گناہوں کی عادت چھڑا میرے مولا
مجھے نیک انساں بنا میرے مولا
میری سابقہ ہر خطا میرے مولا
تو رحمت سے اپنی مٹا میرے مولا
تو قدرت سے اپنی بدل نیکیوں سے
ہر ایک میری لغزش خطا میرے مولا
مجھے استقامت تو ایماں پہ دے دے
بہر خیر ہو خاتمہ میرے مولا
تجھے تو خبر ہے میں کتنا بُرا ہوں
تو عیبوں کو میرے چھپا میرے مولا
تو لے گا اگر عدل سے کام اپنے
میں ہوں مستحق نار کا میرے مولا
مجھے واسطہ اپنی رحمت کا یارب
جہنم سے مجھ کو بچا میرے مولا
جو رحمت تری شامل حال ہو تو
ٹھکانہ ہے جنت مرا میرے مولا
تو مسجود میرا میں ساجد ہوں تیرا
تو مالک میں بندہ ترا میرے مولا
Comment