Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

مقروض کہ بگڑے ہوئے حالات کی مانند

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • مقروض کہ بگڑے ہوئے حالات کی مانند

    مقروض کہ بگڑے ہوئے حالات کی مانند
    مجبور کہ ہونٹوں پہ سوالات کی مانند
    دل کا تیری چاہت میں عجب حال ہوا ہے
    سیلاب سے برباد مکانات کی مانند
    میں ان میں بھٹکے ہوئے جگنو کی طرح ہوں
    اس شخص کی آنکھیں ہیں کسی رات کی مانند
    دل روز سجاتا ہوں میں دلہن کی طرح سے
    غم روز چلے آتے ہیں بارات کی مانند
    اب یہ بھی نہیں یاد کہ کیا نام تھا اس کا
    جس شخص کو مانگا تھا مناجات کی مانند
    کس درجہ مقدس ہے تیرے قرب کی خواہش
    معصوم سے بچے کے خیالات کی مانند
    اس شخص سے ملنا محسن میرا ممکن ہی نہیں ہے
    میں پیاس کا صحرا ہوں وہ برسات کی مانند

    شاعر محسن نقوی
    اللھم صلی علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما صلیت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔
    اللھم بارک علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما بارکت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔

Working...
X