Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

صراحی جام سے ٹکرائیے ، برسات کے دن ہیں

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • صراحی جام سے ٹکرائیے ، برسات کے دن ہیں


    صراحی جام سے ٹکرائیے ، برسات کے دن ہیں
    حدیثِ زندگی دہرائیے، برسات کے دن ہیں
    سفینہ لے چلا ہے کس مخالف سمت کو ظالم
    ذرا ملّاح کو سمجھائیے، برسات کے دن ہیں
    کسی پُر نور تہمت کی ضرورت ہے گھٹاؤں کو
    کہیں سے مہ وشوں کو لائیے، برسات کے دن ہیں
    طبیعت گردشِ دوراں کی گھبرائی ہوئی سی ہے
    پریشاں زلف کو سلجھائیے، برسات کے دن ہیں
    بہاریں ان دنوں دشتِ بیاباں میں آتی ہیں
    فقیروں پر کرم فرمائیے، برسات کے دن ہیں
    یہ موسم شورشِ جذبات کا مخصوص موسم ہے
    دل ناداں کو بہلائیے، برسات کے دن ہیں
    سہانے آنچلوں کے ساز پر اشعار ساغر کے
    کسی بے چین دھن میں گائیے، برسات کے دن ہیں
    اللھم صلی علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما صلیت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔
    اللھم بارک علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما بارکت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔


  • #2
    عمدہ اور خوب صورت انتخاب شیئر کرنے کا شکریہ

    Comment

    Working...
    X