Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

گھپ اندھیرے میں چھُپے سُونے بنوں کی اور سے

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • گھپ اندھیرے میں چھُپے سُونے بنوں کی اور سے




    گھپ اندھیرے میں چھُپے سُونے بنوں کی اور سے

    گیت برکھا کے سنو رنگوں میں ڈوبے مور سے

    شام ہوتے ہی دلوں کی بے کلی بڑھنے لگی
    ڈر رہی ہیں گوریاں چلتی ہوا کے زور سے

    رات کے سنسان گنبد میں رچی ہے راس سی
    پہرے داروں کی صداؤں کے طلسمی شور سے

    لاکھ پلکوں کو جھکاؤ، لاکھ گھونگٹ میں چھپو
    سامنا ہو کر رہے گا دل کے موہن چور سے

    بھاگ کر جائیں کہاں اس دیس سے اب اے منیرؔ
    دل بندھا ہے پریم کی سُندر، سجیلی ڈور سے



Working...
X