Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

خودداریوں کےخون کو ارزاں نہ کرسکے

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • خودداریوں کےخون کو ارزاں نہ کرسکے



    خودداریوں کےخون کو ارزاں نہ کرسکے
    ہم اپنے جوہروں کو نمایاں نہ کر سکے

    ہو کر خرابِ مے ترے غم تو بھلا دیئے
    لیکن غمِ حیات کا درماں نہ کر سکے

    ٹوٹا طلسمِ عہد محبّت کچھ اس طرح
    پھر آرزو کی شمع فروزاں نہ کر سکے

    ہر شے قریب آکے کشش اپنی کھو گئی
    وہ بھی علاجِ شوق گریزاں نہ کرسکے

    کس درجہ دل شکن تھے محبت کے حادثے
    ہم زندگی میں پھر کوئی ارماں نہ کرسکے

    مایوسیوں نے چھین لیے دل کے ولولے
    وہ بھی نشاطِ روح کا ساماں نہ کر سکے

    ٭ ساحر لدھیانوی ٭
    اللھم صلی علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما صلیت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔
    اللھم بارک علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما بارکت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔


  • #2
    Re: خودداریوں کےخون کو ارزاں نہ کرسکے

    wo bhi ilaj shoq-e-gurezan na kr sake........ zabardusttttttt............

    Comment

    Working...
    X