Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

پانی پر بھی زادِ سفر میں پیاس تو لیتے ہیں

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • پانی پر بھی زادِ سفر میں پیاس تو لیتے ہیں


    پانی پر بھی زادِ سفر میں پیاس تو لیتے ہیں
    چاہنے والے ایک دفعہ بن باس تو لیتے ہیں
    ایک ہی شہر میں رہ کر جن کو اذنِ دید نہ ہو
    یہی بہت ہے ، ایک ہوا میں سانس تو لیتے ہیں
    رستہ کِتنا دیکھا ہُوا ہو ، پھر بھی شاہ سوار
    ایڑ لگا کر اپنے ہاتھ میں راس تو لیتے ہیں
    پھر آنگن دیواروں کی اُونچائی میں گُم ہوں گے
    پہلے پہلے گھر اپنوں کے پاس تو لیتے ہیں
    یہی غنیمت ہے کہ بچّے خالی ہاتھ نہیں ہیں
    اپنے پُرکھوں سے دُکھ کی میراث تو لیتے ہیں

    parveen shakir
    Hacked by M4mad_turk
    my instalgram id: m4mad_turk
Working...
X