یہ عیش و طرب کے متوالے بیکار کی باتیں کرتے ہیں
پائل کے غموں کا علم نہیں جھنکار کی باتیں کرتے ہیں
ناحق ہے ہوس کہ بندوں کو نظارہِ فطرت کا دعوٰی
آنکھوں میں نہیں ہے بیتابی دیدار کی باتیں کرتے ہیں
کہتے ہیں انہی کو دشمنِ دل نام انہی کا ناصح ہے
وہ لوگ جو رہ کر ساحل پر منجھدار کی باتیں کرتے ہیں
پہنچے ہیں جو اپنی منزل پر ان کو تو نہیں کچھ نازِ سفر
چلنے کا جنہیں مقدور نہیں رفتار کی باتیں کرتے ہیں
پائل کے غموں کا علم نہیں جھنکار کی باتیں کرتے ہیں
ناحق ہے ہوس کہ بندوں کو نظارہِ فطرت کا دعوٰی
آنکھوں میں نہیں ہے بیتابی دیدار کی باتیں کرتے ہیں
کہتے ہیں انہی کو دشمنِ دل نام انہی کا ناصح ہے
وہ لوگ جو رہ کر ساحل پر منجھدار کی باتیں کرتے ہیں
پہنچے ہیں جو اپنی منزل پر ان کو تو نہیں کچھ نازِ سفر
چلنے کا جنہیں مقدور نہیں رفتار کی باتیں کرتے ہیں
Comment