Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

بادشاہ بہادرشاہ ظفر

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • بادشاہ بہادرشاہ ظفر

    بادشاہ بہادرشاہ ظفر خاندان مغلیہ کا آخری بادشاہ تھے انکی عمر کا آخری حصہ بڑا درد ناک رہاانگریزوں نے انہیں گرفتار کیا انکے سامنے انکے عزیز قتل کئے گئے انھیں قید وبند کی تاریکیوں میں پھینک ڈالا۔
    بہادرشاہ ظفر کا ایک مشہور معمر مولا بخش نام کا قدیم ہاتھی تھا اس نے کئی بادشاہوں کو سواری دی تھی اس ہاتھی کی عادتیں بالکل انسان جیسی تھیں قدوقامت میں ایسا بلند وبالا کہ سر زمین ہند میں اسکی مثال نہ تھی یہ ہاتھی جب بیٹھتا تھا تو اور ہاتھیوں کے قد کے برابر ہو تا تھا خوبصورتی میں اپناجواب نہ رکھتا تھا کسی آدمی کو سوائے ایک خدمتی کے پاس نہ آنے دیتا تھا جس دن بادشاہ کی سواری ہوتی تھی اس سے ایک دن پہلے ہی چوب دار جاکر حکم سنا دیتا تھا کہ میاں مولا بخش ! کل تمھاری نو کری ہے ہوشیار اور تیار ہو جاؤ بس اس وقت سے وہ تیارہو جاتا ، جس وقت ہوا دار سواری میں بادشاہ نقار خانہ کے دروازے سے بادشاہ برآمدہو تے چلا کر
    سلام کرکے خود ہی بیٹھ جاتا حرکت بھی نہ کرتا ، جب بادشاہ سوار ہوجاتے اور فوج دار نے اشارہ کردیا تو فوراً تیار ہو جاتا اور کھڑا ہو گیا، مختصر یہ کہ جب سواری سے فرصت پائی تو ویسا ہی مست ہو جاتا جیسا پہلے تھا ، یہ کمال اس ہاتھی کو حاصل تھا جب فیل خانہ شاہی پر انگریزوں کا قبضہ ہوگیا تو مولا بخش نےدانہ پانی چھوڑ دیا، فیل بان نے جاکر حاکم کو اطلاع دی کہ ہاتھی نے کھانا پیناچھوڑدیا ہے حاکم کو یقین نہ آیا فیل بان کو برا بھلا کہا کہ ہم چل کر خود کھلائیںگے ، وہ شیرینی لڈو مٹھائی اور کچوریاں ساتھ لے کر ہاتھی کے تھان پر پہنچا اورمٹھائی کا ٹوکرا ہاتھی کے سامنے رکھوادیا ، ہاتھی نے غصہ میں آکر ٹوکرے کو اس طرح کھنچ مارا کہ اگرکسی آدمی کو لگتا تو کام تمام ہو جاتا ٹوکرا دور جا گرا اور تمام شیرینی بکھر گئی ، حاکم کہنے لگا ہاتھی باغی ہے اسے نیلام کردو ، چنانچہ اسی روزصدر بازار میں لا کھڑا کیا اور نیلام کی بولی بولی لیکن کوئی خریدنے والا نہ تھا ،آخر ایک پنساری نے ڈھائی سو روپئیے کی بولی لگائی اسی بولی پرنیلام ختم کردیا گیا، فیل بان نے ہاتھی سے کہا کہ لےبھائی تمام عمر تونے بادشاہوں کی نوکری کی ابت قدیر پھوٹ گئی کہ ہلدی کی گرہ بیچنے والے کے دروازے پر چلنا پڑا یہ سنتے ہی ہاتھی کھڑے قد سے زمین پر گر پڑا اور جاں بحق ہو گیا ۔
    (ماخوذ از کتابیں ہیں چمن اپنا ص۱۶۲؎)
    اللھم صلی علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما صلیت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔
    اللھم بارک علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما بارکت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔


  • #2
    Re: بادشاہ بہادرشاہ ظفر

    nice sharing.......

    Comment


    • #3
      jin ko history kay baray main ilm hai apni maloomat hamaray sath share karian .
      Hacked by M4mad_turk
      my instalgram id: m4mad_turk

      Comment

      Working...
      X