Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

چاند چہرہ ستارہ آنکھیں

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • چاند چہرہ ستارہ آنکھیں

    چاند چہرہ ستارہ آنکھیں


    Click image for larger version

Name:	674944_abaidulah-aleem.jpg
Views:	2
Size:	25.5 KB
ID:	2488890

    میرے خدایا ! میں زندگی کے عذاب لکھوں کہ خواب لکھوں
    یہ میرا چہرہ، یہ میری آنکھیں
    بجھے ہوئے سے چراغ جیسے
    جو پھر جلنے کے منتظر ہوں
    وہ چاند چہرہ، ستارہ آنکھیں
    وہ مہرباں سایہ دار زلفیں
    جنھوں نے پیماں کیے تھے مجھ سے
    رفاقتوں کے، محبتوں کے
    کہا تھا مجھ سے کہ اے مسافر رہ ِ وفا کے
    جہاں بھی جائے گا ہم بھی آئیں گے ساتھ تیرے
    بنیں گے راتوں میں چاندنی ہم تو دن میں سائے بکھیر دیں گے
    وہ چاند چہرہ ستارہ آنکھیں
    وہ مہرباں سایہ دار زلفیں
    وہ اپنے پیماں رفاقتوں کے محبتوں کے
    شکست کر کے
    نہ جانے اب کس کی راہ گزر کا منارہ روشنی ہوئے ہیں
    مگر مسافر کو کیا خبر ہے
    وہ چاند چہرہ تو بجھ گیا ہے
    ستارہ آنکھیں تو سو گئی ہیں
    وہ زلفیں بے سایہ ہو گئی ہیں
    وہ روشنی اور سائے مری عطا تھے
    سو مری راہوں میں آج بھی ہیں
    کہ میں مسافر رہ وفا کا
    وہ چاند چہرہ ستارہ آنکھیں
    وہ مرباں سایہ دار زلفیں
    ہزاروں چہروں ہزاروں آنکھوں
    ہزاروں زلفوں کا ایک سیلاب تند لے کر
    مرے تعاقب میں آ رہے ہیں
    ہر ایک چہرہ ہے چاند چہرہ
    ہیں ساری آنکھیں ستارہ آنکھیں
    تمام ہیں
    مہرباں سایہ دار زلفیں
    میں کس کو چاہوں، میں کس کو چوموں
    میں کس کے سائے میں بیٹھ جائوں
    بچوں کہ طوفاں میں ڈوب جائوں
    نہ میرا چہرہ، نہ میری آنکھیں
    مرے خدایا،! میں زنگی کے عذاب لکھوں کہ خواب لکھوں
    :(

  • #2
    Re: چاند چہرہ ستارہ آنکھیں

    boht khoobsurat alfaaz istemaal kiye gaye hein. Boht achi poem hy. BTW, ye jo pic mein verse likha hy ye kiski writing hy?

    Comment


    • #3
      Re: چاند چہرہ ستارہ آنکھیں

      Originally posted by Son of Mountains View Post
      boht khoobsurat alfaaz istemaal kiye gaye hein. Boht achi poem hy. BTW, ye jo pic mein verse likha hy ye kiski writing hy?

      بہت شکریہ۔۔یہ عبید اللہ علیم صاحب کا اٹو گراف ہے

      پسندیدگی کا شکریہ


      خوش رہیں



      فاسٹس
      :(

      Comment


      • #4
        Re: چاند چہرہ ستارہ آنکھیں

        بہت عمدہ انتخاب

        اس خوبصورت فراہمی کا بہت شکریہ۔
        :star1:

        Comment


        • #5
          Re: چاند چہرہ ستارہ آنکھیں

          Originally posted by Dr Faustus View Post



          بہت شکریہ۔۔یہ عبید اللہ علیم صاحب کا اٹو گراف ہے

          پسندیدگی کا شکریہ


          خوش رہیں



          فاسٹس
          pardon my ignorance plz bcz i do not know about Obaidullah Aleem.....plz enlighten me more about him

          regards sir

          Comment


          • #6
            Re: چاند چہرہ ستارہ آنکھیں

            Originally posted by Son of Mountains View Post


            pardon my ignorance plz bcz i do not know about Obaidullah Aleem.....plz enlighten me more about him

            regards sir
            Click image for larger version

Name:	Obaidullah Aleem 6.jpg
Views:	1
Size:	32.9 KB
ID:	2424564


            عبید اللہ علیم شاعر دانشور، مفکر 12 جون 1939 کو بھوپال میں پیدا ہوئے 1952 میں وہ اپنے والدین کے ہمراہ پاکتسان اگئے جہاں 1969 میں انہوں نے ایم اے اوردو کیا اور ٹی وی میں بطور پروڈیوسر ملازمٹ اختیار کی۔بعد ازاں 1978 میں ملازمت سے معستفیٰ ہو گئے۔ ان کی شعری مجوعے، چاند چہرہ ستارہ آنک، ویران سرائے کا دیا، نگار صبح کی امید ہیں ان تینوں مجموعہ یائے کلام پر مشتمل ان کے کلیات یہ زندگی ہے ہماری کے نام سے شائع ہو چکے ہیں۔عبید کی دو نثری تصناننیف بھی ہے، میں کھلی ایک سچایئ اور میں جو بولا کے نام سے
            عبید 18 مئی 1998 کو وفات پا گھئے اور کراچی میں اسٹیل مل کے قریب رزاق اباد میں باغ احمد نامی قبرستان میں اسودہ خاک ہیں

            ویران سرائے کا دیا ہے
            جو کون و مکان میں جال رہا ہے

            ہ کیسی بچھڑنے کی سزا ہے
            آئینے میں چہرہ رکھ گیا دیا

            اندر بھی زمین کے روشنی ہو
            مٹی میں چراغ رکھ دیا ہے




            اپ ان کا مزید کلام پڑھنا چاہتے تو اسی سیکشن میں میری اور دوسرے ممبزر کی شئیرنگ دکھ سکتے ہیں


            خوش رہیں


            پیروفیسر بےاب تابانی
            :(

            Comment


            • #7
              Re: چاند چہرہ ستارہ آنکھیں

              Thank u sir DF :)

              Comment


              • #8
                Re: چاند چہرہ ستارہ آنکھیں

                بہت زبردست۔ عبیداللہ صاحب کی شاعری کم کم ہی رہی مگر عمدہ رہی۔
                tumharey bas mein agar ho to bhool jao mujhey
                tumhein bhulaney mein shayid mujhey zamana lagey

                Comment


                • #9
                  Re: چاند چہرہ ستارہ آنکھیں

                  Originally posted by Dr Faustus View Post
                  چاند چہرہ ستارہ آنکھیں


                  [ATTACH]104445[/ATTACH]

                  میرے خدایا ! میں زندگی کے عذاب لکھوں کہ خواب لکھوں
                  یہ میرا چہرہ، یہ میری آنکھیں
                  بجھے ہوئے سے چراغ جیسے
                  جو پھر جلنے کے منتظر ہوں
                  وہ چاند چہرہ، ستارہ آنکھیں
                  وہ مہرباں سایہ دار زلفیں
                  جنھوں نے پیماں کیے تھے مجھ سے
                  رفاقتوں کے، محبتوں کے
                  کہا تھا مجھ سے کہ اے مسافر رہ ِ وفا کے
                  جہاں بھی جائے گا ہم بھی آئیں گے ساتھ تیرے
                  بنیں گے راتوں میں چاندنی ہم تو دن میں سائے بکھیر دیں گے
                  وہ چاند چہرہ ستارہ آنکھیں
                  وہ مہرباں سایہ دار زلفیں
                  وہ اپنے پیماں رفاقتوں کے محبتوں کے
                  شکست کر کے
                  نہ جانے اب کس کی راہ گزر کا منارہ روشنی ہوئے ہیں
                  مگر مسافر کو کیا خبر ہے
                  وہ چاند چہرہ تو بجھ گیا ہے
                  ستارہ آنکھیں تو سو گئی ہیں
                  وہ زلفیں بے سایہ ہو گئی ہیں
                  وہ روشنی اور سائے مری عطا تھے
                  سو مری راہوں میں آج بھی ہیں
                  کہ میں مسافر رہ وفا کا
                  وہ چاند چہرہ ستارہ آنکھیں
                  وہ مرباں سایہ دار زلفیں
                  ہزاروں چہروں ہزاروں آنکھوں
                  ہزاروں زلفوں کا ایک سیلاب تند لے کر
                  مرے تعاقب میں آ رہے ہیں
                  ہر ایک چہرہ ہے چاند چہرہ
                  ہیں ساری آنکھیں ستارہ آنکھیں
                  تمام ہیں
                  مہرباں سایہ دار زلفیں
                  میں کس کو چاہوں، میں کس کو چوموں
                  میں کس کے سائے میں بیٹھ جائوں
                  بچوں کہ طوفاں میں ڈوب جائوں
                  نہ میرا چہرہ، نہ میری آنکھیں
                  مرے خدایا،! میں زنگی کے عذاب لکھوں کہ خواب لکھوں


                  wah. kia baat hy

                  Comment

                  Working...
                  X