Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

نیند تو خواب ہے اور ہجر کی شب خواب کہاں

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • نیند تو خواب ہے اور ہجر کی شب خواب کہاں

    نیند تو خواب ہے اور ہجر کی شب خواب کہاں
    اِس اماوس کی گھنی رات میں مہتاب کہاں
    رنج سہنے کی مرے دل میں تب وتاب کہاں
    اور یہ بھی ہے کہ پہلے سے وہ اعصاب کہاں
    مَیں بھنور سے تو نکل آئی، اور اب سوچتی ہوں
    موجِ ساحل نے کیا ہے مجھے غرقاب کہاں
    مَیں نے سونپی تھی تجھے آخری پُونجی اپنی
    چھوڑ آیا ہے مری ناؤ تہہِ آب کہاں
    ہے رواں آگ کا دریا مری شریانوں میں
    موت کے بعد بھی ہوپائے گاپایاب کہاں
    بند باندھا ہے سَروں کا مرے دہقانوں نے
    اب مری فصل کو لے جائے گا سیلاب کہاں
    اللھم صلی علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما صلیت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔
    اللھم بارک علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما بارکت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔

Working...
X