Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

حواس میں تو نہ تھے پھر بھی کیا نہ کر آئے

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • حواس میں تو نہ تھے پھر بھی کیا نہ کر آئے

    حواس میں تو نہ تھے پھر بھی کیا نہ کر آئے
    کہ دار پر گئے ہم اور پھر اُتر آئے

    عجیب حال کے مجنوں تھے جو بہ عشوہ و ناز
    بہ سوئے بادیہ محمل میں بیٹھ کر آئے

    کبھی گئے تھے میاں جو خبر کو صحرا کی
    وہ آئے بھی تو بگولوں کے ساتھ گھر آئے

    کوئی جنوں نہیں سودائیانِ صحرا کو
    کہ جو عذاب بھی آئے وہ شہر پر آئے

    بتاؤ دام گرو چاہیے تمہیں اب کیا
    پرندگانِ ہوا خاک پر اُتر آئے

    عجب خلوص سے رخصت کیا گیا ہم کو
    خیالِ خام کا تاوان تھا سو بھر آئے
    اللھم صلی علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما صلیت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔
    اللھم بارک علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما بارکت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔

Working...
X