دکھ دے کر سوال کرتے ہو
دکھ دے کر سوال کرتے ہو ،
تم بھی غالب ! کمال کرتے ہو . .
دیکھ کر پوچھ لیا حال میرا
چلو کچھ تو خیال کرتے ہو
شہر دل میں یہ اُداسیاں کیسی ؟
یہ بھی مجھ سے سوال کرتے ہو
مرنا چاہیں تو مر نہیں سکتے
تم بھی جینا مُحال کرتے ہو
اب کس کس کی مثال دوں تم کو ؟
ہر ستم بے مثال کرتے ہو
تم بھی غالب ! کمال کرتے ہو . .
دیکھ کر پوچھ لیا حال میرا
چلو کچھ تو خیال کرتے ہو
شہر دل میں یہ اُداسیاں کیسی ؟
یہ بھی مجھ سے سوال کرتے ہو
مرنا چاہیں تو مر نہیں سکتے
تم بھی جینا مُحال کرتے ہو
اب کس کس کی مثال دوں تم کو ؟
ہر ستم بے مثال کرتے ہو