Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

kesay kesay they jazeery khawaab main

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • kesay kesay they jazeery khawaab main


    کیسے کیسے تھے جزیرے خواب میں
    بہہ گئے سب نیند کے سیلاب میں
    لڑکیاں بیٹھی تھیں پاؤں ڈال کر
    روشنی سی ہو گئی تالاب میں
    جکڑے جانے کی تمنّا تیز تھی
    آ گئے پھر حلقۂ گرداب میں
    ڈوبتے سُورج کی نارنجی لیکن
    تیرتی ہے دیدۂ خونناب میں
    وہ تو میرے سامنے بیٹھا تھا___پھر
    کس کا چہرہ نقش تھا مہتاب میں!

    parveen shakir
    Hacked by M4mad_turk
    my instalgram id: m4mad_turk
Working...
X