عشق کی انتہا نہیں ہوتی
لادوا ہے دوا نہیں ہوتی
وہ عبادت ہی ہم نہیں کرتے
جس میں تیری ادا نہیں ہوتی
عشق ایسا مرض ہے لوگو
جس میں جائز دوا نہیں ہوتی
جیسے حق ہے میرے کریم نبی صلی اللہ علیہ وسلم
ہم سے تیری ثنا نہیں ہوتی
تیری رحمت بھری عدالت میں
مجرموں کو سزا نہیں ہوتی
کس کو حاجت نہیں ہے رحمت کی
کس سے ناصر خطا نہیں ہوتی
لادوا ہے دوا نہیں ہوتی
وہ عبادت ہی ہم نہیں کرتے
جس میں تیری ادا نہیں ہوتی
عشق ایسا مرض ہے لوگو
جس میں جائز دوا نہیں ہوتی
جیسے حق ہے میرے کریم نبی صلی اللہ علیہ وسلم
ہم سے تیری ثنا نہیں ہوتی
تیری رحمت بھری عدالت میں
مجرموں کو سزا نہیں ہوتی
کس کو حاجت نہیں ہے رحمت کی
کس سے ناصر خطا نہیں ہوتی
Comment