دلوں سے غم مٹاتا ہے محمد نام ایسا ہے
نگر اجڑے بساتا ہے محمد نام ایسا ہے
انہی کے نام سے پائی فقیروں نے شہنشائی
خدا سے بھی ملاتا ہے محمد نام ایسا ہے
محبت کے کنول کھلتے ہیں اُن کو یاد کرنے سے
بڑی خوشبوئیں لاتا ہے محمد نام ایسا ہے
درودوں کی مہک سے محفلیں آباد رہتی ہیں
میری نعتیں سجاتا ہے محمد نام ایسا ہے
میں فخری دین و دنیا آخرت بھی بھول جاتا ہوں
مجھے جب یاد آتا ہے محمد نام ایسا ہے
نگر اجڑے بساتا ہے محمد نام ایسا ہے
انہی کے نام سے پائی فقیروں نے شہنشائی
خدا سے بھی ملاتا ہے محمد نام ایسا ہے
محبت کے کنول کھلتے ہیں اُن کو یاد کرنے سے
بڑی خوشبوئیں لاتا ہے محمد نام ایسا ہے
درودوں کی مہک سے محفلیں آباد رہتی ہیں
میری نعتیں سجاتا ہے محمد نام ایسا ہے
میں فخری دین و دنیا آخرت بھی بھول جاتا ہوں
مجھے جب یاد آتا ہے محمد نام ایسا ہے