Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

میں التفاتِ یار کا قائل نہیں ہوں دوست

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • میں التفاتِ یار کا قائل نہیں ہوں دوست


    میں التفاتِ یار کا قائل نہیں ہوں دوست
    سونے کے نرم تار کا قائل نہیں ہوں دوست
    مُجھ کو خزاں کی ایک لُٹی رات سے ہے پیار
    میں رونقِ بہار کا قائل نہیں ہُوں دوست
    ہر شامِ وصل ہو نئی تمہیدِ آرزو
    اتنا بھی انتظار کا قائل نہیں ہوں دوست
    دوچار دن کی بات ہے یہ زندگی کی بات
    دوچار دن کے پیار کا قائل نہیں ہُوں دوست
    جس کی جھلک سے ماند ہو اشکوں کی آبرُو
    اس موتیوں کے ہار کا قائل نہیں ہُوں دوست
    لایا ہُوں بے حساب گناہوں کی ایک فرد
    محبوب ہُوں شمار کا قائل نہیں ہُوں دوست
    ساغر بقدرِ ظرف لُٹاتا ہُوں نقدِ ہوش
    ساقی سے میں اُدھار کا قائل نہیں ہوں دوست

    saghar siddiqui
    اللھم صلی علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما صلیت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔
    اللھم بارک علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما بارکت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔


  • #2
    عمدہ اور خوب صورت انتخاب ، شیئر کرنے کا شکریہ

    Comment

    Working...
    X