:salam
دکھے ہوئے ہیں ہمیں اور اب دکھاؤ مت
جو ہوگئے ہو فسانہ تو یاد آؤ مت!
خیال و خواب میں پرچھائیاں سی ناچتی ہیں
اب اس طرح تو میری روح میں سماؤ مت
تمہارا سر نہیں طفلان رہ گزرکے لئے
دیار سنگ میں گھر سے نکل کے جاؤ مت
سپرد کرہی دیا آتش ہنر کے تو پھر
تمام خاک ہی ہوجاؤ ، کچھ بچاؤ مت
ہمارے عہد میں یہ رسم عاشقی ٹھہری
فقیر بن کے رہو اور صدا لگاؤ مت
عبیداللہ علیم
دکھے ہوئے ہیں ہمیں اور اب دکھاؤ مت
جو ہوگئے ہو فسانہ تو یاد آؤ مت!
خیال و خواب میں پرچھائیاں سی ناچتی ہیں
اب اس طرح تو میری روح میں سماؤ مت
تمہارا سر نہیں طفلان رہ گزرکے لئے
دیار سنگ میں گھر سے نکل کے جاؤ مت
سپرد کرہی دیا آتش ہنر کے تو پھر
تمام خاک ہی ہوجاؤ ، کچھ بچاؤ مت
ہمارے عہد میں یہ رسم عاشقی ٹھہری
فقیر بن کے رہو اور صدا لگاؤ مت
عبیداللہ علیم
Comment