وادی سپٹ
ناران سے شمال کی جانب اس نامعلوم اور ممنوعہ سرز مین کے متعلق بلت کم معلومات ہیں ے
سپٹ کا داخلی دروازہ ناران سے ٥ کلومیٹر اگے سوچ کے مقام سے شروع ہوتا ہے جہاں سے ایک جیپ ٹریک شمال کی جانب اٹھتا ہوا دیکھائی دیتا ہے جو اپ کو دومیل تک لے جائے گا جو سطع سمندر سے دس ہزار فٹ بلند ہے دو میل سے وادی سپٹ کا ایکسپلور کرنے کے لیے دو راستے اختیار کئے جا سکتے ہیں دونوں راستوں میں جھیلیں پائی جاتی ہے۔۔اگر اپ شمال کی طرف داسو جانے والے قافلوں سے ساتھ سفر جاری رکھیں تو ایک بلند درے کو پار کر کے جھیل سرکٹھا تک پہنچ سکتے ہیں جو سطع سمندر سے ١٢٢٠٠ فٹ بلند ہے۔۔دومیل سے دوسرا راستہ سپٹ نالے کے ساتھ گھومتا ہوا اپ کو سپٹ پاس تک لے جاسکتا یہے جہاں ماہین جھیل اور ماہین نامی گائوں واقعی ہے۔۔
سپٹ قیمتی پتھروں کی کانوں کی وجہ سے مشہور ہے سپٹ کی ایک جھیل سرکٹھا یا شاہ میز جھیل تک کا سفر کیا ہے اس کی کچھ تصاویر یہاں شئیر کر رہا ہوں اور اپنے سفر کا کوگل میپ کچھ حصہ تو وادی کاغان میں شامل ہے لیکن سپٹ کا بیشتر ھصہ بلند دروں کی دوسری طرف کوہستان میں ہے۔۔سپٹ
پاکستان کے ان دور افتادہ اوررپوش وادیوں میں شامل ہے جہاں انسانی ترقی و تمدن کے اثرات نہیں بھی
پہنچے اور زندگی صدیوں پرانی ڈگر پہ چل رہی ہ
ناران سے شمال کی جانب اس نامعلوم اور ممنوعہ سرز مین کے متعلق بلت کم معلومات ہیں ے
سپٹ کا داخلی دروازہ ناران سے ٥ کلومیٹر اگے سوچ کے مقام سے شروع ہوتا ہے جہاں سے ایک جیپ ٹریک شمال کی جانب اٹھتا ہوا دیکھائی دیتا ہے جو اپ کو دومیل تک لے جائے گا جو سطع سمندر سے دس ہزار فٹ بلند ہے دو میل سے وادی سپٹ کا ایکسپلور کرنے کے لیے دو راستے اختیار کئے جا سکتے ہیں دونوں راستوں میں جھیلیں پائی جاتی ہے۔۔اگر اپ شمال کی طرف داسو جانے والے قافلوں سے ساتھ سفر جاری رکھیں تو ایک بلند درے کو پار کر کے جھیل سرکٹھا تک پہنچ سکتے ہیں جو سطع سمندر سے ١٢٢٠٠ فٹ بلند ہے۔۔دومیل سے دوسرا راستہ سپٹ نالے کے ساتھ گھومتا ہوا اپ کو سپٹ پاس تک لے جاسکتا یہے جہاں ماہین جھیل اور ماہین نامی گائوں واقعی ہے۔۔
سپٹ قیمتی پتھروں کی کانوں کی وجہ سے مشہور ہے سپٹ کی ایک جھیل سرکٹھا یا شاہ میز جھیل تک کا سفر کیا ہے اس کی کچھ تصاویر یہاں شئیر کر رہا ہوں اور اپنے سفر کا کوگل میپ کچھ حصہ تو وادی کاغان میں شامل ہے لیکن سپٹ کا بیشتر ھصہ بلند دروں کی دوسری طرف کوہستان میں ہے۔۔سپٹ
پاکستان کے ان دور افتادہ اوررپوش وادیوں میں شامل ہے جہاں انسانی ترقی و تمدن کے اثرات نہیں بھی
پہنچے اور زندگی صدیوں پرانی ڈگر پہ چل رہی ہ
Comment