Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

کیسی بے چہرہ رُتیں آئیں وطن میں اب کے

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • کیسی بے چہرہ رُتیں آئیں وطن میں اب کے


    کیسی بے چہرہ رُتیں آئیں وطن میں اب کے
    پھُول آنگن میں کھِلے ہیں نہ چمن میں اب کے
    برف کے ہاتھ ہی ، ہاتھ آئیں گے ، اے موجِ ہوا
    حِدتیں مجھ میں ، نہ خوشبو کے بدن میں ، اب کے
    دھُوپ کے ہاتھ میں جس طرح کھُلے خنجر ہوں
    کھُردرے لہجے کی نوکیں ہیں کرن میں اب کے
    دل اُسے چاہے جسے عقل نہیں چاہتی ہے
    خانہ جنگی ہے عجب ذہن و بدن میں اب کے
    جی یہ چاہے، کوئی پھر توڑ کے رکھ دے مجھ کو
    لذتیں ایسی کہاں ہوں گی تھکن میں اب کے


    parveen shakir
    Hacked by M4mad_turk
    my instalgram id: m4mad_turk
Working...
X