔۔
جھیل لالو سر سے اگے بابو سر تک وادی کے دائیں جانب پہاڑوں میں جھیلوں کا ایک سلسہ پھیلا ہوا ہے یہاں سے اپ کو دائیں جانب سے جو بھی نالہ اتا دکھائی دے سمجھ لیں کہ کسی جھیل بلکہ جھیلوں سے ارہا ہے۔۔جھیل لالو سر سے نکلتے ہی ترقیبا تین کلومیٹر بعد پہلا نالہ نظر اتا ہے جو کہ بتی گھول جھیل سے اتا ہے اس سے مزید اگے ایک کلومیٹر کے فاصلے پہ سڑک پہ دوسرا نالہ گرتا دکھائی دیتا یے جو کہ سنگر جھیل سے اتا ہوا سنگر نالہ ہے اس نالے کے ساتھ ساتھ سفر کرتے ہوئے چار سے پانچ گھنٹوں میں اس جھیل تک پہنچ سکتے ہیں۔۔۔
ستمبر ٢٠١٦ کو میں نے اس جھیل کا سفر کیا تھا اور حسب معمول میرے ساتھ میرا پرانا گائیڈ لیاقت تھا ہم ناران سے صبح سویرے یہاں پہنچ چکے تھے اور نالہ کے ساتھ ساتھ اوپر چڑھنے لگے یہ سخت چڑھائی تھی ایک جگہ تو نالہ سنگر باقاعدہ آبشار کا روپ دھر گیا اس کے بعد باقی سفر ہموار ہی تھا ۔۔سنگر ایک مکمل اور بڑی جھیل تھی ممکن ہے جون جولائی میہں بہت خوبصورت ہو پھول سبزہ اور پہاڑوں پہ برف بھی ہو لہیکن ستمبر میں یہاں گھاس پھول برف سب ختنم ہوع چکا تھا حتیٰ کے مقامی بکروال بھی کوچ کر چکے تھے اور سنسنان پڑی تھی۔۔۔
Comment