اب کے میں روضۂ سرکار سے ہو آیا ہوں
اتنا خوش بخت کہ دربار سے ہو آیا ہوں
اتنا سبزہ ہے طراوت نہیں جاتی دل سے
میں مدینے کے چمن زار سے ہو آیا ہوں
اب کوئی ایک بھی منظر نہ جچے آنکھوں میں
آپ کے کوچہ و بازار سے ہو آیا ہوں
ایک غنچہ بھی سر_شاخ_ تکلّم نہ کھلے
جانے کس عالم_ اسرار سے ہو آیا ہوں
کاسۂ چشم مناظر سے بھرا ہے باسط
جب سے میں قریۂ انوار سے ہو آیا ہوں
(سلمان باسط)
اتنا خوش بخت کہ دربار سے ہو آیا ہوں
اتنا سبزہ ہے طراوت نہیں جاتی دل سے
میں مدینے کے چمن زار سے ہو آیا ہوں
اب کوئی ایک بھی منظر نہ جچے آنکھوں میں
آپ کے کوچہ و بازار سے ہو آیا ہوں
ایک غنچہ بھی سر_شاخ_ تکلّم نہ کھلے
جانے کس عالم_ اسرار سے ہو آیا ہوں
کاسۂ چشم مناظر سے بھرا ہے باسط
جب سے میں قریۂ انوار سے ہو آیا ہوں
(سلمان باسط)