:salam:
چلیں تو کٹ ہی جائے گا سفر آہستہ آہستہ
ہم اس کے پاس جاتے ہیں' مگر آہستہ آہستہ
ابھی تاروں سے کھیلو' چاند کی کرنوں سے اٹھلاو
ملے گی اس کے چہرے کی سحر آہستہ آہستہ
دریچوں کو دیکھو' چلمنوں کے راز تو سمجھو
اٹھیں گے پردہ ہائے بام و در آہستہ آہستہ
زمانے بھر کی کیفیت سمٹ آئے گی ساغر میں
پیو ان انکھڑیوں کے نام پر آہستہ آہستہ
یونہی اک روز اپنے دل کا قصہ بھی سنا دینا
خطاب آہستہ آہستہ' نظر آہستہ آہستہ
چلیں تو کٹ ہی جائے گا سفر آہستہ آہستہ
ہم اس کے پاس جاتے ہیں' مگر آہستہ آہستہ
ابھی تاروں سے کھیلو' چاند کی کرنوں سے اٹھلاو
ملے گی اس کے چہرے کی سحر آہستہ آہستہ
دریچوں کو دیکھو' چلمنوں کے راز تو سمجھو
اٹھیں گے پردہ ہائے بام و در آہستہ آہستہ
زمانے بھر کی کیفیت سمٹ آئے گی ساغر میں
پیو ان انکھڑیوں کے نام پر آہستہ آہستہ
یونہی اک روز اپنے دل کا قصہ بھی سنا دینا
خطاب آہستہ آہستہ' نظر آہستہ آہستہ
Comment