Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

یہ پھول بھی کھِل جائے گا

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • یہ پھول بھی کھِل جائے گا

    رزم گاہِ عشق میں یوں کوئی گھائل جائے گا
    اب کے صف آرائی میں سر کی جگہ دل جائے گا


    ہم کو تو رُکنا پڑے گا اِک مسافر کے لیئے
    اے سمندر! اب ترے ہمراہ ساحل جائے گا


    آگ تیرے عشق کی کُندن بنا دے گی ہمیں
    ایک دن ہم کو سُلگنے کا صلہ مل جائے گا


    اے ظفر تُو دل کی نے رنگی پہ افسردہ نہ ہو
    اب بہاریں آئیں تو یہ پھول بھی کھِل جائے گا
    شاہ حسین جیہناں سچ پچھاتا' کامل عِشق تیہناں دا جاتا

  • #2
    Re: یہ پھول بھی کھِل جائے گا

    : )

    Comment

    Working...
    X