Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

ہم نے سوچ رکھا ہے

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • ہم نے سوچ رکھا ہے



    ہم نے سوچ رکھا ہے

    چاہے دل کی ہر خواہش
    زندگی کی آنکھوں سے اشک بن کے
    بہہ جائے

    چاہے اب مکینوں پر
    گھر کی ساری دیواریں چھت سمیت گِر جائیں

    اور بے مقّدر ہم
    اس بدن کے ملبے میں خُود ہی کیوں نہ دَب جائیں

    تم سے کُچھ نہیں کہنا
    کیسی نیند تھی اپنی ، کیسے خواب تھے اپنے

    اور اب گلابوں پر
    نیند والی آنکھوں پر
    نرم خُو سے خوابوں پر
    کیوں عذاب ٹوٹے ہیں
    تم سے کچھ نہیں کہنا
    گھِر گئے ہیں راتوں میں
    بے لباس باتوں میں
    اِس طرح کی راتوں میں
    کب چراغ جلتے ہیں، کب عذاب ملِتے ہیں
    اب تو اِن عذابوں سے بچ کے بھی نکلنے کا راستہ نہیں جاناں!
    جس طرح تمھیں سچ کے لازوال لمحوں سے واسطہ نہیں جاناں

    ہم نے سوچ رکھا تُم سے کُچھ نہیں کہنا


    نوشی گیلانی
    اللھم صلی علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما صلیت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔
    اللھم بارک علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما بارکت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔

Working...
X