Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

lamhaat wasal kesay hijaboun main katey

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • lamhaat wasal kesay hijaboun main katey


    لمحات وصل کیسے حجابوں میں کٹ گئے
    وہ ہاتھ بڑھ نہ پائے کہ گھونگھٹ سمٹ گئے
    خوشبو تو سانس لینے کو ٹھہری تھی راہ میں
    ہم بدگماں ایسے کہ گھر کو پلٹ گئے
    ملنا __ دو بارہ ملنے کو وعدہ __ جُدائیاں
    اتنے بہت سے کام اچانک نمٹ گئے
    روئی ہوں آج کھُل کے، بڑی مُدتوں کے بعد
    بادل جو آسمان پہ چھائے تھے، چھٹ گئے
    کِس دھیان سے پرانی کتابیں کھلی تھیں کل
    آئی ہوا تو کِتنے ورق ہی اُلٹ گئے
    شہرِ وفا میں دھُوپ کا ساتھی کوئی نہیں
    سُورج سروں پہ آیا تو سائے بھی گھٹ گئے
    اِتنی جسارتیں تو اُسی کو نصیب تھیں
    جھونکے ہَوا کے، کیسے گلے سے لپٹ گئے
    دستِ ہَوا نے جیسے درانتی سنبھال لی
    اب کے سروں کی فصل سے کھلیان پٹ گئے

    parveenshakir
    Hacked by M4mad_turk
    my instalgram id: m4mad_turk
Working...
X