Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

آنکھیں کھلی رہیں گی تو منظر بھی آئیں گے

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • آنکھیں کھلی رہیں گی تو منظر بھی آئیں گے





    آنکھیں کھلی رہیں گی تو منظر بھی آئیں گے
    زندہ ہے دل تو اور ستمگر بھی آئیں گے

    پہچان لو تمام فقیروں کے خدوخال
    کچھ لوگ شب کو بھیس بدل کر بھی آئیں گے

    گہری خموش جھیل کے پانی کو یوں نہ چھیڑ
    چھینٹے اّڑے تو تیری قبا پر بھی آئیں گے

    خود کو چھپا نہ شیشہ گروں کی دکان میں
    شیشے چمک رہے ہیں تو پتھر بھی آئیں گے

    اّس نے کہا--گناہ کی بستی سے مت نکل
    اِک دن یہاں حسین پیمبر بھی آئیں گے

    اے شہریار دشت سے فرصت نہیں--مگر
    نکلے سفر پہ ہم تو تیرے گھر بھی آئیں گے

    محسن ابھی صبا کی سخاوت پہ خوش نہ ہو
    جھونکے یہی بصورتَ صرصر بھی آئیں گے

    محسن نقوی
    اللھم صلی علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما صلیت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔
    اللھم بارک علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما بارکت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔

Working...
X