یا رب بٹھا دے گنبدِ خضرا کی چھاؤں میں
مسند یہ مانگتا ھوں ھمیشہ دعاؤں میں
اک حاضری سے بڑھ گیا ھے شوقِ حاضری
میں بار بار پُہنچوں حرم کی فضاؤں میں
آؤ چلیں حضور کا دربار دیکھنے
خوشبو بسی ھوئی ھے جہاں کی ھواؤں میں
شاھوں کو آرزو ھے جہاں پر گدائی کی
مجھ کو شمار کر لیں وہاں کے گداؤں میں
طیبہ مجھے دکھا دے مرا دل اُداس ھے
ھے کیفُ انبساط اسی در کی چھاؤں میں
مسند یہ مانگتا ھوں ھمیشہ دعاؤں میں
اک حاضری سے بڑھ گیا ھے شوقِ حاضری
میں بار بار پُہنچوں حرم کی فضاؤں میں
آؤ چلیں حضور کا دربار دیکھنے
خوشبو بسی ھوئی ھے جہاں کی ھواؤں میں
شاھوں کو آرزو ھے جہاں پر گدائی کی
مجھ کو شمار کر لیں وہاں کے گداؤں میں
طیبہ مجھے دکھا دے مرا دل اُداس ھے
ھے کیفُ انبساط اسی در کی چھاؤں میں