Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

phir mery sher say guzra hai wo badal ki tarha

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • phir mery sher say guzra hai wo badal ki tarha


    پھر مرے شہر سے گزرا ہے وہ بادل کی طرح
    دست گُل پھیلا ہُوا ہے مرے آنچل کی طرح
    کہہ رہا ہے کسی موسم کی کہانی اب تک
    جسم برسات میں بھیگے ہُوئے جنگل کی طرح
    اُونچی آواز میں اُس نے تو کبھی بات نہ کی
    خفگیوں میں بھی وہ لہجہ رہا کومل کی طرح
    مِل کے اُس شخص سے میں لاکھ خموشی سے چلوں
    بول اُٹھتی ہے نظر، پاؤں کی چھاگل کی طرح
    پاس جب تک وہ رہے ، درد تھما رہتا ہے
    پھیلتا جاتا ہے پھر آنکھ کے کاجل کی طرح
    اَب کسی طور سے گھر جانے کی صُورت ہی نہیں
    راستے میرے لیے ہو گئے دلدل کی طرح
    جسم کے تیرہ و آسیب زدہ مندر میں
    دل سرِ شام سُلگ اُٹھتا ہے صندل کی طرح

    parveen shakir
    Hacked by M4mad_turk
    my instalgram id: m4mad_turk
Working...
X