تو ہی دو جہان کا آسرا تو ہی ہر نظر کا سرور ہے
تو چشمِ موسی کی ہے آرزو تو ہی طور ہے تو ہی نور ہے
کبھی عرش پہ کبھی فرش پہ کبھی پھر زمین سے ہیں عرش پر
کبھی تر لہو سے ہے ایڑیاں کبھی لامکاں بھی ہے راہ گزر
تو ہی ابتداءتو ہی انتہا تو ہی والفجر تو ہی والضحیٰ
کبھی روتے آپ ہیں غار میں کبھی اُون مِنیّ کی ہے صدا
تو ہی ہر چمن کی بہار ہے تو ہی ہر نظر کا قرار ہے
تو ہی انبیاءکا امام ہے تو ہی مرسلوں کا وقار ہے
کبھی آمنہ کی ہیں گود میں کبھی بکریاں ہے چرا رہے
کبھی چاند کو ہے اتارتے کبھی عرش کو ہے سجا رہے
تو ہی حُسن حُسنِ کریم ہے تو ہی نور نورِ عظیم ہے
تو ہی ماہ کنعاں کی ہے ضیاءتو ہی آرزوئے کلیم ہے
تو ہی چاند ہے تو پھول ہے تو ہی انبیاءکا رسول ہے
تو ہی سب کا صائم ہے آسرا تو ہی سب کی اصل ِ اذصول ہے
تو چشمِ موسی کی ہے آرزو تو ہی طور ہے تو ہی نور ہے
کبھی عرش پہ کبھی فرش پہ کبھی پھر زمین سے ہیں عرش پر
کبھی تر لہو سے ہے ایڑیاں کبھی لامکاں بھی ہے راہ گزر
تو ہی ابتداءتو ہی انتہا تو ہی والفجر تو ہی والضحیٰ
کبھی روتے آپ ہیں غار میں کبھی اُون مِنیّ کی ہے صدا
تو ہی ہر چمن کی بہار ہے تو ہی ہر نظر کا قرار ہے
تو ہی انبیاءکا امام ہے تو ہی مرسلوں کا وقار ہے
کبھی آمنہ کی ہیں گود میں کبھی بکریاں ہے چرا رہے
کبھی چاند کو ہے اتارتے کبھی عرش کو ہے سجا رہے
تو ہی حُسن حُسنِ کریم ہے تو ہی نور نورِ عظیم ہے
تو ہی ماہ کنعاں کی ہے ضیاءتو ہی آرزوئے کلیم ہے
تو ہی چاند ہے تو پھول ہے تو ہی انبیاءکا رسول ہے
تو ہی سب کا صائم ہے آسرا تو ہی سب کی اصل ِ اذصول ہے