Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

کچے زخموں سے بدن سجنے لگے راتوں کے

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • کچے زخموں سے بدن سجنے لگے راتوں کے



    کچے زخموں سے بدن سجنے لگے راتوں کے
    سبز تحفے مجھے آنے لگے برساتوں کے
    جیسے سب رنگ دھنک کے مجھے چھونے آئے
    عکس لہراتے ہیں آنکھوں میں مری، ساتوں کے
    بارشیں آئیں اور آنے لگے خوش رنگ عذاب
    جیسے صندوقچے کھُلنے لگے سوغاتوں کے
    چھُو کے گُزری تھی ذرا جسم کو بارش کی ہَوا
    آنچ دینے لگے ملبوس جواں راتوں کے
    پہروں کی باتیں وہ ہری بیلوں کے سائے سائے
    واقعے خوب ہُوئے ایسی ملاقاتوں کے
    قریہ جاں میں کہاں اب وہ سخن کے موسم
    سوچ چمکاتی رہے رنگ گئی باتوں کے


    parveen shakir
    Hacked by M4mad_turk
    my instalgram id: m4mad_turk
Working...
X