Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

سربلندی کی روایت سر کٹانے سے چلی

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • سربلندی کی روایت سر کٹانے سے چلی

    سربلندی کی روایت سر کٹانے سے چلی
    نبضِ ایماں تیری نبضیں ڈوب جانے سے چلی

    نظرِ دیں جاں ہی نہیں سب لختِ جاں بھی کر دیئے
    رِیت یہ تجھ سے چلی تیرے گھرانے سے چلی

    تُو نے معٰنی ہی بدل ڈالے شکست و فتح کے
    رسمِ ہستی اپنی ہستی کو مٹانے سے چلی

    گھر سے تجھ کو کربلا کی سمت جاتا دیکھ کر
    ابر اُٹھا صحرا سے، بجلی آشیانے سے چلی

    آنے والا لمحہ لمحہ تیری بیعت کر چکا
    بات تیری از سرِ نَو ہر زمانے سے چلی

    میں محمد کا غلام آلِ محمد کا غلام
    اپنی ہر تصویر اِسی آئینہ خانے سے چلی
    اللھم صلی علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما صلیت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔
    اللھم بارک علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما بارکت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔


  • #2
    Re: سربلندی کی روایت سر کٹانے سے چلی

    bohat khoob..

    Comment

    Working...
    X