:salam:
مجرم بھی تھا محسن بھی میرا لگتا تھا
دستِ قاتل بھی مجھے دستِ حنا لگتا تھا
ارے دیکھنے والے تو اسے دیکھتے رہ جاتے تھے
ہاں وہ شخص محبت کی صدا لگتا تھا
کانٹوں بھری شاخ نظر آتا تھا کبھی
پھول لگتا تھا، کبھی بادِ صبا لگتا تھا
اب لوگوں سے پوچھتا پھرتا ہے میرے گھر کا پتہ
مں جسے سارے زمانے سے برا لگتا تھا
اسکی باتیں تھیں روایت سے ہٹ کر محسن
سب میں رہتا تھا مگر سب سے جدا لگتا تھا
مجرم بھی تھا محسن بھی میرا لگتا تھا
دستِ قاتل بھی مجھے دستِ حنا لگتا تھا
ارے دیکھنے والے تو اسے دیکھتے رہ جاتے تھے
ہاں وہ شخص محبت کی صدا لگتا تھا
کانٹوں بھری شاخ نظر آتا تھا کبھی
پھول لگتا تھا، کبھی بادِ صبا لگتا تھا
اب لوگوں سے پوچھتا پھرتا ہے میرے گھر کا پتہ
مں جسے سارے زمانے سے برا لگتا تھا
اسکی باتیں تھیں روایت سے ہٹ کر محسن
سب میں رہتا تھا مگر سب سے جدا لگتا تھا