Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

جلا دیا شجرِ جاں کے سبز بخت نہ تھا

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • جلا دیا شجرِ جاں کے سبز بخت نہ تھا



    جلا دیا شجرِ جاں کے سبز بخت نہ تھا
    کسی بھی رُت میں ہرا ہو یہ وہ درخت نہ تھا

    جو خواب دیکھا تھا شہزادیوں نے پچھلے پہر
    پھر اس کے بعد مقدّر میں تاج و تخت نہ تھا

    ذرا سے جبر سے میں بھی تو ٹوٹ سکتی تھی
    میری طرح سے طبیعت کا وہ بھی سخت نہ تھا

    اندھیری راتوں کے تنہا مسافروں کے لئے
    دِیا جلاتا ہوا کوئی سَاز و رَخت نہ تھا

    مرے لئے تو وہ خَنجر بھی پُھول بن کے اٹھا
    زبان سخت تھی لہجہ مگر کرخت نہ تھا

    گئے وہ دن کہ مجھی تک تھا میرا دُکھ محدود
    خبر کہ جیسا یہ افسانہ لَخت لَخت نہ تھا

    جلا دیا شجرِ جاں کے سبز بخت نہ تھا
    کسی بھی رُت میں ہرا ہو یہ وہ درخت نہ تھا

    جو خواب دیکھا تھا شہزادیوں نے پچھلے پہر
    پھر اس کے بعد مقدّر میں تاج و تخت نہ تھا

    ذرا سے جبر سے میں بھی تو ٹوٹ سکتی تھی
    میری طرح سے طبیعت کا وہ بھی سخت نہ تھا

    اندھیری راتوں کے تنہا مسافروں کے لئے
    دِیا جلاتا ہوا کوئی سَاز و رَخت نہ تھا

    مرے لئے تو وہ خَنجر بھی پُھول بن کے اٹھا
    زبان سخت تھی لہجہ مگر کرخت نہ تھا

    گئے وہ دن کہ مجھی تک تھا میرا دُکھ محدود
    خبر کہ جیسا یہ افسانہ لَخت لَخت نہ تھا

    پروین شاکر
    Hacked by M4mad_turk
    my instalgram id: m4mad_turk
Working...
X