Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

اِک عُمر کے بعد اس کو دیکھا

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • اِک عُمر کے بعد اس کو دیکھا



    اِک عُمر کے بعد اس کو دیکھا
    آنکھوں میں سوال تھے ہزاروں
    ہونٹوں پہ مگر وہی تبّسم
    چہرے پہ لِکھی ہوئی اُداسی
    لہجے میں مگر بلا کا ٹھہراؤ
    آواز میں گونجتی جُدائی
    بانہیں تھیں مگر وصال ساماں
    سمٹی ہوئی اس کے بازوؤں میں
    تا دیر میں سوچتی رہی تھی
    کس ابرِ گریز پا کی خاطر
    میں کیسے شجر سے کٹ گئی تھی
    کس چھاؤں کو ترک کر دیا تھا
    میں اُس کے گلے لگی ہوئی تھی
    وہ پُونچھ رہا تھا میرے آنسو
    لیکن بڑی دیر ہو چکی تھی

    پروین شاکر
    Hacked by M4mad_turk
    my instalgram id: m4mad_turk
Working...
X